عمران عثمانی کی رپورٹ
یہ ایک ناقابل یقین بات ہوگی لیکن ہے تو،اس لئے کہ ایسا کم ہوتا ہے جو اس چیپٹر میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 10 سال بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف ویسٹ انڈیز میں کوئی ایک روزہ کرکٹ میچ کھیل رہی ہے۔دونوں ٹیموں کے مابین 3 ایک روزہ کرکٹ میچزکی سیریز کا پہلا میچ آج کنگسٹن اوول برج ٹائون میں کھیلا جارہا ہے۔وقت بہت گزر گیا۔ایک عشرے بعد کیریبین میدانوں میں ہونے والا 50 اوورز فارمیٹ کا یہ میچ بلکہ یہ سیریز نہایت ہی اہم ہے۔
ٹی 20 سیریز کے آخری میچ میں واپسی کرنے والی ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم نے خطرے کا الارم ضرور بجایا ہے لیکن وہ مسلسل 5 سیریز ،جن میں 3 ون ڈے سیریز بھی شامل ہیں،ہارنے کے بعد مزید کسی سیریز کی شکست کے متحمل نہیں ہوسکتے،اس لئے کہ یہ ایک روزہ سیریز آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ نیوزی لینڈ اسکواڈ نے مارٹن گپٹل،کین ولیمسن،ٹام لیتھم،ٹم سائوتھی اور ٹرینٹ بولٹ کو ون ڈے سیریز میں شامل کیا ہے۔
ویسے عجب بات یہ ہے مکہ ولیمسن نے ورلڈکپ 2019 فائنل کے بعد اب سے 2 ون ڈے میچزکھیلے ہیں۔فروری 2020 کے بعد سے سائوتھی کے 3 میچز ہیں۔
پاکستان بمقابلہ نیدرلینڈز،سپرلیگ ٹیبل،بابر اور رضوان کے لئے مواقع
یہ سیریز ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہے۔اس وقت کیوی ٹیم 90 پوائنٹس کے ساتھ 5 ویں اور ویسٹ انڈین ٹیم 80 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔،کیوی ٹیم نے اب تےک تمام 9 میچز جیتے ہیں،اگر اس نے یہ سیریز0-3 سے جیتی تو 120 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن پر آجائے گی۔پاکستان بھلے نیدرلینڈز کو باقی 2 میچز ہرادے،اس کے پوائنٹس بھی 120 ہونگے۔بنگلہ دیش کے پہلے سے 120 ہیں لیکن کیوی ٹیم بہتر اوسط کی بنیاد پر انگلینڈ کے 12 پوائنٹس کے بعد دوسری پوزیشن پر آجائے گی،اس صورت میں ویسٹ انڈیز ورلڈکپ 2023 میں براہ راست جانے میں ناکام ہوگا،گزشتہ ورلڈکپ کی طرح اسے پھر کوالیفائر کھیلنا ہوگا۔
ویسٹ انڈیز جس نے 7 سیریز کے 21 میچز کھیل کر صرف 8 فتوحات سمیٹی ہیں۔یہ اس کی آئی سی سی ورلڈکپ سپر لیگ کی آخری سیریز ہوگی۔مکمل ناکامی سے مہم خت،کوالیفائر کا ٹکٹ۔سارے میچز جیت کر بھی رسائی بہت مشکل ہوگی۔
پاکستانی وقت کے مطابق میچ رات 11 بجے شروع ہوگا۔