کراچی،میلبورن:کرک اگین رپورٹ
امپائر کال پرغصہ،آسٹریلین میڈیا نے نیا مطالبہ کردیا۔یہ ایک عجب بات ہے،یہی امپائرز اگر اظہر علی کو غلط آئوٹ دے دیں،اسی طرح پاکستانی بیٹر کے حق میں آئوٹ کی انگلی کھڑی کردیں،ریویو پر بھلے بیٹسمین کے حق میں بال جارہی ہو تو بھی وہ آئوٹ قرار ہوتا ہے،اس لئے کہ امپائر کال برقرار رہتی ہے۔یہی کچھ آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں ہوگیا۔امپائر کال ،آسٹریلین میڈیا،نیا مطالبہ ۔
آسٹریلین ایک موقع پر رضوان سے خائف تھے،انضمام کا دعویٰ،تیسرے ٹیسٹ کی پچ بھی بتادی
پہلی بار جب بابر اعظم کے خلاف ایل بی کی اپیل ہوئی،امپائر نے ناٹ آئوٹ کہا تو ریویو میں چونکہ بال لیگ اسٹمپ کے آخری سرے کو لگ رہی تھی،چنانچہ امپائر کال برقرار رہی تو آسٹریلین پلیئرز کو مایوسی ہوئی۔دوسری بار محمد رضوان کے ساتھ یکساں یہی معاملہ ہوا تو بھی کھلاڑی پریشان رہے۔
بات یہاں تک رہتی تو ٹھیک تھا لیکن آسٹریلین میڈیا کو برا لگا ہے،انہوں نے ان فیصلوں کو ہائی لائٹ کیا ہے،آواز بلند کی ہے۔قوانین کی شقوں کی بہتری کا مطالبہ کیا ہے۔ان کے نزدیک یہ 2 کھلاڑی وقت پر آئوٹ قرار پاتے تو وہ میچ جیت سکتے تھے۔
حقیقیت یہ ہے کہ اس سیریز میں ایسے کئی فیصلے آسٹریلیا کے حق میں بھی گئے لیکن چونکہ اب معاملہ جیت کا تھا تو وہ نظرانداز ہوئے،اسی طرح آسٹریلیا نے 4 اہم کیچز ڈراپ کئے ،وہ بھی میچ سلپ ہونے کا سبب نہیں بنے تو آخر وجہ کیا ہے۔
وجہ سادہ سی ہے کہ یہ ظاہر کرنا کہ جیسے یہ غلطیاں یا جھکائو ہی آسٹریلیا کو کراچی میں جیت سے روکنے میں کامیاب ہوا ہے۔
امپائت کال کا سادہ سا مطلب ہے کہ ریویو میں جو بھی ہوگا،امپائر کی کال برقرار رہے گی،آئوٹ ہے تو آئوٹ۔ناٹ آئوٹ ہے تو ناٹ آئوٹ۔یہ فیصلہ بال پچنگ،بال امپیکٹ اور مڈل میں وکٹ اڑانے کی صورت میں ناٹ آئوٹ سے آئوٹ میں تبدیل ہوگا۔