لاہور،کرک اگین رپورٹ
راولپنڈی اور کراچی کی پچز پر کڑی تنقید کے بعد پی سی بی کا بڑا فیصلہ۔قذافی اسٹیڈیم لاہور کی پچ تیاری کے لئے غیر ملکی پچ کیوریٹر کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔اس سلسلہ میں معلوم ہوا ہے کہ راولپنڈی اور کراچی کی پچزکے بعد پی سی بی پر شدید دبائو آیا۔پنڈی میں 5 دن کے میچ میں صرف 14 وکٹیں گری تھیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ابھی 4 روز مکمل ہوئے ہیں۔22 وکٹیں گری ہیں۔زیادہ سے زیادہ مزید 8 وکٹیں اور گرسکتی ہیں۔اس طرح یہ پچ بھی تنقید کی زد میں ہے،
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایم سی جی اورآئی سی سی اکیڈمی کے سابق کیوریٹرٹوبی لمسڈن کی خدمات حاصل کی ہیں۔10 روزہ معاہدے کے تحت وہ آسٹریلیا کے خلاف 21 مارچ سے شروع ہونے والے لاہور ٹیسٹ کی پچ تیار کریں گے۔ساتھ میں پاکستان کے پچ کیوریٹر کی ٹریننگ بھی کریں گے۔
سیاسی یا کوئی اور وجہ،قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل،کیا ٹائٹل ملنے والا
پاکستان اور آسٹریلیا کی تاریخی سیریز ہے،1998 کے بعد 24 سال میں پہلی بار آسٹریلیا ٹیم پاکستان میں کھیل رہی ہے۔یہ سیریز اہمیت اختیار کرتی،الٹا کام ہوا۔کراچی اور راولپنڈی کی پچز نے پی سی بی اور پاکستان کرکٹ کا مذاق اڑایا ہے۔پی سی بی دبائو میں آگیا ہے۔
نئے غیر ملکی پچ کیوریٹر نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کام شروع کردیا ہے۔