| | | | | | | | | | | | | | | | | |

ورلڈکپ کہانی،7 ویں ورلڈکپ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو میچ گفٹ کردیا،نتیجہ میں فائنل دینا پڑا،آسٹریلیا چیمپئن

ورلڈکپ کہانی،عمران عثمانی کی کتاب 2023 ایڈیشن سلور جوبلی ہے۔1998 کے آخر سے شائع ہونے والی کتاب کا یہ 25 ویں سال میں 7 واں ایڈیشن ہے۔اس کی سافٹ کاپی پرنٹنگ مراحل میں ہے۔کرک اگین ڈیجٹل میڈیا دیکھنے والوں کے لئے سلسلہ وار جاری ہے۔اب یہاں اس کی 7 ویں قسط پیش خدمت ہے۔اتفاق یہ بھی ہے کہ یہی کرکٹ کا 7 واں ورلڈکپ 1999 تھا،جب ورلڈکپ کہانی کا پہلا ایڈیشن اس سے 7 ماہ قبل شائع ہواتھا۔

عمران عثمانی

ساتواں عالمی کپ 1999ء …… انگلینڈ

سری لنکا ورلڈ کپ گنوا بیٹھا ،آسٹریلیا پھر کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا

ورلڈکپ کہانی،7 ویں ورلڈکپ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو میچ گفٹ کردیا،نتیجہ میں فائنل دینا پڑا،آسٹریلیا چیمپئن۔کرکٹ کا ساتواں ورلڈ کپ صدی کا آخری ورلڈ کپ تھا ،میزبانی کا اعزاز انگلینڈ کو حاصل ہوا ، جہاں سے کرکٹ کا آغاز ہوا تھا، اور جہاں پہلا ورلڈ کپ منعقد ہوا تھا، انگلینڈ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی ورلڈ چیمپئن بننے کی آس لگائے بیٹھا تھا، سری لنکا ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئن تھا ، آسٹریلیا مضبوط اور جنوبی افریقہ ہمیشہ کی طرح خطرہ کا الارم تھا، پاکستان سے کچھ اچھی امیدیں نہیں تھیں، ا سکی وجہ انگلینڈ کا موسم اور پاکستان کا انگلینڈ کی سرزمین پر ونڈے ریکارڈ کا بہتر نہ ہونا تھا ۔14مئی سے 20جون تک ہونے والے کرکٹ کے ساتویں ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ سپر سکس رائونڈ کا اجراء کیا گیا تھا ، جس کے تحت گروپ اےاور گروپ بی  کی 12 ٹیموں میں سے 6بہترین ٹیموں نے کوالیفائی کرنا تھا اور پھر ان6ٹیموں کے درمیان گروپ کے اعتبار سے 3’3میچ ہونے تھے ، بونس پوائنٹ اور بہترین رن ریٹ بھی اچھی بھلی ٹیموں کی پوزین کو اکھاڑنے اور پچھاڑنے کے۔ انگلینڈ کے 21مقامات پر 42میچ ہونے تھے ، 6’6 کے 2 گروپس بنائے گئے ۔

گروپ اے میں بھارت، انگلینڈ، سری لنکا ،جنوبی افریقہ، زمبابوے اور کینیا جب کہ
گروپ بی  : میں آسٹریلیا ،پاکستان، ویسٹ انڈیز،نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش اور سکارٹ لینڈ تھے ۔

ورلڈکپ کہانی،چھٹا عالمی کپ 1996،بھارت میں آگ،پاکستان میںسری لنکا ورلڈچیمپئن

دونوں گروپس سے سپر سکس کے لیے پاکستان ،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جب جنوبی افریقہ ، بھارت اور زمبابوے نے کوالیفائی کیا ، سپر سکس میں داخلے کے ساتھ گزشتہ گروپ کے ان ٹیموں کے پوائنٹس ’’جو کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کے خلاف جیتے تھے ‘‘ساتھ تھے ، اسی وجہ سے سپر سکس کے اختتام پر سیمی فائنل کھیلنے والی 4 ٹیموں کا انتخاب تمام پوائنٹس کی روشنی میں کیے گئے ، پاکستان گروپ پوائنٹس کی وجہ سے سپرسکس میں محض ایک کامیابی کے باوجود سیمی فائنل میں تھا۔اس ٹورنامنٹ میں مجموعی طورپر پاکستان کی کارکردگی بہت اچھی رہی، اس نے گروپ کے چار میچ لگاتار جیتے او راس تباہ کن پرفارمنس کی وجہ سے بک میکرز نے اس ٹیم کو ’’فیورٹ‘‘ تسلیم کرلیا، گروپ میچ اچھے حالات میں نہیں ہوئے تھے، پاکستان کو ورام اپ میچ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا، موسم بہت خراب تھا، سردی زیادہ تھی ، بائولرز کے لیے گیند پر گرفت رکھنا مشکل تھا، جب ورلڈ کپ کا آغاز ہوا تو عام لوگوں کا خیال تھا کہ ورلڈ کپ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کامیاب ہوں گی ، کیونکہ وہ اس موسم میں اور ایسی وکٹوں پر کھیلنے کے عادی ہیں، ایشیائی ٹیمیں گرم ممالک سے تعلق رکھتی ہیں اس لیے ان کا چانس تو کم تھا ، افتتاحی میچ نے اس شبہ کو درست ثابت کردیا کہ سری لنکا کو انگلینڈ نے بآسانی ہرادیا ، عالمی چیمپئن پہلا میچ آٹھ وکٹ سے ہارگیا ، یہ نتیجہ پاکستان اور بھارت کے لیے تشویش کا باعث تھا، اس کے بعد فیورٹ جنوبی افریقہ نے بھارت کو4 وکٹوں سے ہرایا، ایشیاء کی دو ٹیموں کا حشر سامنے تھا ،موسم اور وکٹوں پر کوئی ایڈجسٹ نہیں کرپایا تھا ،پاکستان کا پہلا میچ بہت مشکل تھا ،ویسٹ انڈیز کی ٹیم کافی مضبوط تھی، اس کی قیادت برائن لارا کررہے تھے، ان کو انگلینڈ میں کھیلنے کا خاص تجربہ تھا ، پھر ان کی ٹیم میں کورٹنی واش اور امبروز جیسے تجربہ کار بائولرز تھے ، پاکستان نے اپنے بی گروپ میں ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا ،نیوزی لینڈ اور اسکارٹ لینڈ کو بآسانی ہرادیا، گروپ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی، لیکن 30 مئی کو بنگلہ دیش کے خلاف آسان میچ بہت آسانی سے ہارگئے ،کرکٹ کے شائقین حیران تھے اور بنگلہ دیش میں کرکٹ کے پرستار تو گویا دیوانے ہوگئے ،وہاں میچ نصف شب سے پہلے ختم ہوگیا لیکن رات بھر ڈھاکہ کی سڑکوں پر نوجوان رقص کرتے رہے ، کچھ لوگوں نے اس شبہ کا اظہار کیا کہ پاکستان نے یہ میچ بنگلہ دیش کو گفٹ کردیا کیونکہ گروپ کے آخری میچ سے پاکستان کی پوزیشن پر کچھ اثر پڑنے والا تھا ، سپر سکس مرحلے میں پاکستان ،جنوبی افریقہ سے بھی ہار گیا یہ میچ ایک وقت میں پاکستان کے ہاتھ آگیا ،جنوبی افریقہ 58رنز پر 5 وکٹیں گنوانے کے باوجود میچ جیت گیا۔

ورلڈکپ کہانی نہیں، عمران خان کہانی،پاکستان 5 ویں ورلڈکپ کا چیمپئن،مائنس کرنے والے جہلا،حمقا

پاکستان نے زمبابوے کو ہراکر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا، ورنہ بھارت سے شکست کے بعد تو پاکستان کا چانس مشکل تھا، قسمت مہربان تھی ،پاکستان نے زمبابوے کے خلاف بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرکے رن ریٹ بہتر بنالیا تھا ، اس لیے سپر سکس گروپ میں اِن رہا ، جنوبی افریقہ جس کو ٹاپ کی ٹیم تصور کیا جاتا تھا اس نے تیسری پوزیشن حاصل کی ، اور نیوزی لینڈ نے بھارت کو ہراکر چوتھی پوزیشن حاصل کرلی۔

پہلا سیمی فائنل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا اور پاکستان اپنی مضبوط بائولنگ کے علاوہ اوپنرز کی 194 رنز کی ریکارڈ شراکت کی وجہ سے 9 وکٹوں سے جیت گیا ، جب کہ دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلوی ٹیم …کی بنیاد پر کامیاب قرار دی گئی تو پاکستان کے حامیوں نے اطمینان کا اظہار کیا ، کیونکہ پاکستان نے آسٹریلیا کو گروپ میچ میں مارا تھا اور شین وران کی تو دھنائی کردی تھی اس لیے ہر ایک کو یقین تھا کہ پاکستان جیتے گا ، لیکن آسٹریلیا دوسری بار چیمپئن بن گیا، اس نے ناقابل یقین کارنامہ انجام دیا ،وہ سیمی فائنل جیتے بغیر عالمی چیمپئن بن گیا ، قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہوگئی ، شاید یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی بیٹنگ فیل ہوگئی ، ہمارے بیٹسمین سحرزدہ نظرآئے ، جیسے ان کی صلاحیتیں کسی نے سلب کرلی ہوں، اس پر جادو کردیا گیا ہو، ساتواں ورلڈ کپ کس کے لیے کیا رہا ؟ انفرادی اور مجموعی طورپر کیا ہوا، یہ تمام تفصیلات جاننے کے لیے ہمیں ساتویں ورلڈ کپ کا رجسٹر کھولنا ہوگا تو آئیے حسب ساق ساتویں ورلڈ کپ پر نظر دوڑاتے چلیں۔

ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،تیسرے عالمی کپ میں متعدد نئے کام،اپ سیٹ،بھارت چیمپئن

ورلڈ کپ 1999ء میں 597 وکٹیں گریں ، 16963 رنز بنے ، سب سے پہلی سنچری سچن ٹنڈولکر نے اور نصف سنچری کالوتھا رانا سے بنائی، گنگولی 183 رنز کے ساتھ بہترین انفرادی سکورر رہے ، گلین میک گراتھ ویسٹ انڈیز کے خلاف5/14کی کارکردگی کے ساتھ بہترین انفرادی بائولر رہے ، معین خان 16شکار کے ساتھ ٹاپ وکٹ کیپر رہے ، بھارت کے راہول ڈریوڈ 461 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے ، شین وارن اور جیف ایلٹ 20’20 وکٹوں کے ساتھ آگے رہے ، ساتویں عالمی کپ میں11 سنچریاں بنیں، راہول ڈریوڈ 2 سنچریاں کرکے نمایاں رہے۔پاکستان بنگلہ دیش سے اپ سیٹ شکست سے دوچار ہونے کے بعد بھی گروپ میں ٹاپ پر رہا، 4 میچوں میں 8پوائنٹس تھےآسٹریلیا اور نیوزی لینڈ6’6 پوائنٹس کے ساتھ آگے آئے، ویسٹ انڈیز 2 پوائنٹس حاصل کرسکا اور بنگلہ دیش وزمبابوے کے ساتھ باہر ہوگی ، گروپA سے جنوبی افریقہ 8 پوائنٹس کے ساتھ نمایاں رہا، زمبابوے اور بھارت6’6 پوائنٹس کے ساتھ داخل ہوئے، انگلینڈ کے بھی6 پوائنٹس تھے مگر رن ریٹ کی وجہ سے وہ ہارگیا۔
سپر سکس میں ہر ٹیم نے مخالف گروپ کی ہرٹیم کے خلاف ایک میچ کھیلنا تھا، اس طرح6 ٹیموں نے 3’3 میچ کھیلے ، پاکستان پہلے رائونڈ میں اپنے ساتھ کوالیفائی کرنے والی ٹیموں(آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ سے جیتا تھا تو) کے خلاف 4 پوائنٹس کے ساتھ سپر سکس میں آیا اور زمبابوے کو ہراکر 6 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچ گیا ، بھارت نے سپر سکس میں پاکستان کو ہرایا تھا مگر کوالیفائی ٹیموں کے خلاف اس کا کوئی پوائنٹ نہ تھا ، اس لیے وہ محض پوائنٹس کے ساتھ باہر ہوگیا ۔
زمبابوے کے کوالیفائنگ کرنے والی ٹیموں کے خلاف4 پوائنٹس تھے، نیوزی لینڈ سے سپر سکس میں میچ بارش کی نذر ہوا ، اس کے اور نیوزی لینڈ کے پوائنٹس برابر تھے ، تاہم نیوزی لینڈ سپر سکس کی کامیابی کی وجہ سے کوالیفائی کرگیا ، آسٹریلیا جس کے پاس سپر سکس میں گذشتہ کوئی پوائنٹ نہ تھا ، تاہم 3 میچ جیتنے کی وجہ سے کوالیفائی کرگیا ، جنوبی افریقہ 2 سابقہ اور موجودہ4 پوائنٹس کے ساتھ آگے آیا۔ساتویں ورلڈ کپ 1999میں پہلا اپ سیٹ19 مئی کو لیسٹر کے مقام پر زمبابوے نے بھارت کو سنسی خیر مقابلے کے بعد3رنز سے ہراکر کیا،29 مئی اس ٹیم نے جنوبی افریقہ کو چیلمفورڈ میں 48رنز سے ہراکر دنیائے کرکٹ کو ورطۂ حیرت میں ڈالد یا، 2 دن بعد 31 مئی کو نارتھمپٹن میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو62 رنز کی دلوں کو بریک لگادینے والی شکست دی، زمبابوے 2 بڑی کامیابیوں اور گروپ کی صورتحال کی وجہ سے سپر سکس کھیلنے میں کامیاب ہوگیا۔

چوتھا ورلڈکپ1987،پہلی بار 2ممالک میزبان،آسٹریلیا حیران کن چیمپئن،عمران خان کادل ٹوٹ گیا

ساتواں ورلڈ کپ 1999 ء……بمقام :انگلینڈ……14مئی سے20جون 1999ء
گروپ اے گروپ بی
بھارت، انگلینڈ، سری لنکا ،جنوبی افریقہ، زمبابوے ،کینیا آسٹریلیا ،پاکستان، ویسٹ انڈیز،نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش ،سکارٹ لینڈ
ٹورنامنٹ کا فاتح :آسٹریلیا رنراپ : پاکستان
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری

1
سری لنکا
بمقابلہ
انگلینڈ
لارڈز
14مئی 99ء

204/10(48.4اوورز)

207/2 (46.5اوورز)
انگلینڈ8 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایلک اسٹیورٹ88رنز
…………………………………………………………………………

2
بھارت
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
ہووے
15مئی 99ء

253/5(50اوورز)

254/6 (47.2اوورز)
جنوبی افریقہ4 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیک کیلس97رنز
…………………………………………………………………………

3
کینیا
بمقابلہ
زمبابوے
ٹائونٹن
15مئی 99ء

229/7(50اوورز)

231/5(41اوورز)
زمبابوے5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
نیل جانسن59 رنز + 4 وکٹیں
…………………………………………………………………………

4
سکارٹ لینڈ
بمقابلہ
آسٹریلیا
وورسٹر
16مئی 99ء

181/7 (50اوورز)

182/4 (44.5اوورز)
آسٹریلیا6 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :مارک واہ67 رنز

5
پاکستان
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
برسٹل
16مئی 99ء

229/8 (50اوورز)

202/10(48.5اوورز)
پاکستان27 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
اظہر محمود38رنز+ 3 وکٹیں
…………………………………………………………………………

6
بنگلہ دیش
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
چیلمسفورڈ
17مئی 99ء

116/10 (37.4اوورز)

117/4 (33اوورز)
نیوزی لینڈ6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گیون لارسن3/19
…………………………………………………………………………

7
کینیا
بمقابلہ
انگلینڈ
کینٹربری
18مئی 99ء

203/10(49.4اوورز)

204/1(39اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹیکولو71 رنز
…………………………………………………………………………

8
زمبابوے
بمقابلہ
بھارت
لیسٹر
19مئی 99ء

252/9 (50اوورز)

249/10(45اوورز)
زمبابوے3 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گرانٹ فلاور45 رنز+ 1/33
…………………………………………………………………………

9
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
سری لنکا
نارتھمپٹن
19مئی 99ء

199/9(50اوورز)

110/10(35.2اوورز)
جنوبی افریقہ89 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
کلوزنر52رنز+ 3/21
………………………………………………………

10
آسٹریلیا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
کارڈف
20مئی 99ء

213/8(50اوورز)

214/5(45.2اوورز)
نیوزی لینڈ5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
راجر ٹوز80 رنز
…………………………………………………………………………

11
پاکستان
بمقابلہ
سکارٹ لینڈ
چیسٹر لی سٹریٹ
20مئی 99ء

261/6 (50اوورز)

167/10(38.5اوورز)
پاکستان 94 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
محمد یوسف 81 رنز
…………………………………………………………………………

12
بنگلہ دیش
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
ڈبلن
21مئی 99ء

182/10(49.2اوورز)

183/3(46.3اوورز)
ویسٹ انڈیز7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کورنٹی والش4/25
…………………………………………………………………………
13
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
انگلینڈ
اوول
22مئی 99ء

225/7(50اوورز)

103/10 (41اوورز)
جنوبی افریقہ122 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
ایلن ڈونالڈ4/17
…………………………………………………………………………
14
زمبابوے
بمقابلہ
سری لنکا
وورسٹن
22مئی 99ء

197/9 (50اوورز)

198/6 (46اوورز)
سری لنکا4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
اتاپتو54 رنز

10
آسٹریلیا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
کارڈف
20مئی 99ء

213/8(50اوورز)

214/5(45.2اوورز)
نیوزی لینڈ5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
راجر ٹوز80 رنز
…………………………………………………………………………

11
پاکستان
بمقابلہ
سکارٹ لینڈ
چیسٹر لی سٹریٹ
20مئی 99ء

261/6 (50اوورز)

167/10(38.5اوورز)
پاکستان 94 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
محمد یوسف 81 رنز
…………………………………………………………………………

12
بنگلہ دیش
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
ڈبلن
21مئی 99ء

182/10(49.2اوورز)

183/3(46.3اوورز)
ویسٹ انڈیز7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کورنٹی والش4/25
…………………………………………………………………………
13
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
انگلینڈ
اوول
22مئی 99ء

225/7(50اوورز)

103/10 (41اوورز)
جنوبی افریقہ122 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
ایلن ڈونالڈ4/17
…………………………………………………………………………
14
زمبابوے
بمقابلہ
سری لنکا
وورسٹن
22مئی 99ء

197/9 (50اوورز)

198/6 (46اوورز)
سری لنکا4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ
اتاپتو54 رنز
…………………………………………………………………………

15
بھارت
بمقابلہ
کینیا
برسٹل
23مئی 99ء

329/2 (50اوورز)

235/7(50اوورز)
بھارت94 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سچن ٹنڈولکر140 رنز ناٹ آئوٹ
…………………………………………………………………………
16
پاکستان
بمقابلہ
آسٹریلیا
لیڈز
23مئی 99ء

275/8(50اوورز)

265/10 (49.5اوورز)
پاکستان10 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
انضمام الحق81 رنز
…………………………………………………………………………
17
بنگلہ دیش
بمقابلہ
سکارٹ لینڈ
ایڈن برگ
24مئی 99ء

185/9 (50اوورز)

163/10 (46.2اوورز)
بنگلہ دیش 22رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
منہاج العابدین68 رنز
…………………………………………………………………………
18
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
سائوتھمپٹن
24مئی 99ء

156/10(48.1اوورز)

158/3(44.2اوورز)
ویسٹ انڈیز7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ریڈلے جیکبز80 رنز
…………………………………………………………………………
19
زمبابوے
بمقابلہ
انگلینڈ
ناٹھنگم
25مئی 99ء

167/8 (50اوورز)

168/3 (38.3اوورز)
انگلینڈ7وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایلن ملالی2/16
…………………………………………………………………

20
کینیا
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
امسٹلوین
26مئی 99ء

152/10(44.3اوورز)

153/3(41اوورز)
جنوبی افریقہ7وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
لارنس کلوزنر5/21
…………………………………………………………………………
21
بھارت
بمقابلہ
سری لنکا
ٹائونٹن
26مئی 99ء

373/6 (50اوورز)

216/10 (42.3اوورز)
بھارت157رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سوارف گنگولی183 رنز
…………………………………………………………………………
22
بنگلہ دیش
بمقابلہ
آسٹریلیا
چیسٹر لی سٹریٹ
27مئی 99ء

178/7(50اوورز)

181/3 (19.5اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ٹام موڈی56 رنز+ 3/25
…………………………………………………………………………
23
سکارٹ لینڈ
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
لیسٹر
27مئی 99ء

68/10 (31.3اوورز)

70/2(10.1اوورز)
ویسٹ انڈیز8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کورنٹی والش3/7
…………………………………………………………………………
24
پاکستان
مقابلہ
نیوزی لینڈ
ڈربی
28مئی 99ء

269/8(50اوورز)

207/8(50اوورز)
پاکستان 62 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
انضمام الحق73رنز ناٹ آئوٹ

ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،ویسٹ انڈیز1979 کا بھی چیمپئن،پاکستان کا پہلا سیمی فائنل

 

25
بھارت
بمقابلہ
انگلینڈ
برمنگھم
29مئی 99ء

232/8(50اوورز)

169/10 (45.2اوورز)
بھارت63رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ساروف گنگولی40 رنز+ 3/28
…………………………………………………………………………
26
زمبابوے
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
چیلمسفورڈ
29مئی 99ء

233/6 (50اوورز)

185/10 (47.2اوورز)
زمبابوے48 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
نیل جانسن3/27
…………………………………………………………………………
27
سری لنکا
بمقابلہ
کینیا
سائوٹھمپٹن
30مئی 99ء

275/8(50اوورز)

230/6 (50اوورز)
سری لنکا45رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
مورس اوڈمبے82 رنز
…………………………………………………………………………
28
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
آسٹریلیا
مانچسٹر
30مئی 99ء

110/10(46.4اوورز)

111/4(40.4اوورز)
آسٹریلیا6وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گلین میک گراتھ5/14
…………………………………………………………………………
29
بنگلہ دیش
بمقابلہ
پاکستان
نارتھمپٹن
31مئی 99ء

223/9 (50اوورز)

161/10(44.3اوورز)
بنگلہ دیش 62 رنزوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
خالد محمود3/31
…………………………………………………………………………

30
سکارٹ لینڈ
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
ایڈن برگ
31مئی 99ء

121/10(42.1اوورز)

123/4(17.5اوورز)
نیوزی لینڈ6 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیف ایلٹ3/15
…………………………………………………………………………
{سپر سکس رائونڈ}
1
آسٹریلیا
بمقابلہ
بھارت
اوول
4 جون99ء

282/6 (50اوورز)

205/10 (48.2اوورز)
آسٹریلیا77رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گلین میک گراتھ3/34
…………………………………………………………………………
2
پاکستان
بمقابلہ
جنوبی افریقہ
ناٹھنگم
5 جون99ء

220/7(50اوورز)

221/7 (49اوورز)
جنوبی افریقہ3 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
لارنس کلوزنر46رنز
…………………………………………………………………………
3
زمبابوے
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
لیڈز
6-7 جون99ء

175/10(49.3اوورز)

70/3(15اوورز)
بارش کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو 1’1 پوائنٹ مل گیا
…………………………………………………………………………
4
بھارت
بمقابلہ
پاکستان
مانچسٹر
8 جون99ء

227/6 (50اوورز)

180/10 (45.3اوورز)
بھارت47 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
پرساد5/27
…………………………………………………………………………

5
آسٹریلیا
بمقابلہ
زمبابوے
لیڈز
9 جون99ء

303/4(50اوورز)

259/6 (50اوورز)
آسٹریلیا44 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
نیل جانسن132 رنز
…………………………………………………………………………
6
جنوبی افریقہ
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
برمنگھم
10 جون99ء

287/5 (50اوورز)

231/8(50اوورز)
جنوبی افریقہ74رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیک کیلس53 رنز+ 2/15
…………………………………………………………………………
7
پاکستان
مقابلہ
زمبابوے
اوول
11 جون99ء

271/9(50اوورز)

123/10(40.3اوورز)
پاکستان 148رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سعید انور103 رنز
…………………………………………………………………………
8
بھارت
مقابلہ
نیوزی لینڈ
ناٹھنگم
12 جون99ء

251/6 (50اوورز)

253/5(48.2اوورز)
نیوزی لینڈ5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
راجر ٹوز60 رنز
…………………………………………………………………………
9
جنوبی افریقہ
مقابلہ
آسٹریلیا
لیڈز
13 جون99ء

271/7(50اوورز)

272/5(49.4اوورز)
آسٹریلیا5 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سٹیووا120رنز
…………………………………………………………………

{پہلا سیمی فائنل}
1
نیوزی لینڈ
مقابلہ
پاکستان
مانچسٹر
16 جون99ء

241/7(50اوورز)

242/1(47.3اوورز)
پاکستان9وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
شعیب اختر3/55
………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
2
آسٹریلیا
مقابلہ
جنوبی افریقہ
برمنگھم
17جون99ء

213/10(49.2اوورز)

213/10(49.4اوورز)
میچ برابر ہوگیا
مین آف دی میچ :
شین وارن 4/29
………………………………………………………………………

{فائنل}
پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا لارڈز 20جون99ء
ٹاس : پاکستان نے جیتا
آسٹریلیا نے فائنل میں یکطرفہ مقابلہ کے بعدپاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ1999ء جیت لیا، پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں مایوس کن کھیل کا مظاہرہ کیا ، پاکستان کے کپتان وسیم اکرم نے ٹاس جیت پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ، سعید انور اور وجاہت اللہ واسطی نے اننگز کا آغاز کیا، 21 کے مجموعی سکورپر وجاہت اللہ واسطی14 گیندں پر 1 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے ، اسی سکور پر سعید انور17گیندوں پر3 چوکوں کی مدد سے 15 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے ، عبدالرزاق اور اعجاز احمد سکور68 تک لے گئے ، عبدالرزاق کا ایک آسان کیچ میک گراتھ نے ڈراپ کیا، لیکن وہ اس کا فائدہ نہ اٹھاسکے اور 51 گیندوں پر17رنزبناکر آئوٹ ہوگئے ، اعجاز احمد کو شین وران نے بولڈ کیا ، انہوں نے 46گیندوں پر22 سکور بنائے، معین خان 12 گیندوں پر 6رنز بناکر آئوٹ ہوگئے ، انضمام الحق اور شاہد آفریدی بھی مزاحمت نہ کرسکے ، انضمام 33 گیندوں پر 15 اور آفریدی16 گیندوںپر13 رنز بناکر آئوٹ ہوئے، انضمام الحق کو امپائرڈیوڈ شیفرڈ نے متنازعہ انداز میں کیچ آئوٹ قرار دیا۔اظہر محمود17 گیندوں پر8اور وسیم اکرم20 گیندوں پر8 رنز بناکر آئوٹ ہوئے ،ثقلین مشتاق کوئی رنز نہ بناسکے ، جب کہ شعیب اختر2رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔پاکستانی ٹیم 39 اوورز میں132 رنز بناکر آئوٹ ہوئی ۔آسٹریلوی بائولرز نے 25فاضل رنز دیئے جو کہ پاکستانی اننگز کا سب سے بڑا سکور ہے ۔آسٹریلیا کی جانب سے شین وران نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں آسٹریلیا کے اوپنر مارک واہ اور ایڈم گلگرسٹ نے 10 اوورز میں اپنی ٹیم کو 75 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا،گلگرسٹ نے جارحانہ انداز میں 1چھکااور8 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی ، وہ36 گیندوںپر 54رنز بناکرہوئے ، دوسری وکٹ کے لیے مارک واہ اور رکی پونٹنگ کے درمیان37رنز کی شراکت قائم ہوئی ، پونٹنگ 27 گیندوں پر 24رنز بناکر آئوٹ ہوئے ، مارک واہ نے ڈیرن لہمن کے ساتھ مل کر 21 ویں اوورز میں ٹیم کو کامیابی سے ہمکنا رکروایا، مارک واہ52 گیندوںپر 37 رنزبناکر ناٹ آئوٹ رہے ۔اس اننگز کے دوران انہوں نے ورلڈ کپ مقابلوں میں اپنے 1000 رنز بھی مکمل کرلیے ، لہمن 13 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے ، پاکستان کی جانب سے وسیم اکرم اور ثقلین مشتاق نے 1’1 وکٹ حاصل کی ۔شین وران کو شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کرنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
آئی سی سی کے چیئرمین جگ موہن ڈالمیانے آسٹریلیا کے کپتان سٹیووا وننگ ٹرافی اور ون بونس کا چیک دیا ، جنوبی افریقہ کے لارنس کلوزنر کو ٹورنامنٹ میں شاندار آل رائونڈ کھیل کا مظاہرہ کرنے پر پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا ۔
نتیجہ : آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا مین آف دی میچ :شین وارن
امپائر: سٹیوبکنر،ڈیوڈ شیفرڈ

ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان سے ہارتے بچا،اوول میں سیاسی احتجاج

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *