لاہور، 20 جنوری ,پی سی بی میڈیا ریلیز
کیلنڈر ایئر 2021 میں سب سے زیادہ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل رنز بنانے والے کرکٹر، سال 2021 میں پی سی بی کے سب سے قیمتی کرکٹر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے کھلاڑی اور پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ وہ 24 سال بعد دورہ پاکستان سے متعلق آسٹریلیا کے کھلاڑیوں، فینز، براڈکاسٹرز اور میڈیا کی طرف سے سامنے آنے والے بیانات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ 24 سال بعد پاکستان کا تاریخی دورہ کرنے پر پوری قوم آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں موجود مختلف اسٹیک ہولڈرز کے مثبت بیانات دیکھ کر وہ ایک طویل عرصے بعد آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد کا احساس ابھی سے محسوس کرنے لگے ہیں۔
آسٹریلیا کی ٹیم تین ٹیسٹ، تین ون ڈے انٹرنیشنل اور ایک ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لیے مارچ/ اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ سیریز میں شامل تینوں ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جبکہ تمام ون انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔
محمد رضوان پرعزم ہیں کہ دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کا آپس میں مضبوط تعلق آئندہ ماہ کھیلی جانے والی اس کرکٹ سیریز کو چار چاند لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عثمان خواجہ سمیت کئی آسٹریلوی کرکٹرز کی ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شرکت اور آسٹریلیا میں جاری کے ایف سی بگ بیش لیگ میں چھ پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت دونوں ممالک کے کرکٹ حلقوں کے باہمی تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ آسٹریلیا کے سابق کرکٹر میتھیو ہیڈن کے پاکستان بارے محبت بھرے الفاظ کے گواہ ہیں. انہوں نے آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021 میں قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے کئی مرتبہ اس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اسی طرح آسٹریلیا کے ہیڈ کوچ جسٹن لینگر بھی ایونٹ کے دوران محمد رضوان سے پاکستان سے متعلق مثبت گفتگو کرچکے ہیں۔
قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے نائب کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ایشیز کا کامیاب دفاع کرنے والی آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم ایک مضبوط اور مشکل حریف ہے تاہم پاکستان کو اس سیریز میں ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ کا ایڈوانٹیج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بابراعظم کی قیادت میں پاکستان نے کیلنڈر ایئر 2021 میں تینوں طرز کی کرکٹ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔
محمد رضوان نے پاکستان اور آسٹریلیا کی سیریز کو کرکٹ کے مداحوں کے لیے ایک بڑی سیریز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فینز کسی بھی کھیل کا سب سے اہم جزو ہیں اور ان کی تمنائیں اور حوصلہ افزائی میدان میں کھلاڑیوں کا جذبہ بڑھاتی ہیں۔