لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم ٹیسٹ میں شکست کے دہانے پر ہے،ایک جانب یہ صورتحال ہے تو دوسری جانب آئوٹ ہونے والے 3 کھلاڑی مسلسل امپائر کے فیصلوں سے ناخوش ہوتے کریز سے باہر گئے،سب سے زیادہ احتجاج فواد عالم نے کیا ہے۔
جمعہ کو لاہور میں تیسرے کرکٹ ٹیسٹ کے 5 ویں روز کے کھیل میں لنچ تک پاکستان کے 2 کھلاڑی آئوٹ تھے۔اس کے فوری بعد جب کھیل شروع ہوا تو سب سے پہلے امام الحق کیچ ہوئے۔اس کے بعد فواد عالم ایل بی ہوئے ،پھر محمد رضوان بھی اسی طرح ایل بی ڈبلیو کا شکار ہوگئے ہیں۔
پاکستان نے 5 وکٹیں 167 ہپر جب کھودی تھیں تو بھی 46 اوورز کا کھیل باقی تھا،اکیلے بابر اعظم وکٹ پر موجود تھے۔اب ان کے ساتھ ساجد خان ہیں۔
لنچ کے بعد اس وقت صورتحال دلچسپ ہوگئی،جب امام الحق کو معمولی ایج پر تھرڈ امپائر نے آئوٹ قرار دیا تو وہ ناخوش گئے،یہی حال اس سے قبل اظہر علی کے ساتھ ہوا تھا،جب انہیں بھی ایسے ہی آئوٹ دیا گیا تھا۔
سب سے بڑی سنسنی خیزی اس وقت ہوئی جب فواد عالم کو 11 کے انفرادی اسکور پر امپائر علیم ڈار نے ایل بی ڈبلیو دے دیا۔فواد نے پیٹ کمنز کی اس اپیل و فیصلے خلاف ریویو لیا۔لیفٹ ہینڈ بیٹر کے سامنے بال پچ سے باہر گری تھی اور گر کر آف سائیڈ سے باہر کی جانب جارہی تھی،بیٹر نے ریویو لیا،تھرڈ امپائر نے آف سٹمپ کے باہر کی وکٹ پر لگنے والی بال کے باعث آئوٹ قرار دیا۔
اظہر علی کاریویو پر آئوٹ متنازعہ فیصلے میں تبدیل،لنچ تک میچ واضح ہوگیا
فواد عالم نے اس پر احتجاج کیا،وہ بار بار لائن سے باہر بال پچ ہونے کا دعویٰ کرتے رہے ،فواد عالم بولتے،اشارہ کرتے میدا سے باہر گئے،پورا راستہ پیشچھے دیکھتے ہوئے بڑبڑاتے گئے۔اس پر کریزپر موجود کپتان بابرا عظم نے بھی امپائر علیم ڈار سے سوال کیا کہ بال اس طرح پچ ہو،اس طرح کھیلا جائے تو یہ کیسے آئوٹ ہوگیا۔علیم ڈار نے اس پر سر ہلانے پر اکتفا کیا۔
اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کے آئوٹ ہونے والے 3 بیٹرز امام الحق،اظہر علی اور فواد عالم اپنے آئوٹ قرار دیئے جانے پر ناخوش گئے۔جن بیٹرز نے فیصلوں پر رد عمل دیا ہے،ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا بھی امکان ہے۔
پاکستان نے چائے کے وقفہ تک 5 وکٹ پر 190 اسکور بنالئے ہیں،بابر اعظم 46 پر ہیں۔پاکستان کو 37 اوورز میں 161 اسکور کی ضرورت ہے۔