لاہور،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ میں آج بڑاجھگڑا،افغانستان کو سری لنکا سے واقعی لڑنا پڑےگا،سپر4 کیلئے مکمل فارمولہ پیش۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ایشیا کپ گروپ سٹیج کا آخری میچ آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔گروپ بی کا سپر کلاس میچ۔،سری لنکا بمقابلہ افغانستان۔بظاہر بڑا اور چھوٹا نام لیکن گزشتہ 5 میچزکی دونوں کی باہمی ہسٹری یہ ہے کہ سری لنکا معمولی فرق 2-3 سے آگے ہے۔
یہ میچ ڈوآرڈائی ہے،مگر کس کے لئے۔یہ میچ بنگلہ دیش اور سری لنکا کا ہے مگر بنگلہ دیش کو اس سے کوئی خطرہ ہے؟بظاہر توہونا چاہئے کہ بنگلہ دیش ایک میچ ہارچکا،ایک جیتا ہے۔اب اگر افغانستان آج سری لنکا کو ہرادیتا ہے تو سب ایک جیسے ہونگے،ایک فتح ایک شکست۔تینوں ممالک بنگلہ دیش،سری لنکا اور افغانستان کے 2،2 پوائنٹس ہونگے۔فی الوقت نیٹ رن ریٹ میں سری لنکا ٹاپ پر ہے۔بنگلہ دیش کا دوسرا نمبر ہے لیکن آپ کو یہ اجن کرنہایت حیرت ہوگی کہ دوسرے نمبر پر ہونے کے باوجود بنگلہ دیش کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔سوال ہوگا کہ کیسے۔سوال ہوگا کہ ٹاپ نیٹ رن ریٹ پوزیشن کی حامل سری لنکن ٹیم کو ہی شکست کی صورت میں کیوں خطرہ ہے۔
جیسا کہ کرک اگین گزشتہ رات رپورٹ کرچکا تھا کہ بنگلہ دیش ایشیا کپ سپر 4 میں داخل ہوچکا ہے ،تویقین رکھیں کہ وہ داخل ہوگیا ہے،اسے سمجھنا ہوگا۔افغانستان کے خلاف جیت کے بعد بنگلہ دیش سپر فور کے قریب ہے۔ اب اگر افغانستان بنگلہ دیش کو بچھاڑنے کیلئے بڑے مارجن سے جیتنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کا نقصان بنگلہ دیش کو نہیں ہوگا بلکہ یہ سری لنکا ہو گا جو باہر ہوجائے گا کیونکہ افغانستان کو جس مارجن سے جیت دراکر ہے،اس کے لئے اسے وہاں جانا ہوگا جہاں سری لنکا خود گرجائے گا۔ یہ تین طرفہ جھگڑا بہت قریب سا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ جھگڑا 2 ہی ٹیموں کا ہے،ان میں سے ایک سری لنکا اور دوسرا افغانستان ہے۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک بز نے اسے کچھ یوں کلکولیٹ کیا ہے کہ اگر سری لنکا 300 رن بناتا ہے تو افغانستان کو بنگلہ دیش کے سے آگے جانے کے لیے تقریباً 19 اوورزقبل یہ سب مکمل کرنا ہوگا۔ اور اگر افغانستان پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300 رنز بناتا ہے تو اسے 127 رنز کی جیت یقینی بنانی ہوگی۔کیا یہ آسان کام ہیں۔ہرگز نہیں۔
ایشیا کپ،سپر 4 کیلئے افغانستان کو کتنے مارجن کی جیت درکار،پھر کون باہر ہوگا
کرک انفو کا کہنا ہے کہ افغانستان کو جیتنا ہو گا اور بڑی جیت حاصل کرنی ہوگی۔ کتنا بڑا اس کا انحصار میچ کی صورت حال پر ہوگا، فرضی طور پر، اگر وہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 275 رنز بناتے ہیں تو انہیں کم از کم 68 رنز کے مارجن سے جیتنے کی ضرورت ہوگی، یا کسی بھی ہدف کا تعاقب 35 اوورز یا اس سے کم میں پورا کرنا ہوگا۔
اگر سری لنکا یہ میچ جیتے گا تو ایک روزہ کرکٹ میں یہ اس کی مسلسل 12 ویں جیت ہوگی اور یہ پاکستان اور جنوبی افریقا کے ریکارڈ کے برابر ہوگا۔سب سے زیادہ فتوحات کا ریکارڈ آسٹریلیا کے پاس 21 میچزکا ہے۔سری لنکا کا قذافی اسٹیڈیم میں ون ڈے ریکارڈ مثالی ہے۔13 میں سے 9 میچز جیتے ہیں۔
ٹاس کا کردار اہم ہوگا۔موسم خشک اور وکٹ بھی ایسی ہی ہوگی۔پہلے بیٹنگ والی ٹیم 313 رنز سے زائد کرسکتی ہے۔اگر سری لنکا کھیلا،اگر افغانستان نے بیٹنگ کی تو اس کے پاس بھی یہی چانسز ہونگے۔بنگلہ دیش نے یہاں افغانستان کے خلاف 334 اسکور بنائے تھے۔
میچ اڑھائی بجے شروع ہوگا۔