لاہور،کرک اگین رپورٹ
چیف سلیکٹر تقرری سے قبل ورلڈکپ،ایشیاکپ کیلئے 25 رکنی اسکواڈزسیٹ،اکثر کا انکار۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین منیجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کو تاحال اہم عہدوں کے لئے موزوں امیدوار نہیں مل رہے ہیں۔خالی سیٹوں میں چیف سلیکٹر جیسا اہم عہدہ بھی شامل ہے۔جس نے اگست میں افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز،اس کے بعد ایشیا کپ اور پھرورلڈکپ 2023 کیلئے اسکواڈز کا انتخاب کرنا ہے۔آپ سوچ سکتے ہیں کہ وقت کم ہے۔میگا ایونٹس کیلئے چیف سلیکٹر کا شروع سے ہی اپنی سیٹ پر ہونا چاہئے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی چیئرمین کے مشیر خاص یا کرکٹ کمیٹی کا ہیڈ بننے والے مصباح الحق بھی متعدد لوگوں سے رابطہ میں ہیں۔فوری کامیابی نہیں مل رہی ہے۔انضمام الحق اس سیٹ پر 3سال گزارچکے۔عامر سہیل کیلئے بھی پرانے چیف سلیکٹر کا تجرجہ نہایت ہی تلخ تھا۔شعیب اختر ودیگر بڑے نام اس کے لئے تیار نہیں ہورہے ہیں۔
ادھر چیف سلیکٹر کی تعیناتی کے بغیر ہی ورلڈکپ،ایشیاکپ کیلئے 25 رکنی اسکواڈ فائئنل کئے جانے کی خبریں باہر آگئی ہیں۔قابل احترام راستہ تو یہ تھا کہ اس انتخاب کو خفیہ ہی رکھا جاتا،تاکہ آنے والے چیف سلیکٹر بڑی عزت کے ساتھ پٹاری کھولتے۔ویسے تو یہ انتخاب چیف سلیکٹر نے کرنا بھی نہیں تھا،گزرے سال کی پلاننگ کےتحت 25 کھلاڑی سلیکٹ کئے جانے تھے۔
کولمبو ٹیسٹ،بارش کے دوران حسن علی وسط میدان میں سوگئے،میچ کب شروع ہوسکتا
سوال یہ ہے کہ یہ کون سے 25 کھلاڑی ہوسکتے ہیں۔اس کا سادہ ساجواب کہ جو 16 لڑکے پاکستان کے گزشتہ 12 کےاسکواڈز میں تھے،وہ لازمی ہیں۔ان کے ساتھ ٹی 20 کرکٹ کے اسپیشلسٹ پلیئرز اور کچھ ابھرتے نام ہونگے۔اہم بات یہ ہے کہ فائنل الیون وہی ہوگی جو آپ کو گزرے عرصوں میں ایک روزہ سیریز میں دکھائی دیتی آئی ہے۔