ورلڈکپ کہانی سے
ورلڈکپ کہانی،ٹیسٹ ممالک جب پہلی بار میگا ایونٹ ہی نہ کھیل سکے۔کرکٹ کے 13 ویں ورلڈکپ کی آمد ہے۔آئی سی سی مینز ورلڈکپ کا 13 واں ایڈیشن اس سال کے آخر میں بھارت میں کھیلا جائے گا۔اس حوالہ سے کرک اگین عمران عثمانی کی کتاب ورلڈکپ کہانی کے اپ ڈیٹ ایڈیشن سے یہاں اپنے پڑھنے والوں کو آگاہی دینے کا سلسلہ شروع کرچکا ہے،اس سلسلہ کے تیسری قسط پیش خدمت ہے۔
کرکٹ کے 13 ویں ورلڈکپ 2023 کے حوالہ سے منفرد،معلوماتی اور دلچسپ رپورٹس بھی اگلے سلسلہ میں موجود ہیں۔یہاں وہ کچھ بیان کیا جائے گا جو گزشتہ ورلڈکپ میں ورلڈکپ تاریخ کے اعتبار سے پہلی بار ہوا تھا۔اپنی نوعیت کی منفرد بات تھی۔
کرکٹ کے 12 ویں ورلڈ کپ 2019ء کے حوالہ سے چند دلچسپ حقائق تاریخ کا حصہ بنے تو کچھ ناقابل یقین تلخ حقیقتیں بھی سامنے آئی تھیں۔ ورلڈ کپ کا آغاز 1975ء سے ہوا تھا۔ چنانچہ انگلینڈ نے ریکارڈ 5 ویں بار میزبانی کے فرائض سرانجام دیئے۔ لندن کے ایک گراؤنڈ اوول سے میگاایونٹ کا آغاز ہوا تو ملک کے 10 شہروں کے 11 مقامات سے ہوتا ہوا لندن ہی میں لارڈز کے تاریخی مقام پر سفر تمام ہوا۔ لارڈز 5 ویں مرتبہ ریکارڈ ورلڈ کپ فائنل کی میزبانی کرگیا۔ 10 ٹیمیں ،46 دن کے دوران 48 کانٹے دار میچ میں ایکشن میں دکھای دیں۔
ورلڈکپ کپ جیتنامشکل تو کوالیفائی کرنا اور مشکل،8 ٹیمیں کیسے پہنچیں،2 کیلئے اگلا چیلنج تیار
ورلڈ کپ 1992 کے بعد دوسری مرتبہ رابن لیگ کی بنیاد پر وہ ایونٹ ہوا۔ زمبابوے جو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ رکھتی ہے 1983ء سے 2105ء تک مسلسل 9ورلڈ کپ کھیلنے والی ٹیم 2019 کےمیگا ایونٹ میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔ اسی طرح 2 مرتبہ کی سابق ورلڈ چیمپئن ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کو تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائر ایونٹ کھیلنا پڑا۔ یہی نہیں زمبابوے کے ساتھ آئر لینڈ ٹیسٹ کا درجہ رکھتے ہوئے ورلڈ کپ سے باہر ہوا۔ یہ پہلا ورلڈ کپ ہے جس میں کئی ٹیسٹ ممالک شامل نہیں ہوئے۔ اس سے قبل 11 ورلڈ کپ میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا کہ ٹیسٹ درجہ رکھنے والی کوئی ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے سے محروم رہی ہو۔ آئرش ٹیم بھی 2007ء سے مسلسل 3 ورلڈ کپ کھیل چکی تھی۔ یہ پہلا ورلڈ کپ تھا جس میں نان ایسوسی ایٹ ٹیم بھی شامل نہیں تھی۔
ورلڈ کپ 2019ء کی ٹرافی کا سفر تاریخ میں پہلی مرتبہ وسیع بنیادوں پر طویل تر ہوا۔ ٹرافی 5 براعظموں کے 21ممالک کے 60 سے زائد شہروں کا سفر کرتے ہوئے واپس انگلینڈ پہنچی۔ 11 کلو سونے کی بنی 2فٹ اونچی خوبصورت ٹرافی کا طویل ترین سفر مسحور کن رہا۔11 اپریل 2019 ء کو ورلڈکپ ٹرافی دوسری مرتبہ پاکستان لائی گئی ۔ یہ لمحہ خوش کن اور حیران کن تھا جب ٹرافی نے چند دن پاکستان کے مختلف شہروں کا سفرکیا ۔
ورلڈکپ کہانی،اب تک کے تمام ایونٹس کے چیمپئنز اور رنراپ
ورلڈ کپ کھیلنے والی ٹیموں پر انعامات کی بارش کی گئی۔ ہر ٹیم 5 ملین امریکی ڈالرز کی مالک بنی ۔ گروپ سٹیج پر ہر ٹیم کو فی میچ 50ہزار ڈالرز ملے۔ سیمی فائنل ہارنے والی ٹیمیں بھی 10لاکھ ڈالرز لے اڑیں، فاتح ٹیم انگلینڈ کو 48 اور رنر اپ ٹیم نیوزی لینڈ کو 22 لاکھ امریکی ڈالرزملے تھے۔