عمران عثمانی
پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز ایسی ہاری ہے کہ جس کی دونوں ممالک کی ہوم ٹیسٹ ہسٹری میں تاریخ بھی نہیں ملتی۔رواں سیریز کے ابتدائی دونوں میچز ہاردیئے،اب تیسرے کا خوف بھی سوار ہے۔پھر کیا ہوگا کہ کلین سوئپ کی نئی بد ترین تاریخ رقم ہوجائے گی۔
آخری ٹیسٹ میچ 2 روز بعد 17 دسمبر سے کراچی میں کھیلاجارہا ہے۔نیشنل اسٹیڈیم کا نام پی سی بی نے سپانسر ادارے کے نام پر رکھ لیا ہے لیکن اس اسٹیڈیم کی تاریخ نہیں بدلےگی۔گزشتہ 62 سالہ پاک انگلینڈ کراچی ٹیسٹ تاریخ دیکھی جائے تو یہ انگلینڈ کے لئے یوں حوصلہ افزا ہے کہ اس نے پاکستان کو یہاں ٹف ٹائم ہی دیا ہے۔
اب تک کھیلے گئے 7 میچز میں مقابلہ 1-1 سے برابر ہے۔5 میچز ڈرا کھیل جانا انگلینڈ کا بڑا کارنامہ ہے۔پاکستان کی بیٹنگ لائن اپنے اس ہوم سنٹر پر انگلینڈ کے خلاف کسی اننگ میں 500 اسکور نہیں کتسکی،اب تک کا بڑا اسکور445 ہے۔انگلینڈ نے واحد کامیابی 2000 میں یہاں حاصل کی تھی۔
پاکستان اور انگلینڈ نے کراچی میں پہلا ٹیسٹ فروری 1962 میں کھیلا،ڈرا رہا۔دوسرا ٹیسٹمارچ 1969 میں بھی بے نتیجہ رہا۔مارچ 1973 میں بھی انگلینڈ یہاں ناقابل شکست تھا۔جنوری 1978 میں بھی انگلینڈ نے پاکستان کو نہیں جیتنے دیا۔ مارچ 1984 میں 5 ویں کوشش میں پاکستان آخرکار یہاں 3 وکٹ سے جیت گیا،یہ انگلینڈ کے خلاف کراچی میں اس کی پہلی جیت تھی۔دسمبر 1987 کا ٹیسٹ میچ بھی ڈرا رہا۔پھر اب تک کا آخری میچ یہاں دسمبر 2000 میں کھیلا گیا جو انگلینڈ6 وکٹ سے جیت گیا۔
پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ تاریخ کے دلچسپ،انوکھے اور منفرد ریکارڈز،مکمل جائزہ
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی ایک وقت پاکستان کا ناقابل شکست قلعہ تھا۔ریکارڈ اب بھی بہتر ہے۔پاکستان یہاں کھیلے گئے 44 ٹیسٹ میچزمیں سے صرف 2 میں ہارا ہے۔23 میں فتحیاب رہا۔19 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔1955 میں یہاں پہلا ٹیسٹ ہوا۔دسمبر 2000 تک 45 برس بعد انگلینڈ یہاں پاکستان کو ہرانے والی دنیا کی پہلی ٹیم بنی،دوسری و آخری جیت جنوبی افریقا نے 2007 میں اپنے نام کی۔
ٹاس کے معاملہ میں پاکستان کمزور رہا،44 میں سے 20 کے ٹاس جیتا اور 24 کے ہارا ہے۔انگلینڈ کے خلاف 7 میچزمیں ٹاس 4 میں ہارا ہے اور 3 میں جیتا ہے۔