راولپنڈی،کراچی:کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا کے خلاف پاکستان نے پہلا ٹیسٹ ڈرا کھیلا ہے،میزبان ملک پاکستان ہے،پچ اس کی مرضی کی بنی تھی،5 دن کے کھیل میںمیچ ڈرا کھیل کر،3 سنچریز بناکر،انفرادی ریکارڈز اپنے نام جوڑ کر پاکستان آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر 10 کے قریب پوائنٹس شرح کا نقصان کرچکا ہے۔پاکستانی کپتان بابر اعظم اس پر خوش ہیں تو کرک اگین حسب سابق سب سے پہلے یہاں انہیں ایک اور پوائنٹ خبردار کرہا ہے،جیسا کہ گزشتہ رات یہ خبر دی تھی کہ ڈرا میچ پاکستان کو 75 فیصد شرح سے 66.66 فیصد پر لے جائے گا،اس کی آج آئی سی سی نے تصدیق کی ہے۔اس کی تفصیل کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کے علم میں ہونا چاہئے کہ آسٹریلیا بھلے پاکستان میں 2 سیریز جیت چکا،بھلے ایک ڈرا کھیل چکا لیکن 1956 کے پہلے دورے سے لے کر 1998 کے 8 ویں دورے تک کراچی میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا ہے۔پاکستان آسٹریلیا کے لئے یہاں ناقابل شکست رہا ہے،کینگروز کا خواب رہا ہے کہ وہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں نچلی اور اونچی پرواز کریں،ایک بار تو 1994 میں اسے موقع مل بھی گیا تھا۔ٹیسٹ کرکٹ کا مزاج بھی پاکستان کی شکست کی دہائی دے رہا تھا لیکن آخری وکٹ پر انضمام اور مشتاق کی 57 رنزکی ناقابل شکست شراکت نے بھی پاکستان کے ریکارڈ کو بچانے مین وہ کردار ادا نہیں کیا جو اس کے اپنے ہی وکٹ کیپر نے اسٹمپ چھوڑ کرکردیا تھا۔پاکستان ایک وکٹ سے جیت گیا تھا۔
عمران خان اور رمیز راجہ کب تک پی سی بی پیٹرن انچیف اور چیئرمین،اہم سٹوری
آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ آسٹریلیا نے پاکستان کے 8 دورے کئے تو ہردورے میں اس نے کراچی میں ٹیسٹ میچ کھیلا،گویا اس نے یہاں پاکستان کے خلاف 8 ٹیسٹ میچزکھیلے ہیں۔8 بار ٹرائی کی ہے۔پاکستان 5 میں فاتح رہا ہے۔3 ٹیسٹ میچز ڈرا ہوئے ہیں۔
آسٹریلیا نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کبھی بھی 400 اسکور نہیں کرسکا،اس کا ہائی اسکور 390 اور کم اسکور تو بڑا ہی شرمناک 80 رہا ہے۔
اکتوبر 1956 کا پہلا ٹیسٹ پاکستان ہی9 وکٹ سے جیتا تھا۔
دسمبر 1959 کا کراچی ٹیسٹ ڈرا رہا تھا۔
اکتوبر 1964 کا ٹیسٹ بھی ڈرا ہوا تھا۔
فروری 1980 میں آسٹریلیا 7 وکٹ سے ہارا تھا۔
ستمبر 1982 میں آسٹریلیا 9 وکٹ سے ناکام ہوا۔
ستمبر 1988 میں آسٹریلیا اننگ اور 188 رنزکی بڑی شکست سے دوچار ہوا۔
ستمبر،اکتوبر 1994 میں آسٹریلیا ایک وکٹ سے ہارا تھا۔
اکتوبر 1998 میں آسٹریلیا نے یہاں ڈرا میچ کھیلا تھا۔
آسٹریلیا پاکستان میں سیریز ہارا،ڈرا کھیلی یا 2 میں فاتح بنا لیکن کراچی میں وہ ہمیشہ ہی ناکام رہا ہے۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کی بہتری کے لئے یہی بہت ہوگا کہ وہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پیٹ کمنز الیون کو نقب نہ لگانے دیں،بابر کی قیادت میں پاکستان کو یہاں اگر مار پڑگئی تو کراچی کا بڑا،پرانا ریکارڈ ٹوٹتے ٹوٹتے بابر کو بری طرح توڑ سکتا ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی قیادت کو بڑا شگاف ڈال سکتا ہے۔
پی سی بی کو اس میچ کے لئے پچ سے لے کر سلیکشن کے تمام معاملات کو ذمہ داری سے لینا ہوگا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں آج 9 مارچ کو کراچی پہنچ رہی ہیں۔12 مارچ سے سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔حسن علی اور فہیم اشرف کی واپسی ہوگی۔ساجد خان باہر ہوسکتے ہیں۔