لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کا راولپنڈی ٹیسٹ کی پچ پر ہونے والی تنقید اور شور کا رد عمل آگیا ہے،انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ہم ایک تیز،بائونسی پچ بناکر آسٹریلیا کی گود میں ٹیسٹ میچ نہیں ڈال سکتے۔ابھی بہت کرکٹ باقی ہے۔آسٹریلیا کی گود میں نہیں کھیلیں گے۔
صدی کی بہترین بال کے ساتھ سنچری کی بد ترین پچ،آسٹریلیا کی دہائی،پی سی بی مطمئن
رمیز راجہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنی مرضی کی پچ بنانی ہے۔ہوم ٹیم ایسا کرتی ہیں۔اس میچ میں کچھ اور پرابلز بھی تھیں،جیسا کہ ریگولر اوپنر عابد علی نہیں تھے۔عبد اللہ شفیق کا پہلا ٹیسٹ تھا،امام الحق کی واپسی اب ہوئی ہے۔اسی طرح ریگولر کھلاڑی فہیم اشرف اور حسن علی بھی ان فٹ ہوگئے تھے۔نئے پلیئرز پر دبائو ہوتا ہے۔برینڈ نیو اوپنر پلیئر تھے۔2 ٹیسٹ کھیلنے والے عبد اللہ شفیق کے حوالہ سے خدشہ تھا۔لیگ اسپنر یاسر شاہ تیارنہیں تھے۔
آسٹریلیا کی ٹیم اتنی عام ٹیم نہیں ہے۔دنیا کی بہترین ٹیم ہے۔ان کے پاس ٹیلنٹ ہے،اس لئے اتنی جلدی ہم تجرباتی کام نہیں کرسکتے تھے۔
فینز کو سمجھنے کی ضرورت یہی ہے کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ اچھی پچز ہوں،ہم نے احتیاط سے پلاننگ کرنی ہے۔ہم ایسی پچز بنانی ہیں کہ اس سے مقابلہ کے لئے لو بائونسی پچز بنانی ہونگی،جہں ریورس سوئنگ بھی ہو،اسپن بھی ہو۔
رمیز راجہ کہتے ہیں کہ ہم یہ ماننے کو تیار ہیں کہ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی اچھی ایڈوٹائزمنٹ نہیں تھی،اس سے مایوس ہونے اور کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ایک دم گن مت اٹھائیں اور انجوائے کریں،ابھی بہت سی کرکٹ باقی ہے۔ہم ہوم سیریز ہارنے کے لئے نہیں کھیل رہے ہیں۔
رمیز راجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ میں ستمبر میں آیا تھا،اعلان بھی کیا تھا کہ پچز تبدیل ہونگی لیکن اس وقت سیزن شروع ہوچکا تھا،اب سیزن کے ختم ہونے پر میں اپنا کام کروں گ۔اگلے سیزن میں اچھی پچز ملیں گی،مزا آئے گا۔
راولپنڈی ٹیسٹ 5 دن کے کھیل کے بعد قریب 2 اننگز سے زیادہ پرمکمل ہوا۔پاکستان نے 239 اوورز میں 4 وکٹ پر 700 سے زائد اسکور کئے،آسٹریلیا نے 162 اوورز میں 10 وکٹوں پر 459 رنزبنائے۔میچ ڈرا ہونے پر آسٹریلیا اسے صدی کی خراب ترین پچ قرار دے رہا ہے،فینز الگ سے تنقید کررہے ہیں۔