کراچی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ میڈیا سے شدید نالاں ہوگئے،میرے میڈیا کے سامنے آنے پر ایسی ہیڈلائنز لگائی جاتی ہیں،آپ اگر ایسا کریں گے تو کسے شوق ہوگا کہ وہ آپ کے سامنے آئے۔پی سی بی چیئرمین نے کہا ہے کہ میں کراچی کے ساتھ کیسے غلط کرسکتا ہوں۔1980 کی ڈسکشن کرنے جارہے ہیں۔اس سوال پر کہ کراچی کے فاسٹ بائولرز کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،رمیز راجہ برہم ہوگئے اور کہا کہ کوئی مثال دیں،تابش کی مثال قائم بتانےپر راجہ کہنے لگے کہ کیا ہوگیا ہے کہ وہ ٹیسٹ میچ کھیلے تو ہیں۔
رمیز راجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ قومی کھلاڑی میڈیا سے دور ہیں،آپ خود کہتے ہیں کہ میں میڈیا کے سامنے آنا نہیں چاہتا،میرا وقت قیمتی ہے تو پھر کیسے سامنے آئے،آپ نے پی سی بی اور دیگر کو میڈیا سے کیوں دور کیا۔
ڈیرن سیمی اکتوبر میں پاکستان آرہے،شعیب اور شاہد آفریدی بھی ساتھ
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ اس کی وجہ آپ میڈیا کا منفی رویہ ہے،جب آپ یہ کہیں گے کہ محمد وسیم چیف سلیکٹر لیپ ٹاپ اٹھاکر ٹیم کا اعلان کرنے آجاتے ہیں تو وہ کیوں سامنے آئیں گے،اسی طرح 90 فیصد پلیئرز آپ سے دور رہنا چاہتے ہیں تو میں کیا کروں،جہاں تک میری بات ہے تو میرے بارے میں آپ یہ ہیڈلائنز لگانا شروع کردیں کہ میں سیٹ بچانے کے لئے میڈیا کا سہارا لے رہا ہوں،افسوسناک ہے،مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ایسی منفی سوچ کیوں ہے،میں نے جمعہ کو پی سی بی فلاحی فائونڈیشن بنانے کااعلان کیا ہے،اس پر کسی نے توجہ نہیں کی،اس کی بجائے الٹا ہیڈلائنز لگانی شروع کردیں۔
رمیز راجہ نے کہا کہ مجھے اندر سے علم ہے کہ میں بطور پی سی بی چیئرمین کام کررہا ہوں لیکن آپ میڈیا کو میرے بارے میں شکوک ہوگئے ہیں،کیا اسٹامپ پیپر پر لکھ کردوں کہ نہیں جارہا،مجھے علم ہے کہ نہیں جارہا،پھر آپ کا کیا مفاد ہے۔آپ کو میری چھٹی کروانی ہے تو کروائیں،اس سے تم کو کیا ملے گا،منفی ہیڈلائنز،آپ کیوں نہیں چاہتے کہ کوئی تسلسل سے کام کرے،کرکٹ کی ترقی کے لئے ورک ہو،آپ لوگ منفی ہیڈلائنز لگائیں گے،آپ کو کیوں شوق ہے،مجھے یہ معلوم ہے۔اس دوران رمیزراجہ نے بارہا کہا کہ میرا موڈ خراب ہوگیا ہے۔