پرتھ،کرک اگین رپورٹ
زمبابوے کے ہاتھوں پاکستان کی اپ سیٹ شکست کے بعد پی سی بی میڈیا سیل پر سناٹاہے۔کل سے خاموشی ہے،۔ادھر سوشل میڈیا پر شاداب خان کی ایک مختصر ویڈیو گردش کررہی ہے،جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ مایوسی کے عالم میں زمین پر بیٹھے ہییں،ٹیم کی گرائونڈ بلکہ ڈریسنگ روم سے واپسی پر انہیں ٹیم منیجمنٹ کے ایک رکن نے جھک کرکھڑا کیا،وہ پھر اٹھےاور واپس چل دیئے۔سوال یہ ہے کہ یہ سب کرنے کوئی ساتھی کھلاڑی آگے کیوں نہیں بڑھا۔اس سے بھی بڑا سوال یہ ہے کہ کہاں تھے وہ کپتان جو ہر بڑی شکست کے بعد سکندر اعظم کی طرح کھلاڑیوں سے خطاب کیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ ہے ہماری شکست۔یہ کسی ایک کی نہیں۔کوئی ایک ذمہ دار نہیں ،ہم سب ذمہ دار ہیں۔ویست اس بار وہ خطاب بھی کہاں گیا۔
ٹی 20 ورلڈکپ ،آج بارش کا ہی کھیل،ایک اور میچ ختم،گروپ ون کی ٹیبل پر ہلچل
میلبرن سے ٹیم ذرائع کے مطابق پاکستان کی زمبابوے کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست پر ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کے درمیان خاصی گرما گرمی ہوئی ہے ۔ساتھ میں کپتان نے بھی کچھ کھلاڑیوں کو کھری کھری سنادی ہیں۔یہاں تک سنا گیا ہے کہ 2 کرکٹرز کی سلیکشن پر کڑی نکتہ چینی ہوئی ہے۔ان کے نام لے کر کہا گیا ہے کہ یہ کس بنیاد پر کھیل رہے ہیں۔ان کی پرفارمنس نہیں ہے۔اس پر ذمہ داران نے ان کا دفاع کرنے کی کوشش کی اور کہا ہے کہ اتحاد رکھیں۔حوصلہ رکھیں،کم بیک کریں گے۔
ادھر قومی کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ نواز کو میچ فنش کرنا چاہئے تھا۔ان کے پاس 3 بالز تھیں،وہ تحمل سے ایک ہٹ کھیل سکتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق بھی چند پلیئرز سے خوش نہیں تھے۔بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے شان مسعود کے اسٹمپ ہونے پرا نہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پرتھ میں واکا کی بجائے نیا اسٹیڈیم ہے لیکن پچ اور کنڈیشن ویسی ہیں ،یہاں ٹاس ہارنے کے بعد ٹیم ذہنی طوپر آدھا میچ بھی ہارجاتی ہے۔پاکستانی کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج بھی یہی کچھ ظاہر کررہی تھی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ ،زمبابوے سے شکست کا کرک اگین خدشہ سچ،سیمی فائنل ابھی ممکن
اتفاق سے پاکستان کا اگلا میچ 30 اکتوبر اتوار کو پرتھ ہی میں ہے۔میچ اتوا ر کو دوپہر12 بجے شروع ہوگا۔یہاں واضح ہوتا چلے کہ پرتھ کی وکٹ پر دوسری اننگ میں بیٹنگ کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن کمزور ٹیم کے خلاف کوئی مشکل پیش نہیں آنی چاہئے۔پرتھ میں ہفتہ کو بارش کی پیش گوئی ہے لیکن اتوار کوبارش کی پیش گوئی تو نہیں ہے لیکن موسم ابر آلود ہوگا۔یوں پاکستان کو اگلا میچ پھونک کرکھیلنا ہوگا لیکن اس سے قبل ٹیم کے ماحول کا بہتر ہونا ضروری ہے۔