ملتان،لاہور:کرک اگین رپورٹ
انضمام الحق نے پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے کلین سویپ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ٹیم منیجمنٹ کو رضوان اور فخر کے حوالہ سے کچھ مشورے دیئے ہیں۔ساتھ میں اپنے بھانجے امام الحق پر تھوڑی تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میرے خیال میں اب انہیں ایک سٹیپ آگے آنا چاہئے۔
ماضی کے لیجنڈری کرکٹر انضمام الحق کہتے ہیں کہ 3 میچز میں ففٹی کرکے وہ آئوٹ ہوا۔تینوں بار اچھے خاصے اوورز باقی تھے ۔میرے خیال میں ایک سے 2 سنچریز بنانی چاہئے تھیں۔بڑا پلیئر تب ہی ہوتا ہے جب وہ اپنی اننگ کو تھری فیگر میں تبدیل کردے۔امام الحق میں صلاحیت ہے کہ وہ ایسا کرسکے۔جاوید میاں داد کے 8 مسلسل ففٹی پلس اسکورکے ریکارڈ سے ایک اننگ پیچھے ہے۔
شائی ہوپ اور فخرزمان میں ملتان کی گرمی اورآم پرکیا تکرار ہوئی
انضمام کہتے ہیں کہ اتنی گرمی میں شاہین نے کنٹرول بائولنگ کی۔اسپنرز نے بھی اچھا کیا ہے۔یہ تو سیریز ختم ہوچکی،اب آگے کی بات کرتے ہیں۔میرے ذہن میں کچھ باتیں ہیں۔پہلی بات یہ ہے کہ محمد رضوان سے نیچے بیٹنگ نہیں ہوتی۔وہ ٹی 20 میں ٹاپ پر اچھا کھیلتا ہے۔فخرزمان ٹی 20 میں نمبر 3 پر کھیلتا ہے،اس لئے بابر کو اس پر سوچنا چاہئے کہ ان کا نمبر بدل دے۔رضوان کو اوپر اور فخر کو درمیان میں کھلانا چاہئے۔انضمام نے کہا ہے کہ ہم ایک نیا وکٹ کیپر 5 ویں نمبر پر کھلارہے ہیں۔یہ نیا لڑکا ہے۔اسے وقت دینا چاہئے،ایک سال ٹریننگ کے لئے بھیجیں۔اس سے بہتر شان مسعود رہے گا۔ٹی 20 اور ون ڈے میں شان مسعود کو نمبر 5 کے لئے سلیکٹ کرنا چاہئے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دوران ہمارے پیسرز جیسا کہ حارث اور حسن ہیں،انہوں نے اسکور زیادہ دیا ہے،اس کی وجہ لائن ولینتھ سے ہٹ کر بالز کرنا ہے،ان کو ادھر توجہ کرنی چاہئے۔