ملتان،کرک اگین رپورٹ
عمران خان کاملتان جلسہ پاکستان کا ریکارڈ توڑ گیا،لانگ مارچ کی تاریخ جاری،25 سے 29 مئی کے درمیان کی تاریخ ہوگی،حتمی اعلان اتوار کوہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف کے تاریخی جلسہ میں لوگوں کا سمندر امڈ آیا ہے۔ملتان شہر،جنوبی پنجاب کے ان گنت لوگوں کا قاسم باغ اسٹیڈیم کی جانب کاررواں،چاروں طرف کے راستے بلاک ہوگئے۔قاسم باغ اسٹیڈیم کی جانب جانے کے تمام راستے بند ہوگئے۔قلعہ کے چاروں جانب سر ہی سر تھے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین ،سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ملتان کا شکریہ۔انہوں نے تاریخی استقبال پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔عمران خان نے کہا ہے کہ میں ہمیشہ دعا کرتا تھا کہ یا اللہ ،میری قوم کو جگادے کہ وہ کبھی کسی مافیا کے سامنے یا کسی سپر پاور کے سامنے سر نہ جھکائیں۔میں جب یہاں آرہا تھا تو مجھے بار بار پیغام آیا ہے کہ آپ کی جان خطرے میں ہے،آگے بلٹ پروف شیشہ لگالو۔
عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوانو،قرآن کہتا ہے کہ جب اللہ پر ایمان لے آئو تو اللہ خوف دور کردیتا ہے۔رزق چھننے،نوکری جانے،جان جانے کا خوف کمزور کردیتا ہے۔پاکستانیو،آپ کو خوف کا بت توڑنا ہوگا۔ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں لوگوں کو خوف،لالچ سے آزاد کردیا،میں کی پوجا کرنے والوں کو آزاد کردیا،وہ دنیا کے امام بن گئے،آج تک کوئی بڑا بزنس مین نہیں بنا،آج تک کسی فوجی نے بڑےتمغے نہیں لئے جو ڈرا ہو،جو بیٹر فاسٹ بائولر سے ڈرے،جو بائولر کسی بیٹسمین سے ڈرے تو وہ بڑا کھلاڑی نہیں بن سکتا۔
ملتان،میری بات غور سے سنو،میں نے سوچا تھا کہ میں اپنے نوجوانوں کو لے کر چلوں گا،یہاں 30 سال سے لوٹنے والوں نے سازش کی،انہوں نے مجھ سے این آر او لینے کی کوشش کی،کبھی لانگ مارچ،کبھی گھٹیا پن،کبھی کیا تو کبھی کیا،ایک ہی مقصد تھا کہ میں ان کے کرپشن کیسز معاف کردوں۔جنرل مشرف نے ان کے کیسز معاف کئے،اس نے این آر او دیا،انہوں نے کئی سال ملک کو لوٹا۔
ملتان،مجھے ہاتھ کھڑا کرکے بتائو،کیا میں ان کے کرپشن کے کیسز معاف کردیتا تو اس کا مطلب تھا کہ میں اقتدار میں کرسی کےلئے آیا تھا،میں چونکہ اس کے لئے نہیں آیا،انہوں نے پھر سازش کی،ایک بھگوڑا لندن میں بیٹھا تھا،اس نے بھی یہ کام کیا۔انہوں نے ن لیگ والوں سے سوال کیا کہ کبھی کوئی معاشرہ کسی گیڈر کو بھی لیڈر بناتا ہے۔عوام کے سمندر نے جواب میں ناں کی آواز بلند کی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے نواز شریف کے آنسو صاف کرتے ٹشو خشک ہوگئے۔مشرف سے معاہدہ کرکے گیا،جھوٹ بولا،بعد میں معاہدہ سامنے آگیا،اس بار پھر جھوٹ بول کر ،بیماری کا ڈرامہ کرکے باہر چلاگیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی سازش،پاکستانی میر جعفرز کا حوالہ دیا،رجیم چینج سازش کی تفصیلات بتائی ہیں،انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مافیاز کی قبریں کھدنے والی ہیں۔2 خاندان اور ڈیزل کا وقت ختم ہوگیا ہے،انشا اللہ اسلام آباد میں تاریخ کا بڑا سمندر آنے والا ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ہمارا آخری جلسہ ہے،میں یہاں تفصیلات بتاتا ہوں،کہتے ہیں کہ شہباز شریف 7 بجے جاگ جاتا ہے،عمران خان نے کہا ہے کہ میرا مالی 6 بجے جاگ جاتا ہے۔یہ ڈرامے بند کرو،6 ہفتوں میں کیا تیر مارا ہے۔ڈالر روز اوپر جارہا ہے۔
عمران خان نے اپنی حکومت کی کارکردگی،کسانوں کے بہتر حالات،صحت کارڈ،انسانیت کے لئے کام،انڈسٹری،بزنس کے حوالہ سے اپنے اقدامات بتائے،گزشتہ 2 سال کےا قدامات اچھے تھے۔یہ سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پٹرول کی قیمت بڑھانا چاہتے ہیں۔یہ فوج کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے میں ملتان سے ڈیمانڈ کررہا ہوں کہ انتخابات کی تاریخ دیں،تاکہ ملکی حالات بہتر ہوسکیں،ہر روز نقصان ہورہا ہے۔اسمبلیاں تحلیل کرو۔عمران خان نے کہا ہے کہ کسی نے سوشل میڈیا پر مجھے مریم کی کل کی تصویر بھیجی،اس میں اس نے بڑے جذبے اور جنون سے میرا نام کئی بار لیا،میں اسے کہتا ہوں کہ دھیان کرو کہ کہیں تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہوجائے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے شریف خاندان کا کیا بگاڑا ہے،کیسز تو پرانے دور کے بنے ہوئے ہیں۔مجھ سے گلہ کیوں،صرف اس لئے کہ میں معاف نہیں کرتا،این آر او نہیں دیتا،میں بار بار ایک حدیث سناتا ہوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلیم نے فرمایا تھا کہ جو قوم کمزور کو جیل اور طاقتور کو چھوڑتی ہے تو وہ قوم تباہ ہوجاتی ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ سازش کرکے یہاں طاقتور لوگوں نے چوروں کو حکومت دے دی،جو اربوں روپے چورے کرے،وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا،اس لئے ملتان آیا ہوں،اس لئے اسلام آباد بلانے آیا ہوں۔اسلام آباد حقیقی آزادی مارچ کی کال دینے آیا ہوں۔اگر اب ہم نہ نکلیں گے تو 2 غلامی کریں گے،ایک امریکا کی،دوسری ان چوروں کی جو ان کے غلا م بن کر یہاں مسلط ہیں۔
عمران خان نے تقریر کے آخر میں اسلام آباد کے لئے حقیقی آزادی لانگ مارچ کی تاریخ دے دی ہے۔عمران خان نے کہا ہے کہ میں جب پی ایم آفس سے نکلا تو سوچا تھا کہ شاید ہی کوئی نکلے،میں اکیلا ہی نکلنے کا فیصلہ کرچکا تھا،سوچا تھا کہ جب اللہ کی عدالت میں پیش ہوں گا تو کہوں کہ میں نے اکیلے بہت کوشش کی۔مجھے یہ اندازا نہیں تھا کہ لوگ نکل آئیں گے،آج اللہ کا شکر ہے کہ لوگ نکل آئے۔خواتین ،بچے نکل آئے،پولیس والوں نے کہا ہے کہ ہماری ڈیوٹی ہے ،مگر ہمارے گھر والے،سول سروس والے،فوجیوں کے گھرانے،ریٹائرڈ فوجی اور ان کے خاندان بھی آرہے ہیں۔آج تک فوجی قربانی دے رہے ہیں،جن کو خاص احساس ہے،جن کو آزادی کی قدر ہے،غلام قوم کی عزت نہیں ہوتی،ہمارے ریٹائرڈ فوجی آرہے ہیں،پاکستان چھوڑیں،دنیا میں انسانوں کا سمندر کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔
عمران خان نے کہا ہے کہ ملتان !یہ سیاست سے بات اوپر چلی گئی ہے،یہ وہ انقلاب ہے جو پاکستانیوں کو قوم بنارہا ہے،ایک چھوٹے سے امریکی کی کیا اوقات ہے کہ 22 کروڑ کے ملک کو دھمکی دیتا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا تو معاف کردیں گے،بے شرم،تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے،ہم دنیا کے عظیم لیڈر کی امت ہیں،ہمارا کلمہ ہمیں کہتا ہے کہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکتے،تم امریکی کون ہو،جو ہمیں دھمکیاں دیتے ہو،ہمیں روس سے گندم،تیل لینے سے روکتے ہو۔بھارت روس سے سب خرید رہا ہے،امریکا اسے نہیں روک سکا۔بھارت کی غیرت مند فارن پالیسی،ہمیں دیکھیں کہ ہمارے پاس کون آیا ہے چیری پلاسم بوٹ پالش،میں نے واضح کہا کہ ہم دوستی سب سے کریں گے،ہم غلامی کسی کی نہیں کریں گے۔آپ کی جنگ میں شرکت کرکے 80 ہزار پاکستانیوں کی قربانی دی،آپ نے ہمارا شکریہ تک ادا نہیں کیا۔قبائلی علاقہ اجڑگیا۔35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی۔وہ تباہ ہوگئے،کسی کو احساس نہ تھا،40 لاکھ لوگ سوات سے نکلے،ہمارا کیا قصور تھا،ہمارے 6 ہزار فوجیوں نے قربانی دی،ہماری صرف یہ غلطی تھی کہ اس وقت کے لیڈر جنرل مشرف لیٹ گیا۔یہاں مجھ سے امریکیوں نے اڈے مانگے،میں نے اس لئے ابسیلوٹلی ناٹ کہدیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین ،سابق وزیر اعظم،سابق پاکستانی کرکٹ کپتان،ورلڈکپ ونر عمران خان نے امریکا پر کڑی تنقید کی ہے۔پھر پوچھا کہ ہم آپ کے کمی ہیں؟ہم آپ کے غلام ہیں۔ان کو بری عادات پڑی ہیں۔ان کو زرداری اور بواز شریف جیسے چور درکار ہیں،ان کی جائیدادیں ان کے ہی ملک میں ہیں،ان کو علم ہے کہ کچھ کیا تو سب منجمد ہوجائے گا۔پاکستان پر 400 ڈرون اٹیک ہوئے۔ہم نے ان چوروں،امریکی غلاموں کو کسی صورت سربراہ نہیں رہنے دینا،ہم نے ان کو نکالنا ہے۔یہ ملک کا سری لنکا والا حال کردیں گے،اس لئے میں نے خواہش کے باوجود ان کو جلد نکالنا ہے۔
میں نے اتوار کو پشاور میں اپنی کور کمیٹی کا اجلاس بلالیا ہے،ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ 25 مئی سے 29 مئی کے درمیان کی تاریخ دوں گا۔