دبئی:کرک اگین رپورٹ
نئی ابھرتی ٹی 20 لیگ نے آسٹریلیا،جنوبی افریقا سمیت متعدد ممالک کی نیندیں اڑادی ہیں۔کرکٹ ممالک نے آئی سی سی اجلاس میں اس پر شدید تحفطات طاہر کئے لیکن کسی نے نہ سنی۔الٹا آئی سی سی کو موقف تھا کہ رکن ممالک اسے خود سنبھال لیں۔
گزشتہ ماہ برمنگھم میں ہونے والی آئی سی سی سالانہ کانفرنس کی بورڈ میٹنگ میں یہ ایک بڑا موضوع تھا۔لیگز،اس ی ونڈوز پہلے ہی پرابلم کا باعث تھیں،ایسے میں متحدہ عر ب امارات لیگ نے سب کی نیندیں اڑدادی ہیں۔یو اے ای لیگ متحدہ عرب امارات کی بنیادی پراپرٹی نہیں ہے بلکہ یہ بورڈ کے ایک آفیشل کا نجی پراجیکٹ ہے،جس میں خود کی سرمایہ کاری کے ساتھ بھارت کی 3 بڑی فرنچائزز شراکت دار ہیں۔
آئی ٹی ایل 20 لیگ کا پہلا ایڈیشن اگلے سال 6 جنوری سے 12 فروری تک یو اے ای میں ہوگا۔اس دوران آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ اور جنوبھی افریقا کی ٹی 20 لیگ ہونی ہے۔آئی ٹی ایل نے اپنے 18 رکنی اسکواڈ کا جو ضابطہ بنایا ہے،اس سے سب پریشان ہیں،اس نے فی ٹیم کو 9 غیر ملکی پلیئرز رکھنے کی اجازت دی ہے۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو نے اس پر آج تفصیلی بحث کی ہے،اس کے مطابق 9 کھلاڑیوں کی تعداد پر رکن ممالک کو پسینہ آگیا۔یو اے ای کی جانب سے موجود آفیشل عثمانی کا جواب یہ تھا کہ کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں۔دنیا بھر کی لیگز میں 1 یا 2 غیر ملکی کیوں نہیں۔4 ہی کیوں کھلائےجاتے ہیں،اس کے علاوہ بھی انہوں نے ٹھوس دلائل دیئے ہیں۔
پی سی بی اور معروف ویب سائٹ میں جنگ چھڑگئی
کرک انفو کے مطابق آئی سی سی آفیشل کا کہنا یہ تھا کہ یو اے ای نے اس لیگ کی منظوری کے لئے درکار تمام شرائط پوری کیں ہیں،ہم نے قانون کو دیکھا اور منظور کیا ہے۔اب رکن ممالک کے اس پر تاثرات منطقی نتیجہ ہیں لیکن یہ وہ خود دیکھیں گے۔
کرکٹ آسٹریلیا پہلے ہی متاثر ہے۔ڈیوڈ وارنر کے حوالہ سے ڈیل کی خبریں عام ہیں۔اسی طرح پی سی بی کے حوالہ سے کرک انفو کا یہ دعویٰ کہ اس نے اپنے پلیئرز کو ان لیگز کے این اوسی سے انکار کیا ہے،کا مطلب یہ ہے کہ کھلاڑی پرکشش معاوضوں کے پیچھے ہیں لیکن بورڈ پریشان ہیں۔یہ الگ بات ہے کہ پی سی بی نے کرک انفو کی نیوز کی تردید کی ہے۔
آئی ٹی ایل فرنچائزز نے ٹاپ پلیئر کے لئے ساڑھے 4 لاکھ ڈالرز معاوضہ رکھا ہے جو آئی پی ایل کے بعد دوسری مہنگی ترین لیگ ہوگی۔ایسے میں انٹرنیشنل کرکٹ متاثر ہوگی۔