گال،کرک اگین رپورٹ۔پاکستانی نژاد عثمان خواجہ کیلئے قائم مقام کپتان سٹیون سمتھ کے تاریخی الفاظ اورمستقبل کاپلان،قومی کرکٹرزکیلئے سبق۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستانی نژاد آسٹریلین کرکٹر عثمان خواجہ کو سال کے آخر کی ایشز کیلئے بہتر آپشن قرار دیا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ عمر کا نمبر اہم نہیں ہے۔ایلن بارڈر ایوارڈ کیلئے کسی اور کی توثیق کی ہے۔خواجہ نے حال ہی میں گال تیسٹ میں ڈبل سنچری کی اور آسٹریلیا اننگ اور 242 رنز سے جیت لیا۔
اسٹیو اسمتھ نے عثمان خواجہ کی ایشز میں آسٹریلیا کے لیے اوپننگ کرنے کی حمایت کی ہے اور ٹریوس ہیڈ کو پیر کی رات ایلن بارڈر میڈل جیتنے کا مشورہ دیا ہے جس کے بعد انہوں نے سری لنکا کی “قریب بے عیب” اننگز کو ٹھپنگ قرار دیا۔اسمتھ نے اعلان کیا کہ 38 سالہ خواجہ اگلی موسم گرما میں انگلینڈ کیخلاف قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس جنگ سے پہلے جنوبی افریقہ کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل اور ویسٹ انڈیز کا دورہ دونوں ہی میدان میں ہیں،قائم مقام کپتان اسمتھ نے کہا کہ وہ اب بھی غیر معمولی طور پر اچھی بیٹنگ کر رہے ہیں اور عمر صرف ایک نمبر ہے۔وہ اب بھی سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں، وہ ایک سینئر شخصیت ہے۔ وہ واقعی اچھی بیٹنگ کر رہے ہیں۔ میں سلیکٹر نہیں ہوں، لیکن مجھے یقین ہے کہ جب تک وہ کھیلنا چاہتے ہیں تو میں یقینی طور پر ان کے ساتھ خوش ہوں۔
اس وقت آرڈر کے ٹاپ پر بیٹنگ کرنا، خاص طور پر آسٹریلیا میں، اتنا ہی مشکل ہے جتنا میں نے اپنے کیریئر میں دیکھا ہے۔وہ اچھی بیٹنگ کر رہا ہے، اس وقت یہ مشکل ہے۔ خوش قسمتی سے یہاں وہ برصغیر پر پچھلی چند بار کھیلا ہے، وہ اتنا واضح طریقہ لے کر آیا ہے، واقعی ایک مؤثر طریقہ اور طویل عرصے تک اس پر قائم رہا۔ جب وہ میدان میں ہیرا پھیری کرنے کے قابل ہو تو وہ فیلڈ سیٹ کرنا مشکل ہے۔اسمتھ نے ہیڈ کو تمام فارمیٹس میں بہت اچھا سال کے طور پر بیان کیا اور اس طرح اس نے ایک ایوارڈ جیتنے کی توثیق کی جو اسمتھ نے چار مواقع پر گھر لے لیا ہے۔پاکستانی کرکٹرز،خاص کر شان مسعود کیلئے اس میں سبق ہے۔اشارہ ہے۔وہ کچھ ہے جو شاید انہیں 10 برس بعد سمجھ آئے۔