لندن ،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ 2023 کے لئے پی سی بی اور آئی سی سی حکام میں ایک اور رابطہ کا انکشاف ہوا ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کی ایما پر انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی پاکستان سے رابطہ کیا ہے اور دونوں ممالک میں تنائو کی کمی کے لئے اپنے ملک کی خدمات پیش کی ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ اس وقت انگلینڈ میں ہیں
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل دیکھنے کے لیے موجود ہیں۔اس کا آغاز کل سے ہوگا۔
پاکستان اور بھارت کے میڈیا میں ایک جیسی خبریں ہیں کہ بھارت کے ساتھ 3 ممالک بنگلہ دیش ،سری لنکا اور افغانستان نے اظہار یک جہتی کیا ہے اور پی سی بی کا ایشیا کپ ہائبرڈ ماڈل مسترد کردیا ہے۔اس کے بعد مجوزہ طور پر 3 آپشنز ہیں۔
پہلی یہ کہ ایشیا کپ سری لنکا میں ہو
دوسرا پاکستان بائیکاٹ کرے اور ایشیا کپ پھر بھی ہو۔
تیسرا ایشیا کپ پاکستان کے بائیکاٹ پر ختم ہوجائے۔
اب اگر پاکستان کے بغیر ایشیا کپ ہوگا یا ایشیا کپ نہیں ہوگا تو دونوں صورتوں میں پی سی بی کی سبکی ہے۔ایسے میں ورلڈکپ 2023 کے لئے پاکستان کی بھارت روانگی بہت مشکل ہوگی۔
ایسے میں کیا ہوگا۔
ایشیا کپ بھی نہیں ہوگا۔
ایشیا کپ ہوگا ۔مگر پاکستان دونوں صورتوں میں غیر حاضر ہوگا۔
ورلڈ کپ ضرور ہوگا،کیا پاکستان غیر حاضر ہوگا۔
یہ کنڈیشن پاکستان ،بھارت،أئی سی سی،براڈ کاسٹرز ودیگر ممالک کے لئے موزوں نہیں ہے۔
ایسے میں ای سی بی کے رابطہ کی یوں سمجھ آتی ہے نجم سیٹھی نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ ایشیا کپ اگر انگلینڈ میں ہوتا کیا ہی مزا آجائے۔اس پر سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کڑی تنقید کی تھی۔
ایشیا کپ 2023 کا فیصلہ ہوگیا،بڑی ہزیمت،اب ایک اور بڑی پریشانی
اب انگلینڈ کا رابطہ درمیانہ راستہ بن سکتا ہے۔انگلینڈ بھی اس کی میزبانی کی پیشکش کرسکتا ہے۔ساتھ میں پاکستان کے لئے ایسا قابل قبول راستہ نکال سکتا ہے جو ایونٹ اگر ایشیائی ممالک میں سے کہیں ہو۔
پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی اگلے چند گھنٹوں میں وزیراعظم پاکستان اور دیگر متعلقہ فورمز پر اہم ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔