کرک اگین رپورٹ
انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کے حوالہ سے اہم فیصلہ کرلیا ہے۔یہ ایسا فیصلہ ہے کہ جس کے بارے میں ہر ایک جاننے کا متمنی ہوگا۔ورلڈ ٹی 20 کپ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب دنیا کورونا کے خلاف پھر سے ابھر رہی ہے،اس کے باوجود وہ ایسا مرض ہے کہ اچانک کہیں بھی بڑھ سکتا ہے اور ایونٹ تو کیا پورا ملک بلکہ پوری دنیا کو لاک ڈائون میں بدل سکتا ہے۔نتیجہ میں یہ سوال تو باقی تھا کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ کے دوران اگر پلیئرز یا اسٹاف ممبرز یا کسی کے بھی کووڈ ٹیسٹ مثبت آگئے تو کیا ہوگا۔یہ سلسلہ کچھ زیادہ ہوا تو ایونٹ کا مستقبل کیا ہوگا۔
گزشتہ ماہ کے شروع میں بھارت نے انگلینڈ میں مانچسٹر ٹیسٹ آغاز سے ایک گھنٹہ قبل کھیلنے سے انکار کردیا تھا،کسی کو کووڈ کی شکایت نہیں تھی لیکن اس کا محض خوف تھا تو کیا ایسی کہانی ورلڈ ٹی 20 کپ میں دہرائی جاسکتی ہے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20،پلیئنگ کنڈیشن جاری،2 بڑی تبدیلیاں
آئی سی سی کے قائم مقام چیف کہتے ہیں کہ ہمیں اس کی آگاہی ہے اور ہم نے اس کے لئے بائیو سیکیور ببل کمیٹی بنالی ہے۔وہ آزاد ہوگی اور ہر ٹیم کو قریب سے مانیٹر کرے گی۔ورلڈ ٹی 20 کپ میں کووڈ کیسز کی شکایت ہوئی تو یہی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔انفرادی طور پر کسی ملک کو فیصلے کا اختیار نہیں ہوگا۔کمیٹی کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے والے کیسز کو دیکھے گی،ان کے آگے روابط کا تعاقب کرے گی۔کلیئرنس لے گی اور کلین پلیئرز کو میدان میں لانے کی پابند ہوگی۔
ایسا کوئی کیس جو نہایت ہی سنگین ہوگیا تو کیا ہوگا۔آئی سی سی کی یہی کمیٹی جو کووڈ کمیٹی ہوگی،اس کے پاس میچ کروانے یا ملتوی کرنے یا ختم کرنے کا مکمل اختیار ہوگا۔رکن ملک یا ممالک کو اس میں فیڈ بیک دینے کا بھی اختیار نہیں ہوگا۔یہ کمیٹی ورلڈ ٹی 20 کپ کو جاری رکھنے یا ملتوی کرنے کا بھی اختیار رکھے گی۔
ورلڈ ٹی 20 کپ 2021 کے بائیو سیکیور ببل میں کیسز کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی تو ایونٹ ختم کیا جاسکتا ہے لیکن اسکا فیصلہ کوئی ملک نہیں بلکہ یہی کووڈ کمیٹی کرے گی،اس لئے کہ یہ باہمی سیریز نہیں ہورہی ہے بلکہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کپ کا آغاز 17 اکتوبر کو کوالیفائنگ میچز سے ہوگا۔پہلے مرحلے میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سمیت 8 ممالک شریک ہیں۔ان کو 2 گروپس میں رکھا گیا ہے۔ہر گروپ کی 2 ٹاپ ٹیمیں سپر 12 میں جائیں گی۔اس کا آغاز 23 اکتوبر سے ہوگا،ایونٹ کا شو پیس میچ 24 اکتوبر کو پاکستان اور بھارت کے مابین دبئی میں کھیلا جائے گا۔