| | | | | |

عثمان خواجہ کے اعلان کے بعد کرکٹ آسٹریلیا اور حکومتی وزیر کا رد عمل آگیا

سڈنی،کرک اگین رپورٹ

Getty Images

عثمان خواجہ کے اعلان کے بعد کرکٹ آسٹریلیا اور حکومتی وزیر کا رد عمل آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ عثمان خواجہ پاکستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ بغیر کسی ذاتی پیغامات کی نمائش کے کھیلیں گے،  ٹریننگ کے دوران اوپنر کو انسانی حقوق کے نعروں والے جوتے پہنے دیکھا گیا تھا۔37سالہ نوجوان نے غزہ کے لیے حمایت کا اظہار کیا اور صحافیوں کو بتایا کہ وہ پرتھ میں جمعرات سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں جوتے پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

فلسطین سے اظہار یکجہتی،عثمان خواجہ پاکستانیوں سے آگے نکل گئے،اظہار کردیا ،پرتھ ٹیسٹ کے پہلے روزکریں گے

کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے.ہم اپنے کھلاڑیوں کے ذاتی رائے کے اظہار کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن آئی سی سی کے پاس ایسے قوانین ہیں جو ذاتی پیغامات کی نمائش پر پابندی لگاتے ہیں جس کی ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی برقرار رکھیں گے۔خواجہ کی اس ہفتے تربیت کے دوران اپنی مرضی کے مطابق  جوتوں کے ساتھ تصویر کھنچوائی گئی۔ دائیں جوتے پر لکھا تھا.آزادی ایک انسانی حق ہے۔ اس کے بائیں طرفتمام زندگیاں برابر ہیں۔

خواجہ نے پرتھ میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ جمعرات کو اوپٹس اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے میچ کے لیے جوتے پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بین الاقوامی میچوں کے دوران سیاسی وجوہات سے متعلق پیغامات کی نمائش پر پابندی لگاتی ہے۔ وفاقی وزیر کھیل انیکا ویلز نے تجویز پیش کی کہ خواجہ کے اشارے کی آئی سی سی اجازت دے گی۔ویلز نے کہا، بطور وفاقی وزیر کھیل میں نے ہمیشہ ایتھلیٹس کے لیے آواز اٹھانے اور ان کے لیے اہم معاملات پر بات کرنے کا حق رکھنے کی وکالت کی ہے۔

عثمان خواجہ ایک عظیم کھلاڑی اور عظیم آسٹریلوی ہیں۔ اسے ان معاملات پر بات کرنے کا پورا حق ہونا چاہیے جو اس کے لیے اہم ہیں۔ اس نے پرامن اور احترام کے ساتھ ایسا کیا ہے۔انہوں نے ایک فرد کے طور پر ایسا کیا ہے اور ایک انفرادی رائے کا اظہار کیا ہے جو آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی کی ذمہ داریوں سے سمجھوتہ نہیں کرتا ہے۔آئی سی سی نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *