لاہور،کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی کے پاسز سرنڈرکردیئے،ٹیم کے اعلان کاوقت،وائٹ اور ریڈ بال ٹیمیں الگ،محسن نقوی کا اعلان۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ لیں قذافی سٹیڈیم سامنے ہے،جنہوں نے تنقید کی،ان کا بھی شکریہ اور جنہوں نے روزانہ دیکھا،فکرکیا۔ان کا بھی شکریہ۔قذافی سٹیڈیم کے قریب بلڈنگ لے لی ہے۔یہاں ہوٹل بنے گا لیکن ابھی نہیں۔بھارت سمیت سب کو پم نے یہاں پاکستان مدعو کیا ہے۔چیمپئنز ٹرافی ٹیم کا اعلان اج ہی ہوجائے گا۔
قذافی سٹیڈیم لاہور میں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نےپریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ خود مختار ادارہ ہے۔اخراجات خود کررہا ہے،کسی سے گرانٹ نہیں لی۔آئی سی سی ٹکٹیں نہیں لے رہے،اس کی جگہ ریونیو لیں گے۔اس سے ہم اپنے اخراجات کو کور کریں گے،تعمیر مکمل ہے۔فنشبگ کاکام جاری ہے۔تھوڑا بہت کام ایسا ہے جو چیمپئنز ٹرافی کے بعد ہوگا۔نیشنل بنک ایرینا کراچی میں بھی ایسا ہی ہے۔بڑے کام مزید بعد میں ہونگے،اب صرف فنشنگ کاکام باقی ہے۔2026 کے شروع میں ریڈ بال اور وائٹ بال کی ٹیمیں الگ دکھائی دیں گی۔سیلکٹرز موجود ہیں،یہ آپ کو بتادیں گے۔نتائج اللہ کے ہاتھوں مین ہے۔صائم ایوب سے مکمل رابطہ ہے،اسے فٹ ہونے میں ایک ماہ اور لگے گا۔میری دعا ہے کہ جلد ٹھیک ہوجائے۔
ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو سٹیڈیم پہلے تھا،اسے ویسا ہی رکھا ہے۔عمران خان انکلوژر موجود ہے۔جس نے تنقید کی،اللہ اس کا بھلا کرے۔میرا خیال ہے کہ مٰیڈیا کے جتنے چکر لگے،میرے نہیں لگے،ایک ایک دن کی محنت ہے۔میں یہاں یہ بتانے لگا ہوں کہ سب کچھ مکمل ہے۔اب ہم 7 فروری کو لاہور کا سٹیڈیم کھولنے جارہے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان اسے اوپن کریں گے۔11 فروری کو نیشنل بنک ایرینا کراچی صدر پاکستان اوپن کریں گے۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالہ سے ایک توریب 16 فروری کو رکھی ہے۔8 فروری سے 3 ملکی کپ اور 19 فروری سے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی شروع ہوجائے گی۔7 فروری سے قبل سب کام مکمل ہوجائے گا۔چیمپئنز ٹرافی کیلئے سب فوکس ہے۔دن رات کام کررہے ہیں۔ایک پوری ٹیم ورک کررہی ہے۔سٹیڈیم کو اپ گریڈ کرتے بہت سے کام کئے،وہ سکرین تھے۔ایل ہی ڈی لائٹس وغیرہ پر کام کیا۔آئی سی سی سے ملنے والی ٹکٹوں پر سربڈر کردیا ہے،اس کی جگہ ہم ریونیو لیں گے۔کچھ ممالک کے سپورٹس منسٹرز،آئی سی سی حکام اور مہمان بلائے گئے ہیں۔بارڈر پار والے ایک پتھر پر بھی شور کررہے تھے۔یہاں لاہور میں لگنے والی چیئرز چائنا سے آئی ہیں،بڑی مزیدار ہیں،اس کی 20 سال کی ورنٹی ہے۔اس کا یہاں 90 روز میں آنا بھی ایک کارنامہ ہے۔آج ہی چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم کا اعلان ہوجائے گا۔
ایک سول کے جواب میں چیئرمین پی سی بی نے کہا ہے کہ کوالٹی کے اوپر کوئی کپرومائز نہیں کیا۔ایک ایک چیز کو انٹرنیشنل معیار کے مطابق لاگو کیا ہے،کئی کے خواب ٹوٹے ہیں کہ یہ مکمل نہیں ہوگا اور چیمپئنز ٹرافی کہیں اور چلی جائے گی۔مزدوروں اور ورکرز کیلئے تقریب اور کھانا رکھا ہے۔2500 تک کے لیبرز اور آفیشلز ہیں،ان کیلئے کھانا اور میچ ہوگا۔سب کو بلایا ہے۔دعوت نامے سب کو بھی دیئے ہیں۔جے شاہ کو بھی دیا ہے۔کچھ کا سیمی فائنل میں کچھ کا فائنل میں اور کچھ کا درمیان می ن آنے کا پلان ہے۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی کپتانوں والی تنقید کو میں سمجھا نہیں ہوِں۔یہ آئی سی سی کا میٹر ہے۔اب ہم دوسرے فارمولے پر ہیں،اگر ہم پاکستان میں بھی کررہے ہوتے تو یہ ممکن نہ تھا کہ تمام 8 ٹیمیں ایک وقت میں یہاں جمع نہیں ہونے لگی تھیں،پھر کبھی کریں گے۔پنڈی میں نیا سٹیڈیم بنے گا۔
قذافی سٹیڈیم کا نام مستقبل میں تبدیل ہوگا،اس میت 2 سٹیڈیمز کا نام ٹینڈر دے کر بعد میں کریں گے۔ہمیں پاکستان آنے کی کسی کی کوئی کنفرمیشن نہیں ہے۔