کنگسٹن جمیکا،کرک اگین رپورٹ
twitter Image
یہ 2007 کے ورلڈ کپ کی بات ہے،جب آئرلینڈ نے اسی سبائنا پارک میں پاکستان کے خلاف تاریخی جیت رقم کرکے پاکستان کو ورلڈ کپ سے باہر کیا تھا،آج 15 سال بعد اسی میدان میں اس نے ویسٹ انڈیز ٹیم کی اسی انداز میں تدفین کی ہے۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ کا جنازہ،اپنے ہی ملک میں تدفین،آئرلینڈ جیسی ٹیم نے زمین بوس کردیا۔3 ایک روزہ میچز کی سیریز کا فیصلہ کن میچ آئرش ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد2 وکٹوں سے جیر کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی،یہ کیریبین ٹیم کے خلاف اس کی پہلی باہمی سیریز کی فتح ہے۔فاتح ٹیم نے آخری 15 منٹ میں اپنی ناتجربہ کاری سے میچ کو مشکل ضرور بنادیا لیکن آخر کار تاریخ رقم کردی۔
کنگسٹن میں کھیلے گئے میچ میں آئرش ٹیم نے 213 رنزکے ہدف کے تعاقب میں پہلی وکٹ صفر پر گنوادی جب تجربہ کار بیٹر پوٹر فیلڈ کھاتہ کھولے بنا ہی چلے گئے۔دبائو کے موقع پر کپتان پال سٹرلنگ اور اینڈیمیک برائن نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور مجموعہ 73 تک پہنچادیا،اس موقع پر ہوسین نے پال سٹرلنگ کو 44 کے انفرادی اسکور پر شکار کرکے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لانے کی کوشش کی۔
بڑے اپ سیٹ کا امکان،ویسٹ انڈیز کو آئرلینڈ سے سیریز کی شکست کا خطرہ
آئرش ٹیم کوئی دبائو قبول کرنے والی نہیں تھی۔ہیری ٹیکٹر نے آکر اسکور کا ٹریکٹر چلادیا،نتیجہ میں آئرلینڈ فدتح کے قریب ہوگئی۔ویسٹ انڈیز کو تیسری کامیابی 152 کے اسکور پر ملی جب نصف سنچری بنانے والے اینڈی میک برائن 59 اسکور کرکے آئوٹ ہوگئے۔نک روک 2 اور کورٹز کمفر 11 کر کے آئوٹ ہوئے تو آئرش ٹیم کے 5 کھلاڑی پویلین ضرور لوٹ گئے تھے۔اس کے لئے تسلی کی بات یہ تھی کہ اسکور 190 ہوگیا تھا۔
آئرش ٹیم کی فتح میں اختتامی کرادر تمام کا تمام کیری ٹیکٹر کے ہاتھ تھا۔ وہ ہاف سنچری مکمل کرنے کے بعد بھی وکٹ پر موجود تھے۔22 سالہ ٹیکٹر کی گزشتہ 10 میچزمیں یہ 7 ویں ہاف سنچری تھی۔ویسٹ انڈیز کے بائولرز پورا زور لگارہے تھے،7 رنزکے اضافہ سے انہوں نے چھٹی وکٹ لے لی۔اس بارٹیکٹر 52 رنز بناکر ایل بی قرار پائے تھے۔
آئرلینڈ کو 51 بالز پر 16 اسکور کی ضرورت تھی،ٹیل اینڈرز وکٹ پر آگئے تھے،میچ دلچسپ ہورہا تھا۔ٹیم فتح کے لئے پریقین تھی،نتیجہ میں بالیں قبل ہدف وکٹ پر پورا ہوگیا۔گریٹھ دینیلے نے چھکا لگا کر دبائو ختم کیا۔اسکور 208 ہوگیا تھا،یہاں ویسٹ انڈیز نے اور تلے 2 وکٹیں لے کر سنسنی پھیلادی۔آئرلینڈ کے 208 پر 8 کھلاڑی آئوٹ ہوگئے تھے۔فتح 5 رنزکی دوری پر تھی۔پھر ڈرامہ ختم ہوا۔آئرلینڈ نے 31 بالز قبل 8 وکٹ پر 214 اسکور کرکے میچ جیتا،سیریز نام کی۔اکیل ہوسین کی 59 رنز کے عوض 3 اور روسٹن چیز کی 42 رنزکے عوض 3 وکٹیں بے فائدہ رہیں۔آل رائونڈ کارکردگی پراینڈی میک برائن پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔یہ ایک تاریخی جیت ہے،اس نے دنیائے کرکٹ کی بریکنگ نیوز بنادی،آئر لینڈ میں رات کے وقت جشن کا سماں ہوگیا۔کرکٹ فینز خوشی مناتے رہے۔
اس سے قبل آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو پہلے کھلایا اور 119 رنزپر 7 وکٹیں اڑاکر میچ پر گرفت کرلی،اس کے باوجود ویسٹ انڈیز ٹیم 212 اسکور کرنے میں کامیاب رہی۔شائی ہوپ نے 53 اور جیسن ہولڈر نے 44 کی اننگز کھیلی۔ٹیم 32 بالز قبل وکٹ چھوڑ گئی،میک برائن نے28 رنزکے عوض 4 وکٹیں لیں۔کریگ ینگ نے 3 کھلاڑی آئوٹ کئے۔