دبئی،جوہانسبرگ،کرک اگین رپورٹ
جوہانسبرگ پر 12 کی انٹر نیشنل کرکٹ پابندی کا خطرہ،میچزکی میزبانی سے محروم ہوسکتا ہے۔وینڈرس کرکٹ اسٹیڈیم کا مسئلہ یہ چلا آرہا ہے کہ یہاں کی پچ ریٹنگ خراب سے خراب تر بن رہی ہے۔حالیہ بھارت اور جنوبی افریقا ٹیسٹ میں ایسا کچھ نہیں ہوا ہے کہ کسی کا سر پھٹا ہو،یا کسی کو ایسا بائونسر پڑا ہو کہ وہ زمین بوس ہوگیا ہو۔اس کے باوجود امکانات موجود ہیں
جوہانسبرگ کا قلعہ بھارت کے ہاتھ سے نکلنے لگا،پروٹیز فتح کے قریب
بھارت کے سابق کرکٹرز نے ابھی سے بولنا شروع کردیا ہے،اگر جمعرات کو نتیجہ میچ کی شکست کا نکلا تو یہ شور مزید بڑھے گا۔اب تک 3 دن کے کھیل میں پچ پر غیر متوقع بائونس موجود ہے،بال میں خطرناک اچھال بھی ہے،ساتھ میں وکٹ کا رویہ غیر متوقع ہے۔
ایسی کنڈیشن مین آئی سی سی کی جانب سے پچ ریٹنگ جاری ہوتی ہے۔میچ کے بعد اگر اس کی ریٹنگ پور مطلب خراب دکلیئر ہوئی تو اسے 3 ڈی میرٹ پوائنٹس جاری ہونگے،اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ آئندہ 12 ماہ کے لئے کسی بھی انٹر نیشنل میچ کی میزبانی سے معطل ہوجائے گا،اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ 2018 میں بھی اسے 3 ڈی میرٹ پوائنٹس جاری ہوئے تھے۔اتفاق سے وہ میچ بھی بھارت نے کھیلا تھا۔آئی سی سی قانون کے مطابق اگر 12 ماہ میں 5 ڈی میرٹ پوائنٹس کھاتے میں جمع ہوجائیں تو وہ سنٹر 12 ماہ کے لئے بین کردیاجاتا ہے،اس طرح اب 2022 میں اگر اسے 3 ڈی میرٹ پوائنٹس مل گئے تو معاملہ ختم۔
آئی سی سی نے اگر ایورج پچ قرار دیا،یا اس سے کم تر تو پھر ایک ڈی میرٹ پوائنٹ لگے گا،اس سے مجموعی تعداد 4 ہوجائے گی،پھر 2023 تک خطرہ رہے گا کہ ایک اور پوائنٹ اس پر پابندی کا سبب بنے گا۔