کرک اگین رپورٹ۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل،بھارت خطرے میں،3 ٹیمیں خوش،کون ٹکٹ لے سکتا،مکمل جائزہ۔بھارت کی ایک سیریز ہی باقی ہے۔آسٹریلیا میں 5 ٹیسٹ میچز اور اس کے بعد اس کا عملی سفر تمام ہوگا۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 سرکل کی اب سات سیریز باقی ہیں، پانچ ٹیموں کی قسمت اب بھی ان کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ بھارت کی کوششوں کو بڑا دھچکالگا ہے۔نیوزی لینڈ،جنوبی افریقا اور سری لنکا چہک رہے ہیں۔آسٹریلیا پہلا نمبر لے کر بھی امیدواروں کی تعداد زیادہ ہونے سے دبائو میں ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل،بھارت پہلی بار نمبر ون پوزیشن سے محروم
آگے جانے سے پہلے ڈبلیو ٹی سی پوزیشن جان لیں۔آسٹریلیا 62.50 فیصد شرح کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔بھارت58.3 کے ساتھ دوسرے،سری لنکا 55.6 کے ساتھ تیسرے،نیوزی لینڈ 54.6 کے ساتھ چوتھے اور جنوبی افریقا54.2 کے ساتھ 5 ویں نمبر پر ہے۔
بھارت نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں تاریخی 0-3 سے شکست کے بعد 3 مزید ٹیموں کیلئے راستہ چھوڑ دیا ہے ۔اب اسے دوسرے نتائج پر انحصار نہ کرنے کے لیے اسے آسٹریلیا میں 5-0 یا 4-0 کے مارجن سے جیتنا ہو گا اگر اسے بچنا ہے تو جنوبی افریقہ یا سری لنکا ہی سرفہرست ہونگے۔ یہاں تک کہ اگر وہ 4-1سے جیت جاتے ہیں اور 64.1٪ تک پہنچ پائیں گے، تب بھی وہ جنوبی افریقہ (69.4٪) یا سری لنکا (69.2٪) اور نیوزی لینڈ (64.3٪) سے پیچھے رہ سکتے ہیں اگر وہ ٹیمیں اپنی تمام میچز جیتیں ۔اگر بھارت 2-3 سے ہار جاتا ہے، تو پھر بھی وہ آسٹریلیا سےپیچھے رہے گا ،چاہے پیٹ کمنز کی ٹیم سری لنکا میں 0-2 سے ہار جائے۔
جنوبی افریقہ۔سیریز باقی: 2 ٹیسٹ بمقابلہ سری لنکا (ہوم)؛ 2 ٹیسٹ بمقابلہ پاکستان (ہوم)
سائیکل کا پہلا ہاف ٹیبل کے نچلے حصے میں گزارنے کے بعد، جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش میں 2-0 کی زبردست جیت کے بعد زندگی کو جنم دیا ہے۔ ان کے ہاتھ میں چار ٹیسٹ ہیں۔ تمام گھر پر اور چاروں جیت 69.4٪ کے ساتھ فائنل میں جگہ کی ضمانت ا ہے کیونکہ صرف آسٹریلیا ہی انہیں پوائنٹس پر پکڑ سکتا ہے۔ چار میں سے تین جیت انہیں 61% کے ساتھ ختم کردے گی، جس سے انہیں کافی موقع ملتا ہے، انہیں پوائنٹس کم کرنے کے لیے دیگر ٹیموں کی ضرورت ہوگی۔
نیوزی لینڈ۔سیریز باقی: 3 ٹیسٹ بمقابلہ انگلینڈ (ہوم)
افتتاحی ڈبلیو ٹی سی چیمپئن نیوزی لینڈ سری لنکا میں 2-0 کی شکست کے بعد فائنل میں جگہ نہیں بنا سکتا تھا لیکن بھارت میں 3-0 کی شاندار جیت نے انہیں زندگی کا دوسرا موقع فراہم کر دیا ہے۔وہ اب بھی خطرے میں ہیں،چاہے وہ انگلینڈ سے 3-0 سے جیت بھی ہوجائیں، کیوں کہ جنوبی افریقہ یا سری لنکا اور آسٹریلیا یا بھارت میں سے کوئی ایک اب بھی 64.3٪ سے زیادہ آگے جاسکتا ہے،اس لیے کہ اگر کیویز انگلینڈ سے 3 میچز جیتیں بھی تو وہ 64.3 پر ختم ہونگے۔ اگر جنوبی افریقہ-سری لنکا سیریز 1-1 کے تعطل پر ختم ہو جاتی ہے، تو کوئی بھی نیوزی لینڈ کے زیادہ سے زیادہ 64.3٪ سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور بھارت یا آسٹریلیا میں سے صرف ایک ہی ہو سکتا ہے جو نیوزی لینڈ کے لیے لارڈز کے ٹکٹ کی ضمانت کے لیے کافی ہے ۔اگر نیوزی لینڈ انگلینڈ کے خلاف زیادہ سے زیادہ پوائنٹس حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اس کا 60% پر سٹاپ ہو گا اور اس کے حق میں آنے کے لیے اسے متعدد دیگر نتائج کی ضرورت ہوگی۔
آسٹریلیا۔سیریز باقی: 5 ٹیسٹ بمقابلہ انڈیا (ہوم)؛ 2 ٹیسٹ بمقابلہ سری لنکا (اوے)
آسٹریلیا، جو مارچ کے وسط میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلنے کے بعد سے بھارت کی تین شکستوں کے بشکریہ کے ساتھ ٹیبل میں سرفہرست ہے۔ اگر وہ باقی سات میں سے کم از کم پانچ میچز جیت لیتے ہیں تو ان کے پاس اگلے سال لارڈز میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کا اچھا موقع ہوگا۔ انکی دو ٹیموں کے خلاف سیریز شیڈول ہے جو ٹیبل میں ان کے بالکل نیچے ہیں اور ان کے خلاف فتوحات اپنے مقصد کو آگے بڑھائیں گی۔ بھارت کے خلاف 4-0 کی جیت اور سری لنکا سے 0-2 کی شکست آسٹریلیا کے لیے بے سود ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ نیوزی لینڈ (64.3% اگر اس نے انگلینڈ کو 3-0 سے شکست دی) اور سری لنکا (69.2%، اگر وہ جنوبی افریقہ کو 2 سے ہرا دیتے ہیں۔ دفاعی چیمپئنز کے 62.3٪ کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔
سری لنکا۔سیریز باقی ہے: 2 ٹیسٹ بمقابلہ جنوبی افریقہ (اوے)؛ 2 ٹیسٹ بمقابلہ آسٹریلیا (ہوم)
سری لنکا انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف تین بیک ٹو بیک جیت کے ساتھ چارٹ پر چڑھ گیا ہے اور اسے چار میچ کھیلنا ہیں۔ چاروں میں جیت انہیں 69.2% تک لے جائے گی جسے صرف اس صورت میں عبور کیا جا سکتا ہے جب ہندوستان بارڈر گواسکر ٹرافی کے پانچ ٹیسٹ صفر سے جیتتا ہے۔ چار میں سے تین جیت انہیں 61% کے ساتھ ختم کرنے میں بھی مدد کرے گی جس سے انہیں ایک مناسب موقع ملتا ہے، لیکن انہیں پوائنٹس چھوڑنے کے لیے دیگر ٹیموں کی ضرورت ہوگی۔