آئی سی سی کے سابق ریفری کرس براڈ نے بھانڈا پھوڑ دیا،بھارت کے حق میں فیصلے کروائے جاتے۔ایک ایسے وقت میں کہ جب پاکستان ایشیا کپ میں ایک ریفری رچرڈ پائی کرافٹ کے خلاف آئی سی سی سے شکایت لگارہا تھا۔تبدیلی کا مطالبہ تھا،نہیں پورا ہوا،اس پر جلتی کا کام ہوگیا ہے۔انگلینڈ کے سابق کرکٹر،سٹورٹ براڈ کے والد کرس براڈ نے آئی سی سی میچ ریفری کیلئے 20 سال گزارے ہیں اور ریٹائرمنٹ کے سال بعد ہی سچ بولنے لگے ہیں۔آئی سی سی پر بھارتی اجارہ داری،امپائرز اور ریفریز پر بھارت کا دبائو اور من مانی کی بڑی گواہی دے دی ہے۔
براڈ کہتے کہ بھارت نے تمام امور پرپیسہ حاصل کرلیا اور اب آئی سی سی کو کئی طریقوں سے سنبھال لیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اب اس کے آس پاس نہیں ہوں کیونکہ یہ پہلے سے کہیں زیادہ سیاسی پوزیشن ہو چکی ہے۔
یہ سوال کہ کیا وہ کبھی بھارت کے لیے جھک گیا تھا؟انہوں نے انکشاف کیا کہ ہاں ایسا ہی ہوا۔بھارت ایک میچ کے اختتام پر تین، چار اوورز سلو اوور ریٹ پر نیچے تھا اس لیے اس پر جرمانہ لگا۔ مجھے ایک فون آیا کہ نرمی اختیار کرو، کچھ وقت نکالو کیونکہ یہ بھارت ہے ایسا ہی ہے، اس لیے ہمیں کچھ وقت نکال کر بھارت کو بچانا پڑا۔اگلے ہی میچ میں بالکل وہی ہوا۔ میں نے فون کیا اور کہا اب تم کیا چاہتے ہو؟’ تو مجھے کہا گیا کہ کپاتان سارو گنگولی کو کردہ،بھارتی ٹیم کو چھوڑ دو۔تو شروع سے ہی اس میں سیاست شامل تھی۔اب بڑھ گئی ہے۔
ستمبر 2025 کے ایشیا کپ میں جو کچھ ہوا۔آپ کے سامنے ہے۔اس تناظر میں یہ ایک بڑی مثال ہے۔
