کرک اگین خصوصی رپورٹ
آئی سی سی نے اگلے 8 سالہ گلوبل ایونٹس کی میزبانی تقسیم کردی ہے۔پاکستان کے نام بھی ایک قرعہ فال نکلا ہے۔یہاں 2 باتیں کرنے کے لئے یہ تحریر لکھی جارہی ہے۔پہلی بات یہ ہے کہ اردو سروس کے اعتبار سے کرک اگین نے 11 نومبر 2021 کو ایک خبر دی تھی۔اس میں آئی سی سی ایگزیکٹو میٹنگ ،بورڈز میٹنگ شروع ہونے اور 2024 سے 2031 کے 8 سالہ گلوبل ایونٹس کی میزبانی کے فیصلے کرنے کی بات تھی اور صاف لکھا تھا کہ ورلڈ ٹی 20 کپ 2024 کی میزبانی ویسٹ انڈیز کو ملنے والی ہے،اس کے ساتھ کو ہوسٹ امریکا ہوگا،دوسری بات یہ واضح کی تھی کہ پاکستان کو بھی ایک ایونٹ کم سے کم ملے گا،دونوں باتوں کی تصدیق کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
آئی سی سی اجلاس کا آج آغاز،2024 ورلڈ ٹی 20 کا میزبان طے،پاکستان کو کیا ملنے والا
یہ دونوں باتیں درست ثابت ہوئی ہیں لیکن اس کے ساتھ مزید جو کچھ ہوا ہے،وہ نہایت حیرت ناک اور کئی ممالک کے لئے افسوسناک ہے۔بھارت نے ایک بار پھر ہاتھ صاف کردیا ہے۔آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ بھی بہت حد تک اپنا حصہ لے گئے ہیں۔انگلینڈ،جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز وغیرہ کی نمائندگی بھی موجود ہے۔اس کے مقابل پاکستان کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔
کرک اگین نے نہایت تحمل اور سوچ و بچار کے ساتھ اس فیصلے کا پوسٹ مارٹم کیا ہے اور آپ کو بھی اس سے اتفاق ہوگا کہ بھارت کا پھر غلبہ رہا ہے۔،3 میجرایونٹس کی میزبانی،ایک میگا ایونٹ میں سری لنکا،دوسرے میں بنگلہ دیش کو ساتھ ملا کر انہیں بھی خوش کیا ہے۔
یہ جاری 8 سالہ سرکل کا تسلسل ہے۔آپ دیکھیں کہ 2015 ورلڈ کپ آسٹریلیا،نیوزی لینڈ میں تھا۔2016 ٹی 20 ورلڈ کپ بھارت میں تھا۔2017 چیمئنز ٹرافی اور 2019 ورلڈ کپ انگلینڈ کے پاس تھے۔2020 کاورلڈ ٹی 20 جو بھارت کے پاس تھا،وہ اب بھارت کی میزبانی میں ہی ہوا۔2022 کا ورلڈ ٹی 20 آسٹریلیا اور 2023 کا ورلڈ کپ پھر بھارت کے پاس ہے۔
ورلڈ ٹی 20 کپ 2022 کے میزبان 7 شہر،اہم تفصیل جاری
نئے سرکل میں 2024 ورلڈ ٹی 20 کپ ویسٹ انڈیز اور امریکا کے پاس ہوگا تو 2025 کی چیمپئنز ٹرافی پاکستان کے پاس ہوگی،ایک درجن سے تھوڑے زائد کا یہ ایونٹ کیا دے گا،کیا کمائے گا،صاف ظاہر ہے۔2026 کاورلڈ ٹی20 کپ پھر بھارت کے پاس ہوگا،سری لنکا ساتھ ہوگا۔2027 ورلڈ کپ کے میزبان جنوبی افریقا،زمبابوے اور نمیبیا ہونگے۔ورلڈ ٹی 20 کپ 2028 کے میزبان آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ ہونگے۔بھارت 2029 کی ورلڈ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔2030 ورلڈ ٹی 20 کپ انگلینڈ،سکاٹ لینڈ اورآئرلینڈ کی زیر نگرانی ہوگا اور 2031 کا ورلڈ کپ پھر بھارت کے پاس ہوگا،اس بار اس نے بنگلہ دیش کو ملایا ہے۔
بھارت 2016 ورلڈ ٹی 20 کپ،2021 ورلڈ ٹی 20 کپ اور 2023 ورلڈ کپ کے بعد کیا لے گیا؟ایک چیمپئنز ٹرافی 2029،ایک ورلڈ ٹی 20 کپ2026 اور ایک ورلڈ کپ 2031 اس کے پاس گیا ہے۔8 ایونٹس میں سے 3 ایونٹ مطلب تہائی اس کے پاس ہے۔پہلے بھی یہی تہائی کا وہ مالک تھا۔جنوبی افریقا کو 2 چھوٹے ممالک کے ساتھ بہر حال میگا ورلڈ کپ ملا ہے جو بڑی بات ہے۔اسی طرح ویسٹ انڈیز،آسٹریلیا،نیوزی لینڈ 50 سے زائد میچز،20 ٹیموں کے ایونٹس کی میزبانی لے گئے ہیں۔
پاکستان نے جس طرح شور مچارکھا تھا اور جو تاثردیا تھا۔ایک میگا ایونٹ کا الگ میزبان،دوسرے میں عرب امارات کی شراکت،تیسرے میں سری لنکا کی شراکت داری ہوگی،سب کچھ خیالات ہی ثابت ہوئے ہیں۔انگلینڈ،نیوزی لیند اور آسٹریلیا مجموعی طور پر پیچھے نہیں رہے،آپ 2015 سے2031 کے 2 سرکل کو جمع کرلیں تو انگلینڈ کو 3 ایونٹس ملے ہیں،پھر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل بھی ہے۔آسٹریلیا کو بھی اس عرصےمیں 3ا یونٹس ملے ہیں،نیوزی لینڈ ساتھ ہے۔
اسے یوں کہا جاسکتا ہے کہ تہائی ایونٹس اکیلے بھارت کے ہیں،تہائی ایونٹس میں انگلینڈ اور آسٹریلیا حقدار ہیں اور تہائی ایونٹس باقی تمام رکن ممالک کے لئے ہیں۔یہ اگر کارنامے ہیں تو ٹھیک ہے۔