عمران عثمانی
کرکٹ ورلڈکپ2023،پاکستان اور آسٹریلیاکا آج ٹکرائو،ایک جیسے حالات،جو ٹاس جیتا،وہ میچ ہارا مگر کیسے،جانیئے۔کیا آپ جانتے ہیں کہ کرکٹ کاکوئی ورلڈکپ ایسا نہیں گزرا،جس کی سیمی فائنل سے پاکستان اور آسٹریلیا بیک وقت باہر ہوئے ہوں،آسان الفاظ میں کوئی ورلڈکپ ایسا نہیں ہے کہ جس کے سیمی فائنل میں پاکستان یا آسٹریلیا میں سے کوئی ایک نہ کھیلا ہو۔کوئی نہ کوئی یا دونوں موجود رہے ہیں لیکن یہ بات آج دہرانی پڑرہی ہے۔پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا۔آئی سی سی ورلڈکپ 2023،مقام بنگلور۔تاریخ 21 اکتوبر۔مطلب آج بروز جمعہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مقابل ہیں۔
آسٹریلیا کی ٹیم ابتدائی 2 میچزہارکر عدم اطمینان کا شکار ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم جس نے پہلے 2 میچزجیتے تھے۔وہ بھارت سے بری طرح ہارکر ایسی ٹوٹی ہے کہ مبصرین اور اس کے اپنے فینز اس پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔خود ٹیم، شکست وریخت کا شکارہے۔36 رنز میں 8 وکٹیں گنوادیتے ہیں۔ایسی ٹیم کہ کو کسی بھی وقت کچھ بھی کرسکتی ہو،جیسا کہ حریف کپتان پیٹ کمنز نے کہا ہے تو اس کے لئے یہ اطمینان تو موجود ہے کہ پاکستان ایسا حریف ہے ،اسے کسی بھی وقت گرایاجاسکتا ہے۔اعتماد سے مالامال ایسی ٹیم کہ اسے بڑا خوف نہ ہو،وہ زیادہ فیورٹ ہوتی ہے۔بات ہورہی تھی کہ پاکستان اور آسٹریلیا دونوں بیک وقت کسی سیمی فائنل سے باہر نہیں ہوئے۔آج ایک ایسے وقت ٹکرارہے ہیں جب آسٹریلیا 2 میچزہارچکا ہے۔پاکستان سے اس کے پوائنٹس کم ہیں۔پاکستان سے اس کا نیٹ رن ریٹ بھی کم ہے لیکن پاکستان اس سب کے ہوتے ہوئے بھی آسٹریلیا کے برابر کھڑا ہے۔آج ان میں سے ایک ٹیم کے مستقل باہر جانے کا دروازہ کھل جائےگا،وہ ٹیم جوہارے گی۔جو جیتے گی،اس کے لئے سیمی فائنل آسان ہوگا۔
ایک بات اور ضروری ہے۔1992 ورلڈ کپ میں پاکستان اور آسٹریلیاکا جب میچ ہوا تو دونوں کے حالات ایک جیے خراب تھےپاکستان نے ٹاس بھی جیتا اور میچ بھی جیتا تھا۔ان دو ممالک میں ورلڈکپ کے دس میچز میں سے مقابلہ ٹکر کا ہے۔آسٹریلیا نے 6 اور پاکستان نے 4 میچز جیتے ہیں لیکن گزشتہ 24 سال سے ایک عجب روایت ہے۔آخری 6 ورلڈکپ میچز میں جس ٹیم نے ٹاس جیتا ہے۔وہ میچ بھی ہاری ہے۔ان میں سے پاکستان نے جو 2 میچز جیتے،اس کے ٹاس ہارے تھے۔آسٹریلیا نے جو 4 میچز جیتے،اس کے ٹاس وہ ہاراتھا۔
ایک اورتاریخ بھی ہے۔دونوں ممالک ویسے تو 1975 سے ایک دوسرے سے کھیل رہے ہیں۔1987 سے ہر 12 برس بعد پاکستان جیتتا ہے۔1987 میں ہارا تو 1999 میں جیتا۔پھر 2011 میں 12 برس بعد ہی جیتا۔اس کے بعد سے مسلسل 2 میچز ہاردیئے۔اب پھر 12 برس بعد مقابلہ ہے۔
پاکستان آسٹریلیا ورلڈکپ میچزکی دلچسپ آنکھ مچولی،10میچ،12برس کا سرکل،اب کس کی باری
ورلڈکپ 2011 میں پاکستان ٹاس ہارا تھا،میچ جیتا تھا۔اب یہ2 روایات سامنے رکھیں تو 12 برس والی بات میں پاکستان آج ٹاس ہارسکتا ہے اور میچ جیت سکتا ہے ۔ویسے میں گزشتہ6 میچز میں جو ٹیم ٹاس ہارتی ہے،وہی میچ جیت جایا کرتی ہے۔بابر اعظم اور پیٹ کمنز کے ٹاس سے ہی آپ پہلا نتیجہ نکال سکتے ہیں۔کمنز جیتے تو پاکستان میچ جیت سکتا ہے۔بابر اعظم ٹاس جیتے تو پاکستان میچ ہارسکتا ہے۔
چناسوامی اسٹیڈیم میں موسم بہتر رہے گا۔فلیٹ پچ ہے۔چھوٹی بائونڈریز ہونگی۔اسکورکا بہائو ہوگا۔بائولرز کی شامت ہوگی اور پہلے کھیلنے والی ٹیم کا 313 اسکور بھی جیت کی علامت نہیں ہوگا،البتہ تب ہوگا کہ بعد والی بائولنگ کوئی اضافی چکر چلادے،گھمادے۔
پاکستان تھوڑا فیورٹ ہے۔آسٹریلیا دبائو میں ہے۔پاکستان سے زیادہ مشکل میں ہے۔اسامہ میر کھیلیں گے۔پاکستان شاداب خان کو باہر بٹھا سکتا ہے لیکن ایک نیوز یہ بھی ہے کہ شاداب کو کھلایا جائے اور محمد نواز کو باہر بٹھایا جائے۔اس کا حتمی فیصلہ آج میچ سے قبل ہوگا۔
محمد رضوان،بابر اعظم اور سعود شکیل کا ڈیوڈ وارنر،سٹیون سمتھ اور مارنس لبوشین سے مقابلہ ہوگا۔بائولنگ میں مچل سٹارک اور ہیزل ووڈ شاہین اور حارث کے مقابل ہونگے۔