کرک اگین کی خصوصی رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار پلیئر محمد حفیظ کا ٹویٹ نیوزی لینڈ کے کرکٹر کو برا لگ گیا۔انہوں نے حفیظ سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لی۔ساتھ ہی وضاحتیں بھی دینے لگے ہیں۔کیوی کھلاڑیوں کےا نداز سے لگ رہا ہے کہ شرمندگی ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہے۔اب وہ صفائیاں دینے پر آگئے ہیں۔کیوی کرکٹر مچل میک لیننگ کو سمجھنے کے لئے جاننا ہوگا کہ محمد حفیظ نے کیا ٹو یٹ کیا تھا۔
پاکستانی آل رائونڈر محمد حفیظ نے ٹویٹ کیا تھا کہ یہ وہی کھلاڑی ہیں جو اسی سکیورٹی اور اسی راستے سے واپس جارہے ہیں۔کیا نہیں اب کوئی سکیورٹی خطرہ نہیں ہے۔حفیظ نے یہ ٹویٹ ایک ایسے وقت پر کیا تھا کہ جب نیوزی لینڈ ٹیم ہفتہ کی شب راولپنڈی سے اابو ظہبی روانہ ہورہی تھی۔حفیظ نے یہ کیوں لکھا؟اس لئے کہ اس سے ایک روز قبل نیوزی لینڈ کرکٹ حکومت اور ٹیم نےپاکستان کا دورہ جاری رکھنے سے انکار کردیا تھا۔اس سے پاکستان کی پوری دنیا میں سبکی ہوئی۔حفیط کا ٹویٹ بھی نشانے پر لگا ہے۔
کیوی کرکٹر کے نزدیک ان کی حکومت ذمہ دار
کیوی کرکٹر مچل میک لینگھم نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ کم آن برادر،۔یہ اچھی بات نہیں ہے،دورے کی منسوخی کا الزام، پلیئرز کو مت دو۔اس کا الزام ہماری حکومت کو دے دو۔کرکٹرز نے وہی کیا جو ان کو حکم ہوا تھا۔یہ تمام کرکٹرز کھیلنا چاہتے تھے اور اپنا آپ منوانا چاہتے تھے۔کیوی کرکٹر میک لینگھم نے اس دوران ہاتھ جوڑکر معافی مانگنے والاسٹکر لگایا اور مزید لکھا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹرز کے پاس واپسی کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔
محمد حفیظ کا نشانہ اس لئے بھی تیر پر لگا ہے کہ فوری جواب آیا ہے لیکن یہ ماننا ہوگا کہ کیوی کرکٹر نے دفاعی انداز اپنایا اور اپنی حکومت پر ہی بات رکھی۔پاکستان میں سکیورٹی کے حوالہ سے کسی شبہ کا اظہار نہں کیا۔یہ ایک اور اچھی بات رہی ہے۔