کرک اگین اسپیشل انویسٹی گیشن رپورٹ
یہ ہے وہ سیریز جو پاکستانی سرزمین پر اب تک کی ایسی آخری سیریز ہے،یہ ہے وہ سیریز جس میں آسٹریلیا مکمل طور پر وائٹ واش کا جھومر سجائے یہاں سے رخصت ہوا۔ایسا پاکستانی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف پہلی اور اب تک آخری بار مطلب ایک ہی بار ہوا۔
کرک اگین سلسلہ وار انداز میں آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کی ہسٹری وتاریخ کے اوراق پلٹ رہا ہے،آج 11 فروری 2022 کو آسٹریلیا کے 5 ویں دورہ پاکستان کا ذکر ہے۔یہ 1982 کی بات ہے۔آسٹریلیا نے پاکستان کا دورہ کیا،اس بار وہ گزشتیہ دورے کی نسبت قریب 3 سال کے وقفہ سے آیا تھا۔
آسٹریلیا کی پوری ٹیم پی ایس ایل دیکھنے میں مگن،راز کیا
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،کینگروز پہلی بار وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار۔یہاں یہ بھی واضح ہو کہ رشیا ،افغانستان جنگ،افغانستان کے بدلتے حالات،واقعات کی سنگینی اور ساتھ میں پاکستان اور امریکا کا اس معاملہ پر ایڈونچر بھی آسٹریلین کھلاڑیوں کا راستہ نہیں روک سکا۔کسی نے سکیورٹی کو اٹھایا نہ اس کو مسئلہ بنایا،حتیٰ کہ کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے پلیئرز کو واضح کردیا تھا کہ اس دورے سے باہر ہونے والا دوبارہ کبھی آسٹریلیا کی کیپ پہن نہیں سکے گا۔
پاکستان میں 3 میچزکی سیریز تھی،پہلی بار ایسا ہوا کہ آسٹریلین ٹیم تینوں میچزہارگئی۔کلین سویپ کی خفت سے دوچار ہوئی۔گرین کیپس نے بیگی کیپس کو کراچی میں 9 وکٹ،فیصل آباد میں اننگ اور 3 رنز ،پھر لاہور میں 9 وکٹ سے ہراکر وائٹ واش کا تمغہ دیا۔پاکستانی لیگ اسپنر عبد القادر مرحوم 22 وکٹ کے ساتھ ٹاپ پر رہے۔عمران خان نے 13 واکٹیں لیں۔آسٹریلیا کے ٹاپ وکٹ ٹیکر جیف لاسن تھے جنکے شکار کی تعداد محض 9 تک ہی رہی۔محسن خان 297،ظہیر عباس 269 اسکور کے ساتھ بیٹنگ کے شعبوں میں آگے رہے،آسٹریلیا کے لئےجان ڈائیسن 220 رنز کر کے پہلے نمبر پر تھے۔
آسٹریلیا کا پھر 16 برس پاکستان کا چوتھا دورہ،کراچی ناقابل تسخیر،سیریز کون جیتا
ستمبر 1982 میں کراچی میں سیریز کا آغاز ہوا۔آسٹریلیا پہلی اننگ میں284 رنز کرگیا۔کپتان کم ہیوجز 54 اور ایلن بارڈر 55 کرگئے۔طاہر نقاش نے 4 وکٹیں لیں۔پاکستان نے جواب میں محسن خان،ہارون رشید،ظہیر عباس اور مدثر نذر کی ففٹیز کی وجہ سے 419 رنز9 وکٹ پر اننگ ڈکلیئر کی۔آسٹریلیا کو دوسری اننگ میں تارے نظر آئے۔عبد القادر نے76 رنز دے کر 5 آئوٹ کئے،آسٹریلیا 179 کا مہمان بنا۔پاکستان نے 47 رنزکا ہدف ایک وکٹ پر پورا کیا۔میچ میں 7 وکٹ لینے پرعبدالقادر مین آف دی میچ رہے۔آسٹریلیا اپنے 5 ویں دورہ پاکستان میں کراچی میں 5 واں میچ کھیل کر بھی یہاں فتح کا دروازہ کھولنے میں ناکام رہا۔
فیصل آباد میں 29 ستمبتر سے شروع ہونے والا سیریز کا دوسرا ٹیسٹ آسٹریلیا کے بڑا ہی ستمگر رہا۔میزبان ٹیم نے پہلے کھیل کر501 رنزکئے ،صرف 6 وکٹ کھوکر اننگ ڈکلیئر کردی۔منصور اختر کے11 اور ظہیر عباس کے 126 اسکور کمال فن تھے۔محسن خان،ہارون رشید اور مدثر نزر کی ففٹیز بھی اہم تھیں۔چوتھی وکٹ پر ظہیر اور منصور کی 227 رنزکی شراکت بھی قابل ذکر تھی۔جیف لاسن کی 4 وکٹ نے کیا کرنا تھا۔آسٹریلیا 168 کا ہی جوڑ بنا۔فالو آن ہوا۔عبد القادر کی پھر 76 رنزکے ساتھ 4 وکٹیں تھیں۔دوسری اننگ میں گریگ رچی نے سنچری کے ساتھ آسٹریلیا کی مزاحمت 330 اسکور تک ضرور کردی،شکست کا فاصلہ کم ہوا۔آسٹریلیا 3 رنزکی کمی سے اننگ کی خفت سے نہ بچ سکا۔پاکستان 3رنز اور اننگ سے جیتا۔ایک بار پھر عبد القادر کا شو تھا۔انہوں نے142 رنز دے کر 7 اور میچ میں 218 رنز کے عوض 11 وکٹیں پھر سے پلیئر آف دی میچ کے لئے کافی تھیں۔
لاہور کا تیسرا ٹیسٹ 13 اکتوبر سے شروع ہوا،آسٹریلیا قدرے بہتر 316 اسکور کرگیا۔اس بار عمران خان نے 45 رنز دے کر 4 وکٹیں لیں۔پاکستان نے 467 رنز 7 وکٹ پر اننگ ختم کی۔محسن خان اور جاوید میاں داد نے سنچریز کیں۔آسٹریلیا دوسری اننگ میں 214 ہی کرسکا۔رمران خان نے 35 رنزدے کر پھر 4 آئوٹ کئے۔پاکستان نے 64 رنزکا ہدف ایک وکٹ پر پورا کیا۔آسٹریلیا کے پاس آخری روز میچ ڈرا کرنے کا موقع تھا لیکن پاکستانی گیند بازوں نے اسے اڑا دیا۔8 وکٹ لینے پر عمران خان میچ اور سیریز میں 22 کھلاڑی آئوٹ کرنے پر عبد القادر پوری سیریز کےبہترین پلیئر قرار پائے۔