چنائی،کرک اگین رپورٹ
سوال یہ ہے کہ آسٹریلیا کے کپتان ہیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر نئی اسپن ٹریک پر بھارت کو پہلے بائولنگ کا موقع کیوں دیا۔
ان کی ٹیم منیجمنٹ پچ دیکھ چکی تھی۔میڈیا پر بھارت کے 3 اسپنرز کھلانے کی خبریں چل گئی تھیں تو پھر پہلے بلے بازی کیوں۔ایسی پچ کا اگلا اصول یہ ہوتا ہے کہ ایک روزہ کرکٹ میں پچ پہلے 4 گھنٹوں کے بعد تھوڑا سیدھا کھیلنا شروع کرتی ہے۔5 روزہ ٹیسٹ میچ کی بات اور ہوتی ہے۔
نتیجہ سامنے تھا ۔ویرات کوہلی کا کیچ ہوجاتا تو شاید کچھ سنسنی خیزی ہوتی لیکن ٹاپ کلاس بیٹر کو موقع ملنا دراصل اس کا دن ہونے کی نشانی ہوا کرتی ہے۔
بھارت نے ایک بچھائے ٹریک پر 200 اسکور کا ہدف 52 گیندیں قبل 4وکٹوں پر پورا کرکے میچ 6وکٹوں سے جیت لیا۔یہ اس کا کارنامہ تھا کہ ٹاپ آرڈرز کے 3 پلیئرز روہت شرما ،ایشان کشن اور سری یاس ایئر تینوں صفر پر باہر گئے۔
کے ایل راہول اور ویرات کوہلی نے165 رنز کی شراکت بنائی۔راہول تو 97 پر ناٹ آؤٹ آئے۔اور کوہلی 85 کرکے لوٹے۔جوش ہیزل ووڈ نے3 اور مچل سٹارک نے ایک وکٹ لی۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم 110 رنز 2 وکث سے 140 رنز 7 وکٹ تک جاتے تباہی کا شکار ہوگئی
سٹیون سمتھ 46 اور ڈیوڈ وارنر کے 41 کے ساتھ مچل سٹارک کے 28 رنز بڑا حصہ تھا ۔روندرا جدیجا نے 3 اور کلدیپ یادیو و جسپریت بمرا نے 2،2 وکٹیں لیں۔