دبئی،کرک اگین رپورٹ۔میں کھیلنا نہیں چاپتا تھا۔نو بال پر آئوٹ ہوکر بچا تو لگا کہ یہ میرا دن ہے۔فخرزمان کی یادیں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل کے موقع پر فخر زمان نے اس وقت کے پاکستان مینز ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بتایا کہ وہ بڑے دن سے پہلے سو فیصد فٹ محسوس نہیں کر رہے تھے۔میں کھیل سے ایک دن پہلے ٹھیک نہیں تھا،۔میں نے مکی سے بھی بات کی اور کہا کہ میں میچ نہیں کھیل سکوں گا۔
آئی سی سی کیلئے فخرزمان نے بتایا کہ اس روز آرتھر نے بالآخر اپنا راستہ اختیار کیا اور دھوم مچانے والے اوپنر کو فائنل کھیلنے پر راضی کر لیا، چاہے اس کا مطلب یہ ہو کہ وہ پہلی گیند پر آؤٹ ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ آپ وہاں سے باہر جائیں اور صفر پر آئیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ کو وہ میچ کھیلنا ہوگا۔میں کھیلنے میں کامیاب ہو گیا لیکن مجھے یاد ہے کہ اس رات مجھے اچھی طرح نیند نہیں آئی اور اس نے مجھے کھیلنے پر مجبور کیا۔106 گیندوں پر 114 رنز بنا کر فخر نے پاکستان کو ایک بہت بڑا مجموعہ بنانے میں مدد کی جس نے بالآخر 180 رنز کی جیت میں مدد کی۔، درحقیقت، تین کے سکور پر میں واپس جا رہا تھا جب کھیل کو تبدیل کرنے والی مہلت دی گئی۔
کھیل کے شروع میں جسپریت بمراہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہونے کے بعد، فخر کو فرنٹ فٹ نو بال کی جانچ کے بعد ناٹ آؤٹ سمجھا گیا۔ نوجوان نے معجزاتی لائف لائن اور کال کے دوران اپنے جذبات کو یاد کیا۔
میں نے کہا میں نو بال پر آؤٹ ہونا پسند کروں گا۔ میں نے یہ صرف مذاق کے طور پر کہا کیونکہ جب بھی آپ آؤٹ ہوتے ہیں، میں ہمیشہ امپائر کی طرف دیکھتا ہوں کہ وہ کہیں گے ۔انتظار کرو جب تک ہم نو بال چیک کرتے ہیں اور کچھ نہیں ہوتا اور میں ڈریسنگ روم میں واپس آ جاتا ہوں۔“اس میچ میں بھی ایسا ہی ہوا تھا، میں نو بال پر آؤٹ ہوا۔ کمار دھرم سینا تھرڈ امپائر تھے اور میں باہر جا رہا تھا۔وہاں انتظار کرو۔ میں نے آواز سنی اور میں آدھے راستے پر واپس آ گیا تھا اور جب میں نے اسے دیکھا تو مجھے 100فیصد یقین تھا کہ یہ نو بال تھی۔ اس کے بعد، میں نے سوچا کہ شاید یہ میرا دن ہے۔انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں واپسی خاص تھی۔ میں نے ایسی کسی چیز کی توقع نہیں کی تھی اور میں نے اپنی پوری زندگی میں ایسا کچھ نہیں دیکھا۔کئی ہفتوں تک، 500 کلومیٹر یا اس سے زیادہ دور سے لوگ تصویر لینے آئے۔ یہ ناقابل یقین تھا اور یہ کچھ خاص تھا۔ میری خواہش ہے کہ میں اس طرح کی مزید چیزیں کر سکتا۔
فخر 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کے سیٹ اپ کا حصہ ہیں اور امید کریں گے کہ وہ اپنی ٹیم کو ایک بار پھر شاندار بنانے میں مدد کریں گے۔
“