چنائی ،کرک اگین اسپیشل ڈیسک رپورٹ
بابر اعظم زاروقطار روئے،ساتھیوں سے شکوہ ،2 گروپ بن گئے،پاکستان کرکٹ ٹیم زلزلہ میں
پاکستان کرکٹ کیمپ میں زلزلہ ہےزاروقطار رونے ،ڈانٹ ڈپٹ کی تصدیق شدہ خبریں ہیں۔اس سے پہلے ایک متبادل پلیئر کی تبدیلی کی مشاورت ہوئی ہے لیکن پاکستان سوچ رہا ہے۔دیگر ٹیمیں تیزی کے ساتھ ورک کررہی ہیں۔سری لنکا نے سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی اینجلیو میتھیوز کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
آئی سی سی ورلڈ کپ میں سری لنکا کے حالات بھی خراب ہیں۔اسے اب سابق کپتان میتھیوز کی یاد آگئی ہے۔اس نے زخمی کھلاڑی پتھی رانا کی جگہ میتھیوز کو ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔
ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم رات افغانستان سے شکست کے بعد ٹیم ہوٹل میں روتے پائے گئے ہیں۔اس کا انکشاف سابق کرکٹر محمد یوسف سمیت متعدد پلیئرز اور میڈیا رپورٹس سے ہوا ہے۔
علم ہوا ہے کہ بابر اعظم کے ساتھ اور بھی متعدد کھلاڑی رونے لگے۔صورت حال اور ماحول نہایت ہی رنجیدہ تھا۔ایسے میں ٹیم منیجمنٹ نے زیادہ حوصلہ افزائی نہیں کی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں کیا چل رہا
سادہ سی بات ہے کہ پی سی بی کی پہلی رجیم چینج کے بعد بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کی کوشش نجم سیٹھی نے کی۔یہ کوشش سیاسی بنیادوں پر تھی۔شاہین آفریدی سمیت متعدد پلیئرز نے اس پر سخت موقف اپنایا تھا۔اس کے بعد حالات بابر اعظم کے حق میں چلے گئے۔اب ورلڈ کپ سے قبل 2 سے 3 پلیئرز کی سلیکشن کیلئے موجودہ چیئرمین ذکا اشرف کوشش میں تھے
چیف سلیکٹر انضمام الحق بے بس رہے۔یہی وجہ تھی کہ انکو کہنا پڑا کہ میں پرانے سسٹم میں تبدیلی نہیں کرسکتا۔میں اس کا ذمہ دار بھی نہیں ہوں،اس لئے کہ میں اب آیا ہوں۔پھر جس انداز میں اسکواڈ کے اعلان میں تاخیر ہوئی۔کرکٹ کمیٹی کے رکن محمد حفیظ مستعفی ہوئے۔سب کے سامنے ہے ۔
اصل کہانی
اصل کہانی یہ ہے کہ ٹیم سلیکشن میں بااختیار کپتان بننا بابر اعظم کے لئے چیلنج بن گیا ہے۔اس کے نتیجہ میں انہیں طاقت کا مزہ یا تکبر کا ٹائٹل بھی ملا،اس میں بابر اعظم کا کوئی قصور نہیں ہے،اس لئے کہ رجیم چینج سے پہلے احسان مانی اور رمیز راجہ علی الاعلان یہ کہتے تھے کہ کپتان کو فل اختیار دیا جائے۔رمیز راجہ نے درجن بار میڈیا کے سامنے کہا تھا کہ ٹیم بابر اعظم کی مرضی کی ہوگی۔اب بابر اعظم کو وہ اعتماد اور بیک درکار تھی۔بدقسمتی سے ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں بعض افراد کی خواہش پوری نہ ہونے پر انہیں مشکلات ہیں۔اصل صورت حال یہ ہے کہ ٹیم میں 2 گروپس بنادیئے گئے ہیں۔یہ وہی طریقہ واردات ہے جو عشروں سے پاکستان کرکٹ میں چلا آرہا ہے۔اس کے لئے کرک اگین نے جب بھارت رابطہ کیا تو
یہ علم ہوا کہ ٹیم میں گڑ بڑ ہے۔کھلاڑی اصل موڈ اور باڈی لینگویج سے عاری دکھائی دیتے ہیں۔ایسے میں پاکستان کے کپتان کو بعض پلیئرز سے شکوہ ہے۔ناقص فیلڈنگ اور کمزور بائولنگ کو وہ اسی تناظر میں پرکھنے لگے ہیں۔
کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان شدید مشکلات میں ہے۔جمعہ کو اس نے جنوبی افریقہ سے اہم میچ کھیلنا ہے۔بابر اعظم اور پی سی بی کے پاس 2 راستے ہیں۔جو بھی طے کرنا ہے۔اگلے 24 گھنٹے اس کے لئے کافی ہیں۔دوسری صورت بابر اعظم کا استعفیٰ ہے جو شاید وہ دیں تو حالات مزید خراب ہونگے۔اس سے بہتر ہے کہ وہ بھی ٹیم کا مورال ،ماحول اور پی سی بی حکام کا موڈ دیکھ کر وقتی طے کرلیں ۔ان حالات میں جنوبی افریقہ نے بھی ہرادینا ہے۔
مکی آرتھر کی جانب سے بھی ڈانٹ ڈپٹ کی تصدیق کی گئی ہے اور جنوبی افریقا کے خلاف میچ کے لئے ٹیم میں 2 سے 3 تبدیلیوں کی بھارت سے اطلاعات ہیں۔