کرک اگین رپورٹ
پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کا مستقبل کلیئر،اہم پیش رفت،رضوان کہاں ایکشن میں آنے والے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان،وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان اس وقت انٹرنیشنل کرکٹ کے ٹاپ اسٹارز میں ہیں،ان کی کہیں بھی ،کسی بھی نوعیت کی ایکسرسائز مانیٹر ہوگی،بات اگر انگلش کائونٹی کی ہوتو زیادہ توجہ کا باعث بنے گی،اس لئے کہ ریڈ بال فارمیٹ میں انہیں ٹی 20 جیسی مقبولیت تو حاصل نہیں ہے لیکن اس سال وہ کائونٹی میں اپنی بیٹنگ سے اس بابت بھی بڑی سند لے سکتے ہیں۔
محمد رضوان انگلینڈ پہنچ گئے ہیں،انہوں نے اپنی اپنی کائونٹی سسیکس کو جوائن کرلیا ہے،جمعرات کو وہ اپنا ڈیبیو میچ ڈربی شائر کے خلاف کھیلیں گے۔
شاہد آفریدی نے عمران خان پر تنقید کرتے اپنی اصلیت کھول دی
آئی پی ایل میں منگل کو چنائی سپرکنگز نے رائل چیلنجرز بنگلور کو شکست دے دی ہے،فاتح ٹیم نے4 وکٹ پر 216 اسکور بنائے ۔رائل چیلنجرز بنگلور 9 وکٹ پر 193 اسکور بناسکی،اس طرح 23 رنزکی جیت سپر کنگز کو ملی ہے۔چنائی کی 5 میچزکے بعد یہ دوسری جیت ہے۔جس ٹیم کو شکست ہوئی،وہ 3 کامیابیوں کے ساتھ 6 پوائنٹس کے ساتھ آگے تھی۔
ادھر نیوزی لینڈ کے فاسٹ بائولر ہمیش بینٹ نے ریٹائرمنٹ لے لی۔35 سالہ پیسر نے آخری بار ملک کی نمائندگی گزشتہ سال ستمبر میں کی تھی،کیویز کرکٹ کا سالانہ ایوارڈز ٹی 20 میں ٹرینٹ بولٹ نے جیت لیا ہے۔خواتین میں سوفی ڈیوائن کو بھی ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کو لے کر ان دنوں بڑی خبریں چل رہی ہیں۔افواہوں کا طوفان ہے کہ ایک کے بعد ایک مراسلہ۔ویسےمراسلہ بھی کیا مقبول لفظ ہے۔خیر بات ہورہی تھی رمیز راجہ کی۔ان کی برطرفی یا مستعفی ہونے کی باتیں ہیں۔کرک اگین اگر غیر جانبداری سے تجزیہ کرے تو رمیز راجہ کو ذرا ویٹ کرنے کی پالیسی منتخب کرنی ہوگی،موجودہ حکومت 5 سال کے لئے نہیں آئی ہے۔زیادہ سے زیادہ 15 ماہ بعد الیکشن ہیں۔کم سے کم 7 ماہ بعد۔دوسری صورت میں تو تبدیلی بنتی ہی نہیں ہے،اس لئے کہ اگر 7 ماہ بعد الیکشن ہوتے ہیں تو یہ تبدیلی مناسب بھی نہیں ہوگی،موجودہ عوامی موڈ دیکھتے ہوئے گلے پڑے گی۔دوسری بات یہ ہے کہ نئی آنے والی حکومت کا بھی ابھی علم نہیں ہے کہ وہ کیا رنگ اور شکل اختیار کرے گی۔حالات ابھی پنجاب حکومت،پی ٹی آئی کی آج سے شروع ہونے والی عوامی مہم سے واضح ہونگے۔ایسا لگتا ہے کہ رمیز راجہ شاید ابھی خود سے مستعفی نہیں ہونگے،اگر ہوبھی گئے تو ان کا ستعفیٰ کچھ وقت تک قبول نہ ہوگا۔ایسی صورت میں انہیں وقت مل سکتا ہے،یہ ایسا نکتہ ہے کہ جسے موجودہ حکومت سمجھ لے تو کسی بھی ممکنہ شرمساری سے بچے گی،رمیز راجہ جان لیں تو بڑے فائدے میں رہیں گے۔یہ پاکستان ہے،یہاں کچھ بھی ممکن ہے،جیسے وفاقی سطح پر ادارہ جاتی جلد بازی پر آج بڑے بڑے پچھتارہے ہیں۔راولپنڈی میں آج ہونے والی کانفرنس میں بہت کچھ بولا اور سنا گیا ہے۔