عمران عثمانی
ورلڈکپ کہانی،سلور جوبلی ایڈیشن2023۔اس تاریخی کتاب سے تیسری قسط پیش خدمت ہے۔سافٹ کاپی جلد ریلیز ہوگی
تیسرا عالمی کپ 1983 {انگلینڈ}
کالی آندھی کی بیٹری فیل ، بھارت نیا چیمپئن بن گیا
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،تیسرے عالمی کپ میں متعدد نئے کام،اپ سیٹ،بھارت چیمپئن۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ تیسرے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی انگلینڈ نے کرکے ہیٹ کرلی لیکن ویسٹ انڈیز کی ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ جیت کر اپنی فتوحات کی ہیٹ ٹرک نہ کرسکی بھارت نے حیران کن طورپر ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ۔
زمبابوے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہا 9جون کو ٹرینٹ برج ناٹھنگم میں اس نے ورلڈ کپ کا بڑا اپ سیٹ کیا اورآسٹریلیا جیسی ٹیم کے خلاف اس نے 13 رنز سے کامیابی حاصل کرکے کسی بھی نان ایسوسی ایسٹ ٹیم کی ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف کامیابی کی فہرست میں اپناپہلا نام درج کروایا ۔ زمبابوے کے 239 رنز کے جواب میں آسٹریلیا 226 رنز بناسکا ۔ اسی تاریخ کو دوسرا بڑا اپ سیٹ اس وقت ہوا جب اولڈ ٹریفورڈ میں بھارت نے دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو 34 رنز سے شکست دیدی یہ ویسٹ انڈیز کی بری شروعات بھی تھیں اور ورلڈ کپ تاریخ کی پہلی شکست بھی ۔ بھارت کے 262 کے جواب میں کالی آندھی 228 رنز بناسکی ۔ اس ٹورنامنٹ میں 11اور 12 جون کو لیڈز میں کھیلے جانے والے میچ میں ویسٹ انڈیز کے ونسٹن،ڈیوس آسٹریلیا کے خلاف کیرئیر اور ورلڈ کپ کی بیسٹ بائولنگ کی اور 51 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کیں ۔ 20 جون کو بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف 118 رنز سے کامیابی حاصل کر کے سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ، انگلینڈ نے گروپ Aسے پاکستان اور سری لنکا کو 2،2 مرتبہ اور نیوزی لینڈ کو 1 مرتبہ ہراکر سیمی فائنل میں کوالیفائی کیا ۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے پوائنٹس برابر تھے تاہم بہتر رن ریٹ کی وجہ سے پاکستان کوالیفائی کرگیا ، گروپ B سے بھارت کے ساتھ ویسٹ انڈیز نے کوالیفائی کیا بھارت نے انگلینڈ کو اور ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو سیمی فائنل میں شکست دی پاکستان مسلسل دوسرا سیمی فائنل ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ہارا ۔سیمی فائنل میں محسن حسن خان کے 176 گیندوں پر سست ترین 70 رنز پر نمایاں تھے ، پوری اننگز میں 3 چوکے لگے ، محسن نے ایک بائونڈری لگائی ۔
تیسرے عالمی کپ 1983 ء کی خاص باتیں
:
83 ء کے تیسرے عالمی کپ میں کل 27 میچ کھیلے گئے جو کہ گزشتہ عالمی کپ مقابلوں کے 15 میچوں سے زیادہ میچ تھے ۔ ان 27 میچوں کی میزبانی انگلستان کے 15 شہروں نے کی ۔ پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچوں کی میزبانی نہ کرنے والے گرائونڈ بھی استعمال میں لائے گئے مقامات کی تعداد پہلے کی نسبت زیادہ تھی ۔ اس مرتبہ گرنے والی کل وکٹوں کی تعداد408 تک جاپہنچی اور بیٹ سے اگلنے والے رنزوں نے12046 کا ہندسہ پالیا ۔ سب سے زیادہ میچ بھارت اور ویسٹ انڈیز نے 8،8کھیلے۔ انفرادی طورپر بھارت کی گرنے والی 64 وکٹوں کی تعداد سب سے زیادہ تھی ۔ بھارت نے زیادہ 446.2 اوورز کھیلنے والوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ بھارت کے بائولرز کا مخالف ٹیموں نے بھرتا بنایا اور ان سے 1702 رنز حاصل کیے۔ اگر چہ بھارتی بیٹسمینوں نے بھی سب سے زیادہ لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اور تمام ٹیموں سے زیادہ 64 وکٹیں طشتری میں رکھ کر دیں مگر بھارتی بائولرز نے اس کی کچھ کسر نکالدی اور78وکٹوں کو جکڑکر سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے ممالک کی فہرست میں اپنا نام سب سے اونچا لکھوایا ۔
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،ویسٹ انڈیز1979 کا بھی چیمپئن،پاکستان کا پہلا سیمی فائنل
تیسرے عالمی کپ میں کل 8 سنچریاں سکور کی گئیں پاکستان ،انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی جانب سے 2،2 جب کہ بھارت اور آسٹریلیا کی طرف سے 1،1 کھلاڑی نے سنچری کے ہندسے کو چھوا ۔ سب سے بڑا انفرادی سکور بھارت کے کپیل دیو نے زمبابوے کے خلاف 175 رنز بنا کر قائم کیا ، جو کہ گزشتہ عالمی کپ کے ٹرنر کے 171 رنز سے زیادہ تھے ۔
ٹورنامنٹ میں مجموعی طورپر انگلینڈ کے ڈیوڈ گاور نے 7میچوں میں 1سنچری اور 1 نصف سنچری کی مدد سے 76.80 رنز کی اوسط سے 348رنز سکور کرکے سب سے زیادہ سکور کرنے کا اعزاز حاصل کیا ۔ انفرادی طورپر ویسٹ انڈیز کے ونسٹن ڈیوس نے وکٹوں کی تعداد کے اعتبار سے سب بائولرز سے اچھے ٹھمکے لگائے اور 51 رنز کے عوض 7کھلاڑیوں کو آئوٹ کرکے ٹاپ کیا جب کہ مجموعی طورپر پورے ٹورنامنٹ میں سب سے نپی تلی اینڈی رابرٹس نے کی انہوں نے 74 اوورز کیے ،11 اوورز میڈن رہے ، 245 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں مکمل اعدادو شمار کے اعتبارسے سری لنکا کے سوم چندرا ڈی سلوا نے پورے ٹورنامنٹ میں کفایتی بائولنگ کی انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ڈربی کے مقام پر 12 اوورز میں 11 رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان سے ہارتے بچا،اوول میں سیاسی احتجاج
اس عالمی کپ کے کسی بھی میچ میں آل رائونڈ کارکردگی 2 کھلاڑیوں نے پیش کی۔ زمبابوے کے ڈنکن فلیچر نے آسٹریلیا کے خلاف 69رنز کی اننگز کے علاوہ 42 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں ۔
83 ء کے اس تیسرے عالمی کپ میں 408وکٹیں بکھریں ۔ ان کی تفصیل کچھ اس طرح رہی ،86کھلاڑیوں کی وکٹیں اڑکر دور جاگریں 230 کیچز دبوچے گئے 47 بلے باز وکٹوں کے بالکل سامنے گیند ٹانگوں پر کھانے کی پاداش میں ایل بی ڈبلیو قرار دیے گئے وکٹ کیپرز نے 7کھلاڑیوں کو واپس کریز تک نہ آنے دیا جب کہ 38 کھلاڑی فیلڈرز کی تیزی اور چابکدستی کا شکار ہوکر رن آئوٹ جیسی ہزیمت سے دوچار ہوئے ۔ تیسرے عالمی کپ میں بھارت کے راجر بینی 8 میچوں میں 528گیندیں کرواکر 336رنز کے عوض 18 وکٹیں حاصل کرکے تمام ہم عصر پر سبقت لے گئے۔
تیسرے عالمی کپ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی قیادت عمران خان کے پاس تھی ، عمران خان اس بار ٹورنامنٹ میں بیٹسمین کی حیثیت سے حصہ لے رہے تھے کیونکہ وہ پنڈلی میں فریکچر کی وجہ سے بائولنگ کرانے سے قاصر تھے عمران کی اس کمی کی وجہ سے پاکستان کو ناقابل برداشت نقصان اٹھانا پڑا جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں جاوید میانداد ، شاہد محبوب ، مدثر نذر، اعجاز فقیہ ، عبدالقادر ، سرفراز نواز ، ظہیر عباس ، وسیم باری ، راشد خان ، وسیم راجہ ،منصور اختر ، طاہر نقاش شامل تھے ۔
اس عالمی کپ میں بھارت کی قیادت کپیل دیو، ویسٹ انڈیز کی قیادت کلائیو لائیڈ ، آسٹریلیا کی قیادت کم ہیوز ،سری لنکا کی قیادت دلیپ مینڈس ، انگلینڈ کی قیادت باب ولس ، کیوی ٹیم کی قیادت جیف ہاورتھ ، زمبابوے کی قیادت ڈنکن فلیچر کررہے تھے ۔
ورلڈکپ 2023 شیڈول،ٹائمنگ اور اہم تفصیلات
عالمی کپ میں کل 8 ٹیموں کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا ۔
گروپ اے : میں انگلینڈ ،پاکستان ،سری لنکا اور نیوزی لینڈ
گروپبی : زمبابوے ، آسٹریلیا ،ویسٹ انڈیز اور بھارت کی ٹیموں پر مشتمل تھا ۔
پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کی ہرگروپ کی ہر ٹیم نے دوسری ٹیم کے خلاف 2،2 میچ کھیلنے تھے، ہرمیچ کا ریزرو دن تھا ، تاہم 27 میں 3 میچ اگلے دن تک گئے ۔
تیسرا ورلڈ کپ 1983 ء……بمقام :انگلینڈ ……9جون سے 25جون 1983 ء
گروپ اے گروپ بی
انگلینڈ ،پاکستان ،سری لنکا ،نیوزی لینڈ……………… زمبابوے ، آسٹریلیا ،ویسٹ انڈیز ،بھارت
ٹورنامنٹ کا فاتح :بھارت رنراپ : ویسٹ انڈیز
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری
1
انگلینڈ
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
اوول
9 جون 1983ء
322/6 (60اوورز)
216/10 (59اوورز)
انگلینڈ106 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایلن لیمپ(102 رنز)
…………………………………………………………………………
2
پاکستان
بمقابلہ
سری لنکا
سوانسی
9 جون 1983ء
338/5 (60اوورز)
288/9 (60اوورز)
پاکستان50 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
محسن حسن خان (82 رنز)
…………………………………………………………………………
3
زمبابوے
بمقابلہ
آسٹریلیا
ناٹھنگم
9 جون 1983ء
239/6(60اوورز)
226/7 (60اوورز)
زمبابوے 13رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈنکن فلیچر(4/42)
…………………………………………………………………………
4
بھارت
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
مانچسٹر
9 جون 1983ء
262/8 (60اوورز)
228/10 (54.1اوورز)
بھارت 34 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
یشپال شرما (89رنز)
5
انگلینڈ
بمقابلہ
سری لنکا
ٹائونٹن
11 جون 1983ء
333/9 (60اوورز)
286/10 (58اوورز)
انگلینڈ47 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈیوڈ گاور(130 رنز)
…………………………………………………………………………
6
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
پاکستان
برمنگھم
11 جون 1983ء
238/9 (60اوورز)
186/10 (55.2اوورز)
نیوزی لینڈ 52رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عبدالقادر(4/21 رنز)
…………………………………………………………………………
7
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
آسٹریلیا
لیڈز
11 جون 1983ء
252/9 (60اوورز)
151/10 (30.3اوورز)
ویسٹ انڈیز101 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ونسٹن ڈیوس(7/51 )
…………………………………………………………………………
8
زمبابوے
بمقابلہ
بھارت
لیسٹر
11 جون 1983ء
155/10 (51.4اوورز)
157/5 (37.3اوورز)
بھارت5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مدن لال(3/27 )
…………………………………………………………………………
9
پاکستان
بمقابلہ
انگلینڈ
لارڈز
13جون 1983ء
193/8 (60اوورز)
199/2 (55.4اوورز)
انگلینڈ 8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ظہیر عباس(83 رنز)
10
سری لنکا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
برسٹل
13جون 1983ء
206/10 (56.1اوورز)
209/5 (39.2اوورز)
نیوزی لینڈ 5وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
رچرڈ ہیڈلی (5/25)
…………………………………………………………………………
11
آسٹریلیا
بمقابلہ
بھارت
ناٹھنگم
13جون 1983ء
320/9 (60اوورز)
158/10 (37.5اوورز)
آسٹریلیا162 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹریور چیپل(110 )
…………………………………………………………………………
12
زمبابوے
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
ووسٹر
13جون 1983ء
217/7 (60اوورز)
218/2 (48.3اوورز)
ویسٹ انڈیز8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گورڈن گرینج(105 رنز )
…………………………………………………………………………
13
انگلینڈ
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
برمنگھم
15جون 1983ء
234/10 (55.2اوورز)
238/8 (59.5اوورز)
نیوزی لینڈ2 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جرمی کونی(66 رنزناٹ + ایک وکٹ )
…………………………………………………………………………
14
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
بھارت
اوول
15جون 1983ء
282/9 (60اوورز)
216/10(53.1اوورز)
ویسٹ انڈیز66رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ویون رچرڈز(119رنز)
15
پاکستان
بمقابلہ
سری لنکا
لیڈز
16جون 1983ء
235/7 (60اوورز)
224/10 (58.3اوورز)
پاکستان 11 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عبدالقادر (5/44)
…………………………………………………………………………
16
آسٹریلیا
بمقابلہ
زمبابوے
سائوتھمپٹن
16جون 1983ء
272/7 (60اوورز)
240/10 (59.5اوورز)
آسٹریلیا 32 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈی ہائونٹن(84 رنز)
…………………………………………………………………………
17
پاکستان
بمقابلہ
انگلینڈ
مانچسٹر
18جون 1983ء
232/8 (60اوورز)
233/3 (57.2اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گریم فائولر(69رنز)
…………………………………………………………………………
18
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
سری لنکا
ڈربی
18جون 1983ء
181/10 (58.2اوورز)
184/7 (52.5اوورز)
سری لنکا 3 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈی میل(5/32)
…………………………………………………………………………
19
آسٹریلیا
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
لارڈز
18جون 1983ء
273/6 (60اوورز)
276/3 (57.5اوورز)
ویسٹ انڈیز7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ویون رچرڈز(95 ناٹ آئوٹ )
…………………………………………………………………………
20
بھارت
بمقابلہ
زمبابوے
برج ویلز
18جون 1983ء
266/8 (60اوورز)
235/10 (57اوورز)
بھارت 31 رنزسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کپیل دیو(175 ناٹ آئوٹ )
…………………………………………………………………………
21
سری لنکا
بمقابلہ
انگلینڈ
لیڈز
20جون 1983ء
136/10 (50.4اوورز)
137/1 (24.1اوورز)
انگلینڈ9وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
باب ولس 9اوورز میں 9رنز کے عوض 1 وکٹ
…………………………………………………………………………
22
پاکستان
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
ناٹھنگم
20جون 1983ء
261/3 (60اوورز)
250/10 (59.1اوورز)
پاکستان11 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عمران خان (79 ناٹ آئوٹ )
…………………………………………………………………………
23
بھارت
بمقابلہ
آسٹریلیا
چیلمس فورڈ
20جون 1983ء
247/10 (55.5اوورز)
129/10 (38.2اوورز)
بھارت118 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
راجر بینی(4/29)
…………………………………………………………………………
24
زمبابوے
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
برمنگھم
20جون 1983ء
171/10 (60اوورز)
172/0 (45.1اوورز)
ویسٹ انڈیز10وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
فوادبیکس(80رنز)
…………………………………………………………………………
{پہلا سیمی فائنل}
25
انگلینڈ
بمقابلہ
بھارت
مانچسٹر
22جون 1983ء
213/10 (60اوورز)
217/4 (54.4اوورز)
بھارت6 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایم امرناتھ(2/27وکٹیں اور 46رنز)
…………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
26
پاکستان
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
اوول
22جون 1983ء
184/8 (60اوورز)
188/2 (48.4اوورز)
ویسٹ انڈیز8وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ویون رچرڈز(80 رنز ناٹ آئوٹ )
…………
تیسرا ورلڈ کپ 1983; ……فائنل: بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز بمقام: لارڈز 25 جون 83ء
ٹاس : ویسٹ انڈیزنے جیتا نتیجہ: بھارت 43رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : مہندر امرناتھ امپائرز: ڈکی برڈ ،بیری میئر
ویسٹ انڈیز ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ عالمی کپ جیت کر ہیٹ ٹرک مکمل کرنے کی آرزومند تھی اور وہ فائنل کھیلنے کی ہیٹ ٹرک کرنے جارہی تھی مگر 25 جون 1983ء کو لارڈز کرکٹ گرائونڈ پر موجودہزاروں تماشائیوں نے جو کچھ دیکھا وہ ناقابل یقین تھا ۔کلائیو لائیڈ کی تیسری مرتبہ عالمی کپ جیتنے کی خواہش دل میں ہی رہ گئی اور جب بے حد مطمئن ومسرور فاتح کپتان کیپل دیو نے ایم سی سی کے صدر سے کپ وصول کیا تو افسردگی وملال کے ساتھ کلائیولائیڈ کی آنکھوں میں آنسو بھی دیکھے گئے ۔
کلائیولائیڈ نے فائنل میچ کا ٹاس جیتا اور اپنے تازہ دم فاسٹ بائولرز کی موجودگی میں پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا پانچویں اوور میں جب کہ سکور صرف 2 رنز تھا گواسکر 2 رنز بناکر رابرٹس کی گیندپر ڈوجون کو کیچ دے گیا اس موقع پر سری کانت کا ساتھ دینے کے لیے مہندر امرناتھ میدان میں آیا سری کانت او رامرناتھ نے از سر نواننگز کا آغاز کیا ۔سری کانت اور مہندر امرناتھ نے کئی دلکش اسٹروکس کھیلے سری کانت کی اننگز کا خاتمہ مارشل کے ہاتھوں ہوا اس نے اپنی مختصر سی اننگزمیں 38 رنز بنائے جس میں سے 34 رنز بائونڈریز کی صورت میں بنے دوسری طرف ہولڈنگ نے عمدہ 26رنز بنانے والے امرناتھ کو بولڈ کردیا ۔ لنچ تک بھارت نے 100 رنز پر 4 قیمتی وکٹ گنوادیے تھے، جب کہ 32 اوورز مکمل ہوچکے تھے لنچ کے بعد 3وکٹیں بڑی تیزی سے گریں بالآخر بھارت کی اننگز 183 کے سکور پر اپنے اختتام کو پہنچی۔
ویسٹ انڈین جو سیمی فائنل میں پاکستان کے 184رنز کے ٹارگٹ کو بآسانی پورا کرچکے تھے بے حد مطمئن تھے مگر 5 کے سکو رپر گرینج نے بلوندر ساندھو کی ایک گیند کو باہر جاتی ہوئی سمجھ کر چھوڑ دیا مگر گیند آف سٹمپ اکھاڑ کر لے گئی اس کے بعد ہینز اور رچرڈز نے سکور کو آگے بڑھانا شروع کیا،خصوصا مدن لال نے ویوین کو ایک شاٹ بال پھینکی رچرڈز نے اسے ہک کرنے کی کوشش کی مگر گیند بلے پر ٹھیک طریقے سے نہ آسکی اور کیپل دیو نے مڈ وکٹ سے تقریبا 20 قدم دوڑ کرکیچ پکڑلیا،، لیری گومز نے جب سلپ میں کیچ دیدیاتو بھارت کی فتح یقینی نظرآنے لگی ویسٹ انڈیز کے4 اچھے بیٹسمین صرف16 رنز میں آئوٹ ہوگئے ویسٹ انڈیز نے 100 رنز 34 ویں اوور میں مکمل کیے 42 ویں اوور میں ڈوجون امرناتھ کی پہلی گیند پر 25 رنز بناکر بولڈ ہوگیا آخری کھلاڑی ہولڈنگ کے خلاف جب ایل بی ڈبلیو کی اپیل ہوئی تو ویسٹ انڈیز کا سکور 140رنز تھا ایمپائر نے انگلی اٹھائی تو سینکڑوں بھارتی تماشائی ترنگے پرچم لیے میدان میں اترآئے اور بھارت کے کھلاڑیوں کو بالکل اپنے سامنے دنیا ئے کرکٹ کا نیا چمپئن بنتے دیکھا۔