ورلڈکپ یا مزاح کپ،شیڈول،نتائج،امپائرنگ،پچز،بالز سب مشکوک ،ایسے میں شعیب اختر،راجہ،باسط اور گنگولی کیا کہتے،کرکٹ ورلڈ کپ کے حوالے سے نہایت اہم چیزیں چل رہی ہیں۔اب سوالات نہیں ،ازخود جوابات بننے لگے ہیں۔
کرکٹ ورلڈ کپ کیا ہے۔کیسا ہے۔اس کا اسکرپٹ رائٹر کون ہے۔لگ پتہ جائے گا ۔
اب شعیب اختر نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کی شکست کے بعد بھارت کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اسے صرف پاکستان ہی ہرائے گا۔سیمی فائنل کا انتظام کرے۔
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ تمام ٹیمیں بھارت سے دور ہوجائیں۔
سارو گنگولی کہتے ہیں کہ پاک بھارت سیمی فائنل ہوگا۔
تیکنالوجی فکسنگ، بی سی سی آئی ورلڈکپ،الزامات سے خود کرنے تک،پھر بھی کوہلی کیوں چیخے
اب ذرا شیڈول پر عور کریں
اب تک کے نتائج یاد کریں اور پھر سوچیں کہ
دنیا کو 100 سے کم پر ڈھیر کرنے والا بھارت خود ایونٹ کی سب سے کمزور رہنے والی انگلش ٹیم کے خلاف صرف 229 پر آئوٹ ہوجاتا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر انگلینڈ 129 پر باہر ہوکر میچ دیتا ہے۔
ایونٹ میں پاکستان 16 روز قبل افغانستان سے شکست کھاکر ورلڈ کپ سے قریب باہر ہوگیا تھا۔
سیمی فائنل کی 4 ٹیمیں واضح تھیں۔5 ممالک کا ورلڈ کپ ختم ہوچکا تھا۔پھر یکدم سب کچھ بدل گیا ۔ایسا سٹیج لگاکہ ورلڈکپ کے آخری لیگ میچزتک دلچسپی بڑھوادی گئی ہے۔
پاکستان کیلئے چونکہ اہم،سری لنکا نیوزی لینڈ ورلڈکپ میچزکی تاریخ حیران کن
ادھر سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ میں نے آئی سی سی کو ایک ایم میل ڈال رکھا ہے کہ یہاں سے امپائر کال ختم کریں۔ڈی آر ایس کو سادہ رکھیں،انہوں نے جواب دینا بھی گوارہ نہیں کیا ہے۔
ڈی آر ایس سسٹم،امپائرز فیصلے،وائیڈ بالز کی سلیکشن اور نو بال کے فیصلے بھیاب ویرات کوہلی کے گھورنے سے کئےجانے لگے ہیں۔
یہ ورلڈکپ ہے یا مزاح کپ۔آگے دیکھنا پڑے گا۔
بال ٹیمپرنگ یا آرٹیفیشل چمتکاری،پروٹیز بھی ڈھیر ،بھارتی فتح پر اب سوالات