ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن 2023 کے سلسلہ کی 23 ویں قسط بنام نیوزی لینڈ ہے۔کلاس ہے لیکن کمال اتفاق ہے۔عمران عثمانی کی کتاب کا 7 واں ایڈیشن زیر طبع ہے۔
ورلڈکپ کہانی،کیویز مقدر کے ستاروں کا گردش نامہ،مسلسل 2 فائلنز،نیوزی لینڈ اب کی بار باری لے جائے گا۔کرکٹ کا 13 واں عالمی کپ5 اکتوبر 2023 سے بھارت میں شروع ہو رہا ہے، جس میں 10 ٹیمیں میزبان بھارت، پاکستان، انگلینڈ، سری لنکا، بنگلہ دیش، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ ، جنوبی افریقا، نیدرلینڈز اور افغانستان کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ میگا ایونٹ کے ایک روزہ مقابلوں میں 48 میچ کھیلے جائیں گے۔ بھارت کے 12 شہروں کے 12 مقامات ان کی میزبانی کریں گے۔ کرکٹ کا یہ 13 واں عالمی کپ کون جیتے گا؟ ورلڈ کپ کی اس کہانی میں کس کی باری ہوگی۔ کھیلنے والی ہر ٹیم اسی یقین کے ساتھ میدان میں اترے گی کہ آ گئی اپنی باری۔ ملین ڈالر کا سوال یہ ہے کہ واقعی آ گئی اپنی باری؟ اس سوال کے جواب کے لئے ہمیں جہاں 19 نومبر کاکا انتظار کرنا ہو گا، وہاں اس سے قبل ہم کوشش کر کے حتمی نہ سہی کسی قریب ترین نتیجہ تک پہنچ سکتے ہیں۔
کرکٹ ورلڈکپ کے تمام ریکارڈز،بیٹنگ،بائولنگ،فیلڈنگ،ٹیم اور دیگر دلچسپ اعدادوشمار
نیوزی لینڈ کرکٹ کی تاریخ بھی پرانی اور قسمت کی خرابی ایک ساتھ ہے۔ تمام 12 ورلڈ کپ کھیلنے والی اس ٹیم نے متعدد مرتبہ ایسی پرفارمنس پیش کی کہ لگا اسے چیمپئن بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ خاص کر وہ ورلڈ کپ کہ جن میں یہ آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ طور پر میزبانی کر رہا تھا ان میں تو اس کے ورلڈ چیمپئن بننے میں ذرہ برابر بھی شبہ نہیں تھا۔ اس کے باوجود وہ آج بھی ورلڈ چیمپئن کے ٹائٹل سے محروم ہے۔ 1992 کے عالمی کپ میں مسلسل 7 میچ جیتنے والی ٹیم آخری میچ میں پاکستان سے ہاری اور پھر سیمی فائنل میں فتح کے بالکل قریب آ کر فائنل کی ٹکٹ سے محروم ہو گئی یہ شکست بھی پاکستان کے ہاتھوں اس کا مقدر بنی. 2015 کے ورلڈ کپ میں اس نے تاریخ میں پہلی مرتبہ فائنل کی ریزرویشن کروائی، یہ ایک غیر معمولی بات تھی کہ کیویز تاریخ کا پہلا ورلڈ کپ فائنل کھیل رہے تھے مگر شومئی قسمت کہ اس کے مقابلے میں مرکزی میزبان اور اس کا روایتی حریف آسٹریلیا تھا جس نے اسے بری طرح روند کر رکھ دیا۔
سب سے بڑا اور اندوہناک حادثہ 2019 ورلڈکپ میں پیش آیا۔مسلسل دوسرا فائنل تھا لیکن کیا ہوا۔جیت گئے ،نہیں فائنل ٹائی کرواگئے،سپر اوور کھیلے،جیت گئے۔نہیں وہ بھی ٹائی کرواگئے،۔اس کے بعد بھی نہ جیت سکے،قانون کے مطالق لارڈز میں اس روز انگلینڈ کی بائونڈریز زیادہ تھیں۔
ورلڈکپ 2023 شیڈول،ٹائمنگ اور اہم تفصیلات
آسٹریلیا کے 94 ورلڈ کپ میچز کے بعد ورلڈ کپ تاریخ میں سب سے زیادہ 89میچ کھیل کر نیوزی لینڈ کی ٹیم دوسرے نمبر پر ہے۔ اسی طرح فتوحات میں بھی وہ آسٹریلیا کی 62 کامیابیوں کے بعد 54 میچوں میں کامران ہو کر مستقل دوسرے نمبر پر ہے۔ ورلڈ کپ تاریخ میں زیادہ میچ آسٹریلیا کے، زیادہ فتوحات بھی آسٹریلیا کی ہیں ۔ چنانچہ زیادہ 5 مرتبہ کا بھی چیمپئن، اس کے بعد کم میچ کم فتوحات والے ممالک جیسے بھارت، پاکستان، ویسٹ انڈیز حتیٰ کہ سری لنکا بھی ورلڈ چیمپئن بننے میں کامیاب رہے۔ میچوں میں شرکت، فتوحات میں دوسرا نمبر رکھنے کے باوجود نیوزی لینڈ اب بھی چیمپئن بننے سے محروم ہے، یہ بدقسمتی نہیں تو اور کیا ہے۔ نیوزی لینڈ 30 میچ ہار ا ہے ،کم شکستوں میں نیوزی لینڈ، آسٹریلیا کی20، انگلینڈ، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی 29,29 جنوبی افریقا کی 18 ،بھارت کی 27 شکستوں کے بعد 30 شکستوں کی وجہ سے ان سے نیچے ہے۔ گویا کیویز کی ناکامیاں مذکورہ ممالک سے زیادہ ہیں۔ نیوزی لینڈ کی کامیابی کا تناسب انگلینڈ، سری لنکا ، پاکستان ویسٹ انڈیز سے بہتر ہے، چنانچہ اس اعتبار سے اس کی ناکامیوں کی تعداد زیادہ اہم نہی رہتی۔ ایک اور اعتبار سے دیکھا جائے تو کیویز کے مقدر کے ستاروں کا گردش نامہ مزید واضح ہوتا ہے۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023 رولز،ٹائی میچ کا تصور،گزشتہ ورلڈکپ کا کالا قانون دفن،سپر اوورکیلئے نیاچیپٹر
شاندار کارکردگی کا بڑا پیمانہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ٹیم آخری ناک آؤٹ مرحلے تک جائے، فائنل سے قبل سیمی فائنل بھی اہم منزل ہوتی ہے جب فتح دو ہاتھ دور ہوتی ہے، نیوزی لینڈ کو ورلڈ کپ تاریخ میں آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ طور پر سب سے زیادہ 8 سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس اعتبار سے کہا جا سکتا ہے کہ سیمی فائنل کی دوڑ میں یہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر زیادہ بار کوالیفائی کرنے کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہیں ۔ بھارت7 مرتبہ سیمی فائنل کھیل کر دوسرے، انگلینڈ 6 سیمی فائنل کے ساتھ تیسرے، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقا 4,4 سیمی فائنل کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔
سیمی فائنل کی تاریخ کی ناکام ترین ٹیم بھی صرف نیوزی لینڈ ہی ہے جب اسے 6 مرتبہ شکست ہوئی، آخری 2 ورلڈٖ کپ میں 2 کامیابیاں سیمی فائنل کی تھیں۔۔
ورلڈ کپ تاریخ میں نیوزی لینڈ کی پرفارمنس کا مختصر خاکہ یوں بنتا ہے:
میچوں کی تعداد، پوزیشن۔فتوحات، پوزیشن،ناکامیاں، پوزیشن۔سیمی فائنلز/ جیتے۔فائنل / جیتے
89، دوسری پوزیشن
54، دوسری پوزیشن
34، پانچویں پوزیشن
سیمی فائنل میں 8 بار قدم رکھے۔2 جیتے۔6 ہارے۔
فائنل میں 2 بار،ہربار ناکام
کیویز الیون گذشتہ 4 سال کی ٹاپ فور ٹیموں میں شامل ہے۔آخری ورلڈکپ سے اس ورلڈ کپ تک اس نے 43 میچزمیں سے 24 جیتے اور 16 ہارے ہیں۔ اس کی پرفارمنس نہایت جاندار نہیں رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ون ڈے رینکنگ میں اس کا چھٹا نمبر ہے۔ بلے بازی میں سپرسٹارز کی کھیپ رکھتی ہے۔ کین ولیمسن آدھے فٹ ہیں لیکن خطرناک ہیں۔ نیوزی لینڈ ٹیم کافی عرصہ سے اوپننگ ناکامی سے دو چار رہی ہے۔ ڈیوون کونوے کیا کرتے ہیں۔دیکھیں ورلڈ کپ میں اس کا آغاز کیسے ہوتا ہے۔ جمی نشام جیسے آل راؤنڈرز بھی اس کی بیٹری میں شامل ہیں۔ وکٹ کیپر ٹام لیتھم ،میٹ ہنری، لکی فرگوسن ، ٹم ساؤتھی، مچل سینٹنر ایش سودھی اور ٹرینٹ بولٹ کسی کا بھی بونٹ پھاڑ سکتے ہیں۔
بلیک کیپس زمانہ بعید کی کالی آندھی کا روپ دھار سکتی ہے۔ دیکھنے کی بات یہ ہو گی کہ بھارتی وکٹوں پر نیوزی لینڈ کی ٹیم سیٹ ہو پاتی ہے یا نہیں ۔
کرکٹ ورلڈکپ کہانی،بھارت پھرمیزبان،ریورس گیئریا نئی باری،تفصیلی جائزہ
نیوزی لینڈ نے ورلڈکپ تاریخ میں جنوبی افریقا کے خلاف 8 میچزمیں سے 6 جیتے اور صرف 2 ہارے ہیں۔بنگلہ دیش کے خلاف تمام 5 میچز،افغانستان کے خلاف تمام 2 اور نیدرلینڈز کے خلاف اکلوتا میچ جیت رکھا ہے۔انگلینڈ کے خلاف 10 میں سے 5 جیتے اور 4 ہارے۔ایک ٹائی کھیلا،بھارت کے خلاف 8 میں سے 5 جیتے اور3 ہارے ہیں۔سری لنکا کےخلاف 11 میں سے 5 جیتے اور 6 ہارے ہیں۔آسٹریلیا کے خلاف 11 میں سے 3 جیتے اور 8 ہارے۔پاکستان کے خلاف 9 میچز میں سے صرف 2 جیتے اور 7 ہارے ہیں۔سب سے بد تر ریکارڈ پاکستان اور آسٹریلیا کے خلاف ہے۔
نیوزی لینڈ کا سکواڈ: کین ولیمسن، ٹرینٹ بولٹ، مارک چیپ مین، ڈیون کونوے، لوکی فرگوسن، میٹ ہنری، ٹام لیتھم، ڈیرل مچل، جمی نیشم، گلین فلپس، راچن رویندرا، مچ سینٹنر، ایش سودھی، ٹم ساؤتھی، ول نوجوان۔
کرکٹ ورلڈکپ کے بڑے ریکارڈز،کئی ٹوٹنے والے،کئی نہیں ٹوٹ سکتے،ٹنڈولکر کیلئے بڑا خطرہ