ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان سے ہارتے بچا،اوول میں سیاسی احتجاج
ورلڈکپ کہانی عمران عثمانی کی کتاب ہے،اس کا ساتواں ایڈیشن اس بار آن لائن ڈیجیٹل میڈیا کرک اگین ڈاٹ کام پر شائع ہورہا ہے۔پہلی بار 1998 میں یہ کتاب شائع ہوئی تھی،جب 1999 ورلڈکپ کے موقع پر اسے شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا۔تب سے اب تک یہ ہر ورلڈ کپ کے موقع پر شائع ہوتی ہے۔اس بار 2023 ورلڈکپ کے موقع پر اس کا سلور جوبلی ایڈیشن سامنے آرہا ہے۔فی الوقت اسے یہاں آن لائن شائع کیا جائے گا۔سافٹ کاپی کسی بھی وقت ریلیز ہوجائے گی۔کرک اگین پڑھنے والوں کے لئے ورلڈکپ کہانی ،سلور ایڈیشن 2023 سے پہلی قسط یہاں شائع کی جارہی ہے۔ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان ،اوول ، سیاسی احتجاج
نہایت افسوس کے ساتھ یہاں یہ اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے کہ دنیائے کرکٹ کا پہلا ورلڈچیمپئن ویسٹ انڈیز اب ہم میں نہیں ہے۔اس کا مطلب ہے کہ ویسٹ انڈیز ورلڈکپ 2023 سے باہر ہو۔کوالیفائی نہیں کرسکا۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ شیڈول،کرکٹ ورلڈکپ شیڈول،ورلڈکپ 2023 شیڈول،ICC cwc schedule,cwc schedule
عمران عثمانی
ورلڈکپ کہانی،سلور جوبلی ایڈیشن 2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز بن گیا،مکمل سٹوری،قسط 1
پہلا ورلڈ کپ 1975 ء میں انگلش سرزمین پر منعقد ہوا ، اس وقت کی سب سے مضبوط ٹیم ویسٹ انڈیز نے دنیائے کرکٹ کا پہلا عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ، ٹورنامنٹ میں 8 ٹیموں نے شرکت کی، جن کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ۔
گروپ اے : انگلینڈ ، بھارت ، نیوزی لینڈ کے ساتھ آئی سی سی کوالیفائر ٹیم شمالی افریقہ تھی ۔
گروپ بی: پاکستان کے ساتھ آسٹریلیا، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں شامل تھیں ۔
ورلڈکپ 2023 شیڈول،ٹائمنگ اور اہم تفصیلات
8 ٹیموں کے درمیان فائنل سمیت 15 میچز کھیلے گئے ، انگلینڈ کے 6 شہروں نے میزبانی کی ، دونوں گروپوں کی ابتدائی ٹاپ 2،2 ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، آسٹریلیا رنراپ رہا ، ایک لاکھ اٹھاون ہزار تماشائیوں نے گرائونڈ میں آکر یہ میچ دیکھے ، فاتح ٹیم کو چارہز ار اور رنراپ ٹیم کو دو ہزار پائونڈ انعام میں ملے ، عالمی کپ کے تما م میچوں میں 6163 رنز بنے ، 208 وکٹیں گریں، نیوزی لینڈ کے گلین ٹرنر نے 171 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی ، ٹورنامنٹ میں 34 نصف سنچریاں اور 6 سنچریاں بنیں ، پاکستان کے جاوید میانداد اور ویسٹ انڈیز کے ڈیسمنڈ ہینز نے کیرئیر کا آغاز کیا ۔
پہلے عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم میں آصف اقبال (کپتان) ،ماجد خان ،ظہیر عباس، وسیم راجہ ، جاوید میانداد، عمران خان، مشتاق محمد صادق محمد، آصف مسعود ، پرویز میر، وسیم باری ، سرفراز نواز اور نصیر ملک شامل تھے ۔ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان ،اوول ، سیاسی احتجاج۔
پہلے عالمی کپ 1975 ء کی خاص باتیں ……خاص میچ
ایک روزہ کرکٹ کا آغاز 1971 ء میں ہوا تھا، پہلے ورلڈ کپ سے قبل صرف 18 ایک روزہ میچ بین الاقوامی کلینڈر کی زینت بنے تھے ، اس لیے ٹیمیں ون ڈے کرکٹ کو بھی ٹیسٹ میچوں کی طرح کھیلتی تھیںاس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ورلڈ کپ کا ہرمیچ 60 اوورز فی اننگز پر مشتمل تھا ، پہلے میچ میں بھارت نے انگلینڈ کے 334/4 کے جواب میں 60اوورز کھیل کر 3 وکٹوں پر محض132 رنز بنائے ، سنیل گواسکر نے 60 اوورز کھیل کر صرف36 رنز بنائے یہ ایک روزہ کرکٹ کی سست ترین اننگز تھی۔
ٹورنامنٹ کا فیورٹ ویسٹ انڈیز پاکستان کے خلاف رائونڈ میچ میں ہارتے ہارتے بچا، پاکستان کے 266 رنز کے جواب میں 203پر9 وکٹیں کھونے کے بعد ڈیرک مرے اور اینڈی رابرٹس نے دسویں وکٹ پر ریکارڈ64 رنز بناکر 2 گیندیں قبل پاکستان سے یقینی فتح چھین لی ۔
ورلڈکپ 2023 وارم اپ میچز کا شیڈول جاری،پاکستان کے 2 تگڑے مقابلے
گیارہ جون 1975 ء کو اوول کے مقام پر آسٹریلیا کے خلاف میچ کے دوران سری لنکن ٹیم نے میچ کے دوران سیاسی آپریشن پر احتجاج ریکارڈ کروایا ، تاہم اس سے میچ متاثر نہیں ہوا، رائونڈ میچوں کے اختتام پر انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 6اور 4 پوائنٹس کے ساتھ ،جب کہ ویسٹ انڈیز او ر آسٹریلیا نے بھی 6اور 4 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، پاکستان 2 پوائنٹس کے ساتھ گروپ میں تیسرے نمبر پر رہا ، ویسٹ انڈیز نے نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں یکطرفہ مقابلہ کے بعد شکست دی، جب کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کا سیمی فائنل ڈرامائی رہا ، انگلش ٹیم آسٹریلوی بائولرز گیری گلمور کے مسلسل 12 اوورز کے سپل کے آگے تباہ ہوگئی ، جس نے 14رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کرکے حریف ٹیم کو 93پر ٹھکانے لگایا ، جواب میں 39پر 6 وکٹیں کھونے والی آسٹریلوی ٹیم گیری گلمور کے بنائے گئے 28رنز کے عوض 4 وکٹوں سے جیتنے میں کامیاب ہوئی ۔
ویسٹ انڈیز نے فائنل میں آسٹریلیا کو 17رنز سے ہرا کر ٹائٹل جیت لیا۔
پہلا ورلڈ کپ 1975 ء……بمقام :انگلینڈ ……7جون سے 21جون 1975
انگلینڈ ، بھارت، شمالی افریقہ، نیوزی لینڈ ……………… آسٹریلیا، پاکستان، سری لنکا ، ویسٹ انڈیز
ٹورنامنٹ کا فاتح ویسٹ انڈیز رنراپ : آسٹریلیا
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری اور نتائج
انگلینڈ بمقابلہ بھارت لارڈز 7 جون 75 ء
334/4 (60 اوورز) 132/3 (60 اوورز) انگلینڈ 202 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : ڈینس ایمس (137 رنز)
…………………………………………………………………………
نیوزی لینڈ بمقابلہ شمالی افریقہ برمنگھم 7 جون 75 ء
309/5(60 اوورز) 128/8 (60 اوورز) نیوزی لینڈ 181رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : گلین ٹرنر(171 رنز)
…………………………………………………………………………
آسٹریلیا بمقابلہ پاکستان لیڈز 7 جون 75 ء
278/7(60 اوورز) 205/10 (53 اوورز) آسٹریلیا 73رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : ڈینس للی(5/34 )
…………………………………………………………………………
سری لنکا بمقابلہ ویسٹ انڈیز مانچسٹر 7 جون 75 ء
86/10(37.2 اوورز) 87/1 (20.4 اوورز) ویسٹ انڈیز 9وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ : برنارڈ جولین (4/20 )
…………………………………………………………………………
انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ ناٹنگھم 11 جون 75 ء
266/6(60 اوورز) 186/10 (60 اوورز) انگلینڈ 80رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : کیتھ فلیچر(131 رنز)
شمالی افریقہ بمقابلہ بھارت لیڈز 11 جون 75 ء
120/10(55.3اوورز) 123/0 (29.5اوورز) بھارت10وکٹوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ : فرخ انجنیئر(54رنز)
…………………………………………………………………………
آسٹریلیا بمقابلہ سری لنکا اوول 11 جون 75 ء
328/5(60اوورز) 276/4 (60اوورز) آسٹریلیا52رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : ایلن ٹرنر(101رنز)
…………………………………………………………………………
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز برمنگھم 11 جون 75 ء
266/7(60اوورز) 267/9 (59.4اوورز) ویسٹ انڈیز 1 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ : سرفراز نواز (4/44)
…………………………………………………………………………
انگلینڈ بمقابلہ شمالی افریقہ برمنگھم 14 جون 75 ء
290/5(60اوورز) 94/10(52.3اوورز) انگلینڈ196رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ : جان اسنو(4/11)
…………………………………………………………………………
بھارت بمقابلہ نیوزی لینڈ مانچسٹر 14 جون 75 ء
230/10(60اوورز) 233/6(58.5اوورز) نیوزی لینڈ 4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ : گلین ٹرنر(114 رنز)
…………………………………………………………………………
آسٹریلیا بمقابلہ ویسٹ انڈیز اوول 14 جون 75 ء
192/10(53.4اوورز) 195/3(46اوورز) ویسٹ انڈیز 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ : کالی چرن(78 رنز)
پاکستان بمقابلہ سری لنکا ناٹنگھم 14 جون 75 ء
330/6(60اوورز) 138/10(50.1اوورز) پاکستان 192 رنزسے جیت گیا
مین آف دی میچ : ظہیر عباس(97 رنز)
…………………………………………………………………………
{پہلا سیمی فائنل}
انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا لیڈز 18 جون 75 ء
93/10(36.2اوورز) 94/6(28.4اوورز) آسٹریلیا 4وکٹوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ : گیری گلمور(6/14 )
…………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
نیوزی لینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز اوول 18 جون 75 ء
158/10(52.2اوورز) 159/5(40.1اوورز) ویسٹ انڈیز 5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ : کالی چرن(72 رنز )
پہلا ورلڈ کپ 1975; ……فائنل: ویسٹ انڈیز بمقابلہ آسٹریلیا بمقام: لارڈز 21 جون 75 ء
ٹاس :آسٹریلیا نے جیتا
اکیس جون کو ہفتہ کا دن تھا ، جب ویسٹ انڈیز کے سخت جان آسٹریلویوں سے مقابلہ کے لیے 30ہزار تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرے لارڈز کے دلکش میدان میں مقابلہ کے لیے اترے ۔
کالی آندھی کی طرف سے اننگز کا آغاز کرنے فریڈرکس اور گورڈن گرنیج آئے تو دوسری طرف ڈینس للی اور گیری گلمور بھی تیاری کے ساتھ تھے اور پھر ایان چیپل کا ویسٹ انڈیز کو پہلے بیٹنگ کرانے کا فیصلہ مکمل طورپر ٹھیک ہوتا لگا جب محض 50 کے معمولی سکور پر للی اور گلمور نے فریڈرکس (7) ، گرینج (13)اور کالی چرن(12) کو عبرت کا نشان بنادیا ویسٹ انڈیز کے کپتان کلائیولائیڈ وکٹ پر آئے تواس نے تجربہ کار روہن کہنائی کے ساتھ مل کر آسٹریلین کھلاڑیوں کی اس خوشی کو غمی میں بدل دیا ، جو انہوں نے ابتداء میں حاصل کی تھی ۔
199 کے سکور پر گلمور نے کنہائی کو 55 کے انفرادی سکو رپر بولڈ کردیا، دوسری طرف لائیڈ نے قائدانہ اننگز کھیلی اور اپنی سنچری 100منٹ میں 82 گیندوں پر بنائی ، اسے 102 رنز پر گلمور نے ہی مارش کے ہاتھوں کیچ کروایا ، لائیڈ کی واپسی پر ویسٹ انڈیز ٹیم پھر مشکلات میں گھری نظرآئی ، کیونکہ گلمور 11گیندوں پر3 وکٹیں لے چکا تھا ، مگر پھر کیتھ بوائس نے 34اور جولین نے24ناٹ آئوٹ قیمتی رنز بناکر اپنی ٹیم کو مطمئن کردیا ، سکور بورڈز پر60 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 291رنز ہوچکا تھا ۔
آسٹریلیا کی طرف سے ایلن ٹرنراور رک میکاسکر نے اننگز کا آغاز کیا، 25 کے مجموعہ پر آسٹریلیا کو دھچکا لگا، جب میکاسکر 7 کے انفرادی سکور پر کیتھ بوائس کی گیند پر کالی چرن کو کیچ دے کر واپس ہوا اس نازک مرحلہ پر کپتان ایان چیپل نے ایلن ٹرنر کے ساتھ مل کر صورتحال کو کافی سنبھالا دیا اور 52رنز کی گراں قدر شراکت کی بدولت سکور81 تک لے گئے ، اس موقع پر ایلن ٹرنر بدقسمتی سے 40 رنز بنا کر رن آئوٹ ہوگیا ، ایان چیپل نے62 رنز بنائے جو اس اننگز کا سب سے بڑا سکور تھا ، وہ بھی رن آئوٹ ہوا، ڈاگ والٹر 35 اور راس ایڈبرس28 نے کسی حد تک مزاحمت کی کوشش کی مگر ویون رچرڈز کی خطرناک اور چابکدست فیلڈنگ نے جس طرح 3 کھلاڑیوں کو واپسی کی راہ دکھائی اس نقصان کا ازالہ نہ ہوسکا ۔آسٹریلیا کے 5 کھلاڑی رن آئوٹ جیسی ہزیمت سے دو چار ہوئے ویسٹ انڈیز کے بوائس نے 50 رنز کے عوض 4 کھلاڑی آئوٹ کیے اور لائیڈ کو 38 رنز کے عوض 1 وکٹ ملی ۔
اس طرح ویسٹ انڈیز پہلے عالمی کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کو17 رنز سے روند کر پہلا ورلڈ چیمپئن بن گیا ۔مین آف دی میچ کلائیولائیڈ رہا ۔ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان ،اوول ، سیاسی احتجاج