لندن،کرک اگین رپورٹ
بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے،یا پھر یوں کہہ لیں کہ بھارت ہو،انگلینڈ ہو یا آسٹریلیا۔وسیم اکرم بھی وہی بولیں گے جو سراہا جائے گا،انہوں نے حالیہ انٹرویو میں ایک روزہ کرکٹ کو کوڑے دان میں پھیکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کی فتح،وسیم اکرم کا اعتبارواعتماد کی جانب اشارہ
یہ حیر ت ناک بات چیت انہوں نے لندن میں ٹیلی گراف کے پوڈ کاسٹ میں کی ہے،موضوع یہ تھا کہ انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان بین سٹوکس نے 31 سال کی عمر میں ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی ہے،کیا یہ فیصلہ درست ہے۔
اس پر سوئنگ کے سلطان نے کہا ہے کہ درست فیصلہ ہے۔کرکٹ کلینڈر میں ایک روزہ کرکٹ کا فارمیٹ اب ختم ہی کردینا چاہئے،اس لئے کہ مجھے بھی ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے،ٹی 20 فارمیٹ درست ہے،کھلاڑیوں پر بوجھ کم ہوجاتا ہے،ون ڈے کرکٹ نہیں کھیل سکتے،اس لئے میرا ماننا یہ ہے کہ آئی سی سی 50 اوورز فارمیٹ کی سیریز بند کردے۔
وسیم اکرم کو اسی 50 اوورز فارمیٹ کے ورلڈکپ 1992 کی فتح سے شہرت ملی،پاکستان کی وہ پوری ٹیم آج بھی ہیرو ہے لیکن انہوں نے اسے بھی فراموش کردیا ہے۔وسیم اکرم کی بات مان لی جائے تو پھر 50 اوورز فارمیٹ کا ورلڈکپ بھی سکریپ ہوجائے گا،پھر پاکستان کی وہ فتح بھی سکریپ ہی رہے گی۔