گال،کرک اگین رپورٹ۔فلسطینی پوسٹ لگانے پرسیریزسےکرکٹ صحافی کو نکال دیا گیا،عثمان خواجہ حمایت میں آگئے۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ غزہ اور فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ کرنے والے ریڈیو کمنٹیٹر اور صحافی کو پینل سے نکال دیا گیا۔عثمان خواجہ کمنٹیٹر کے حق میں میدان میں آگئے۔کرکٹ کمیونٹی حیرت زدہ۔
تجربہ کار کرکٹ براڈکاسٹر اور صحافی پیٹر لالور کو ایس ای این ریڈیو نے فلسطین میں جاری تنازعہ کے سلسلے میں آن لائن شائع ہونے والی متعدد سوشل میڈیا پوسٹس پر برطرف کر دیا ہے۔لالور نے دعویٰ کیا کہ فلسطین میں مصیبت زدہ لوگوں کی حالت زار کے حوالے سے اپنی ایکس فیڈ پر پوسٹ کی گئی تصاویر، مضامین اور ویڈیوز ہی اس معاملے کی وجہ ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق اسٹیشن چیف کریگ ہچیسن نے بعد میں تصدیق کی کہ لالور نشریاتی ادارے کو چھوڑ دیں گے اور ایک بیان میں کہا کہ ان کے نجی چینلز پر پوسٹس کے آسٹریلوی کمیونٹی کے ارکان پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں ان کے مختلف خیالات ہیں۔لالور، جن کا تعلق وکٹوریہ سے ہے، تقریباً 30 سال تک بطور صحافی کام کر چکے ہیں، خاص طور پر فروری 2024 میں اس عہدے سے ریٹائر ہونے سے پہلے دی آسٹریلین میں چیف کرکٹ رائٹر کے طور پر تعینات ہوئے۔
صحافی نے بعد ازاں ایس ای این کاعہدہ سنبھال لیا اور چینل 7 آسٹریلیا کے دورہ سری لنکا کے لیے کمنٹیٹر کے طور پر کام کررہے تھے۔وہ ابتدائی ٹیسٹ میں تبصرے کر رہے تھے جب انہیں بتایا گیا کہ اب ان کی خدمات کی ضرورت نہیں رہے گی۔ لالور نے انکشاف کیا کہ اسے گال میں تیسرے دن اسٹیشن کے پاور بروکرز کے ساتھ کال موصول ہوئی تھیں۔لالور کو اس فیصلے کے بارے میں تنظیم کے باس کریگ ہچیسن نے گال میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے چوتھے دن کے دوران بتایا۔مجھے ایک کال میں بتایا گیا کہ تنظیمیں شکایتیں کر رہی ہیں۔’شاید مجھے غلط فہمی ہوئی ہے۔ مجھے بتایا گیا کہ مجھ پر ایسے الزامات لگائے گئے ہیں کہ میں یہود مخالف ہوں جس پر میں نے سخت اعتراض کیا۔ مجھے بتایا گیا کہ میری ریٹویٹ ایک طرف سے غیر متوازن اور غیر حساس تھی اور بہت سے لوگوں نے شکایت کی تھی۔
دی ایجز،سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق آسٹریلوی اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ پیر کی رات اس خبر کے بریک ہونے کے بعد لالور کی حمایت میں بول پڑے۔خواجہ نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ غزہ کے لوگوں کے لیے کھڑا ہونا سام دشمنی نہیں ہے اور نہ ہی اس کا آسٹریلیا میں میرے یہودی بھائیوں اور بہنوں سے کوئی تعلق ہے، بلکہ ہر چیز کا اسرائیلی حکومت اور ان کے مذموم اقدامات سے تعلق ہے۔اس کا انصاف اور انسانی حقوق سے تعلق ہے۔ بدقسمتی سے یہودی اور مسلم کمیونٹیز کے خلاف نفرت ہمیشہ موجود رہے گی۔ پیٹ اچھے دل کے ساتھ ایک اچھے آدمی ہیں۔ وہ بہتر کے مستحق ہیں۔