| | | | | | |

کرکٹ ورلڈکپ 2023 رولز،ٹائی میچ کا تصور،گزشتہ ورلڈکپ کا کالا قانون دفن،سپر اوورکیلئے نیاچیپٹر

عمران عثمانی

ٓکرکٹ ورلڈکپ 2023 رولز،ٹائی میچ کا تصور ختم،گزشتہ ورلڈکپ کا کالا قانون دفن،سپر اوورکیلئے نیاچیپٹر۔آئی سی سی ورلڈکپ 2023 قریب شروع ہی ہوگیا۔وارم اپ میچزکے ساتھ ٹیموں نے کمر کس لی ہے۔5 اکتوبر کو پہلا باقاعدہ میچ ہوگا۔4 سال قبل کا کرکٹ ورلڈکپ فائنل کسے بھولا ہوگا،جب میچ ٹائی ہوگیا۔چیمپئن کے فیصلہ کیلئے سپر اوور لایا گیا۔وہ بھی ٹائی ہوگیا،اس کے بعد جس بنیاد پر انگلینڈ کے ورلڈچیمپئن بننے کا فیصلہ ہوا۔وہ حیرت انگیز تھا۔خوب شور مچا۔آئی سی سی نے اس کے فوری بعد کنڈیشنز تبدیل کردیں۔اب کرکٹ کے 13 ویں ورلڈکپ 2023 پر تبدیل شدہ ترامیم کا اطلاق ہوگا۔

دبائو یا حکم،ذکا اشرف نے اپنا کہا دشمن ملک لپیٹ دیا۔وضاحتی بیان جاری

اس بار  کوئی باؤنڈری کاؤنٹ بیک نہیں ہوگا۔ آئی سی سی نے 2019 کے ورلڈ کپ فائنل کے بعد قاعدہ میں تبدیلی کے ساتھ جہاں سپر اوور بھی ٹائی ہوا تھا، اور انگلینڈ کو نیوزی لینڈ سے زیادہ باؤنڈریز مارنے پر ٹائٹل سے نوازا گیا تھا۔ اگر ایک اوور کا ایلیمینیٹر بھی برابر ہو تو میچ کا فیصلہ کرنے کے لیے سپر اوورز کی تعداد کی کوئی حد نہیں ہوگی۔ جب تک کہ غیر معمولی حالات یا موسم مداخلت نہیں کرتا ہے تب تک دونوں ٹیمیں فاتح کا تعین کرنے کے لیے لامحدود تعداد میں سپر اوورز کھیلیں گی۔یہ نیا چیپٹر یوں کھلنے کا انتظار ہے کہ ایک میچ ٹائی ہو،پھر سپر اوور ٹائی ہو اور پھر ایک اور سپر اوور ہو۔

اہم بات اور بڑی بات یہ ہے کہ 2023 ورلڈ کپ میں کوئی ٹائی میچ نہیں ہوگا۔ گزشتہ ورلڈ کپ کے بعد سے آئی سی سی ون ڈے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کے بعد تمام ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کا فیصلہ سپر اوور کے ذریعے کیا جاسکے گا ،بس ایک شرط ہے کہ میچ بارش کی نذر نہ ہو۔

ورلڈکپ کہانی،وہ جو آخری عالمی کپ میں تھے،اس بار باہر بیٹھیں گے،نامور نام آئوٹ

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں ٹوٹل 45 میچز ہونگے۔پھر2 سمی فائنل اور ایک فائنل۔کل ملاکر 48 میچز ہوگئے ۔اب 45 میچز کیلئے کو ئی ریزرو دن نہیں رکھا گیا۔کم سے کم 20 اوورز فی اننگ کا ہونا ضروری ہوگا۔اس سے کم پر میچ بے نتیجہ ڈکلیئر ہوگا۔دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا۔جیت پر 2 پوائنٹ ہونگے۔میچ ٹائی ہوا تو کیا ہوگا۔اس کے لئے سپر اوور ہوگا۔اگر سپر اوور ٹائی ہوگیا تو پھر سپر اوور ہوگا،یہاں تک کہ فیصلہ نہ ہوجائے،اس کا اطلاق تمام میچز پر ہوگا،البتہ سیمی فائنلز اور فائنل کے متبادل دن رکھے گئے ہیں۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *