لاہور،کرک اگین رپورٹ
پہلا ایک روزہ میچ،قذافی اسٹیڈیم آسٹریلیا پر کیسے مہربان،خطرناک ریکارڈز،شاہین کی اپ ڈیٹ بھی ساتھ ہوگی۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ایک روزہ میچزکی سیریز منگل 29 مارچ سے شروع ہورہی ہے۔بابر اعظم الیون اور ایرون فنچ الیون نے قذافی اسٹیڈیم میں ٹرافی کی بھی رونمائی کردی ہے۔اس کے ساتھ ہی ٹیموں نے سخت ٹریننگ کی ہے۔
کرک اگین نے پیر کی سہ پہر یہ خبر دے دی تھی کہ شاداب خان پہلا میچ نہیں کھیل سکیں گے،اس کی تصدیق رات گئے ہوئی ہے،اسی طرح اس کے بعد میڈیا پر یہ خبریں چلیں کہ شاہین آفریدی ٹریننگ کیمپ کے دوران زخمی ہوگئے ہیں۔کرک اگین اس کی تصدیق کررہا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی فٹ ہیں۔وہ میچ کھیلیں گے۔ایک تو یہ تصدیق ہوئی ہے۔دوسرا نئے پلیئرز بھی ہونگے۔اس کی تفصیل کے لئے نیچے موجود لنک پر کلک کریں۔
ایک اور کپتان پر استعفے کا دبائو،کرکٹرز کا استقبال،پاک آسٹریلیا میچ کی اہم خبر
آسٹریلیا کو جہاں پاکستان کے خلاف اوور آل،پاکستان میں کھیلے گئے ایک روزہ میچز میں برتری حاصل ہے،وہاں قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بھی اس کا ریکارڈ قابل رشک ہے،اس لئے کہ مہمان ٹیم پاکستان کے قلعہ میں آکر برتری لے لے۔اعدادوشمار کے مطابق اس نے لاہور میں پاکستان کے خلاف 5 ایک روزہ میچزکھیل رکھے ہیں،اس میں اس نے 3 جیتے ہیں ۔پاکستان 2 جیت سکا ہے۔اس طرح قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آسٹریلیا کا پاکستان پر غلبہ ہے۔
آسٹریلیا اس گرائونڈ میں پاکستان کے خلاف 316 اسکور کا بڑا ٹوٹل بھی کرچکا ہے۔دونوں ممالک میں یہاں ایک روزہ کرکٹ تاریخ 1982 سے شروع ہوتی ہے۔1998 میں اخری ٹاکرا ہوا۔اس سے اندازا لگالیں کہ آسٹریلیا کے لئے یہ مقام کس لئے اہم بنتا ہے کہ پاکستان 1988 کے بعد یہاں آسٹریلیا سے نہیں جیت سکا۔اس کے بعد 1994 اور 1998 کے 2 میچز پاکستان نہیں جیت سکا ہے۔دونوں میں کینگروز نے میدان مارا ہے۔
وسیم اکرم پلس پرعمران خان کے ساتھی وسیم اکرم کا دلچسپ رد عمل
اکتوبر 1988 میں بھی پاکستان اور آسٹریلیا کا جو میچ کھیلا گیا تھا وہ اصل میں ٹائی ہوگیا تھا۔آسٹریلیا نے 8 وکٹ پر 229 اسکور کئے تھے۔پاکستان نے یہی اسکور 7 وکٹ پر کئے۔اس موقع پر ٹائی میچ کا فیصلہ وکٹ گرنے کے حساب سے ہوجاتا تھا،اس لئے چونکہ پاکستان کی ایک وکٹ کم گری تھی،اس لئے پاکستان فاتح قرار پایا۔5 میچز میں سے 3 کا ٹاس آسٹریلیا جیتا،2 پاکستان کے حصے میں آئے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے شیڈول اور مقام کا اعلان
پاکستان کا 1998 کا ون ڈے میچ یوں بھی عجب رہا کہ پاکستان نے 315 اسکور کئے۔اعجاز احمد اور محمد یوسف نے سنچریز اسکور کیں۔آسٹریلیا نے ایڈم گلکرسٹ اور رکی پونٹنگ نے سنچریز کرکے ہدف 7 بالیں قبل صرف 4 وکٹ پر پورا کرلیا۔
سوال یہ ہے کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پہلے ایک روزہ میچ کا ٹاس کون جیتے گا،اس حوالہ سے یہ سکہ بابر اعظم کے حق میں گرسکتا ہے،موسم گرم ہے،اس لئے اب وہ بات نہیں رہے گی کہ بعد کی بیٹنگ کچھ زیادہ ہی آسان ہوجائے گی۔آخری میچ میں بعد میں بیٹنگ والی ٹیم جیتی،اس سے قبل کے میچزمیں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم کامیاب رہی تھی۔
پاکستان کے لئے ایک اور منہ چڑاتا نتیجہ،ویسٹ انڈیز انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز جیت گیا
خیال ہے کہ پچ بیٹنگ کے لئے سازگار ہوگی۔بابر اعظم شاید بعد میں ہی بیٹنگ کو ترجیح دیں،آسٹریلیا کی ٹیم ویسی نہیں ہے کہ جو اس کی اصل طاقت ہے،اس لئے وہ فیورٹ ہے۔میچ جیتنا چاہئے۔اسی طرح ورلڈ کپ سپر لیگ کے لئے بھی یہ میچ نہایت اہم ہے بلکہ پوری سیریز اہم ہے۔ایسی کمزور ٹیم کے خلاف پاکستان شکست کا متحمل نہیں ہوسکے گا۔