دبئی۔کرک اگین رپورٹ ۔بھارت نے آئی سی سی تاریخ کا 7واں ایونٹ جیت لیا۔دبئی میں چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں اس نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے ہراکر تیسری بار چیمپئنز ٹرافی بھی جیت لی۔فائنل کی خاص بات روہت شرما اور شری یاس ایئر کی شاندار اننگز تھیں۔کیویز سپن کے جال میں پھنسے اور پھڑپھڑاتے ہوئے شکار کرلئے گئے۔ایک بار پھر ایونٹ نہ جیت سکے۔
بھارت نے ورلڈ کپ 1983،چیمپئنز ٹرافی 2002 ،ٹی 20 ورلڈ کپ 2007،ورلڈ کپ 2011،چیمپئنز ٹرافی 2013 اور ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے بعد یہ ساتواں ٹائٹل نام کیا ہے ۔یوں تیسری بار ریکارڈ چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی ۔دبئی میں نیوزی لینڈ نے 251 رنز بنائے تھے۔جواب میں بھارت کا آغاز سفاک تھا۔
نیوزی لینڈ سے شاید ایک چوک ہو گئی۔ بھارت نے جب اپنی اننگز شروع کی تو روہت شرما انتہائی جارحیت والے موڈ میں تھے۔ یہاں ضرورت تھی کہ کیوی گیند باز لائن ولینتھ کے علاوہ چالاکی کے ساتھ بال کر کے شرما کی کسی شاٹ کو ہوا میں معلق کروا کے آئوٹ کرواتے۔ اس کا نقصان یہ ہوا کہ بھارت نے اپنے پہلے 100 رنز صرف17 اوورز میں پورے کئے۔دوسرے اوپنر شبمین گل کا ایک کیچ بھی ڈراپ ہوا لیکن وہ شاید کیویز کے لیے زیادہ خطرناک تو نہیں تھے لیکن پارٹنرشپ میں بحرحال وہ برابر کے ذمہ دار تھے۔ نیوزی لینڈ کے لیے مشکلات پیدا کرنے کے ذمہ دار تھے۔ کیویز باولرز کو پہلی کامیابی 105 کے سکور پر اس وقت ملی جب گل 31رنز بناکر سینٹر کی بال پر فلپس کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ ایک رنز کے اضافے سے ویرات کوہلی کی شکل میں بڑی وکٹ ملی، جب بھارت کے لیجنڈری بیٹر کوہلی صرف ایک رن بنا کر بریسویل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ انہوں نے ریویو لیا، لیکن کوشش ناکام گئی ۔بھارت کو یہ دوسرا دھچکا فورا لگا سکور 106 تھا ،لیکن اس کا سکور اب رکنا شروع ہو گیا تھا ۔رہی سہی کسر کیویز بائولرز نے پوری کی، جب 122کے مجموعی سکور پر بھارتی کپتان کو شکار کر لیا اور روہت شرما 76 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 83 بالیں کھیلیں۔7 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔وہ راچین رویندرا کی گیند پر سٹمپ ہوئے۔
شری یاس ایئر اور اکثر پٹیل کی شراکت بلیک کیپس کیلئے مشکلات کا سبب بن رہی تھی۔نیوزی لینڈ کے سپنرز نے اتنا کیا کہ 20 سے 30 اوورز کے دوران صرف 28 رنز دیئے۔اس کے باوجود بلیک کیپس کو کامیابی درکار تھی۔جس سے وہ دور تھے۔183 کے اسکور پر جاکر چوتھی کامیابی ملی،جب شری یاس ایئر 48 رنز بنا کر سینٹنر کی بال پر روندرا کے ہاتھوں کیچ ہوگئے ۔بھارت کو آخری 10 اوورز میں 61 رنز درکار تھے ۔بلیک کیپس نے 5 ویں کامیابی 204 پر لی جب اکثر پٹیل 42 ویں اوور میں 29 رنز بنا کر بریسویل کا شکار بنے۔بھارت کو 42 بالز پر 46 رنز درکار تھے۔ہارک پانڈیا اور کے ایل راہول موجود تھے ۔پھر 5 اوورز میں 32 رنز رہ گئے ۔ہارک پانڈیا جب 18 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو بھارت 12 رنز دوری پر تھا۔آخری 12بالز پر 7 رنز مشکل نہ تھے۔بھارت نے ہدف ایک اوور قبل 49 اوورز میں 6 وکٹ پر 254 رنز بناکر میچ 4 وکٹ سے جیت لیا اور ٹرافی نام کی۔کے ایل راہول 34 اور رویندرا جدیجا 9 رنز پر ناقابل شکست رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹر نے 46 اور مچل بریسول نے 28 رنز دےکر دو دو وکٹیں لیں۔
اس سے پہلے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو جیت کیلئے252 رنزکا ہدف دیا ۔بھارت نے آئی سی سی کی مدد سے کیویزکے شکار کیلئے دبئی میں سپن جال کی نئی قسم بچھائی تھی،جس پر بلیک کیپس ٹاس جیتنے اور پہلے اچھا آغاز ملنے کے باوجود بڑے اسکور میں ناکام رہے۔251 تک پہنچ سکے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے 9 ویں ایڈیشن کے فائنل کا ٹاس مچل سینٹنر نے جیتا،زخمی کھلاڑی میٹ ہنری باہر رکھے گئے۔نیوزی لینڈ کیلئے یہ بڑا نقصان تھا۔ول ینگ اور راچن رویندرا نے 8 اوورز سے بھی کم میں 57 رنزکا اوپننگ سٹینڈ دیا۔سپنر لائے گئے اور ویرون چکر ورتھی نے آتے ہی ول ینگ کو ایل بی کیا،وہ 23 بالز پر 15 کرسکے۔12 رنز کے اضافے کے ساتھ راچین رویندرا جو بہت اچھا کھیل رہے تھے۔وہ 29 بالز پر 37 کرکے پویلین گئے،انہیں کلدیپ یادیو نے بولڈ کیا۔6 رنز کے اضافہ پر 75 اسکور ہوا تھا کہ سب سے تجربہ کار بیٹر کین ولیمسن11 رنزبناکر کلدیپ یادیو کی سادہ بال پر ان کو ہی سادہ سا کیچ دے گئے۔نیوزی لینڈ مشکل میں آگیا تھا،ٹام لیتھم جب 14 رنزبناکر جدیجا کے ہاتھوں ایل بی ہوئے تو نیوزی لینڈ 108 پر 4 وکٹ گنواچکا تھا۔جارح مزاج گلین فلپس نے بڑی بردباری کے ساتھ ڈیرل مچل کا ساتھ دیا اور اسکور 23 ویں اوور سے38 ویں اوور تک165 تک لے گئے۔دونوں کے درمیان 57 رنزکی سست شراکت بنی،یہاں بھارت کو 5 ویں کامیابی اس وقت ملی جب گلین فلپس 34 رنزبناکر ویرون کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے۔انہوں 52 بالیں کھیلیں۔
اس دوران بھارتی فیلڈرز نے کل ملا کر 4 کیچز ڈراپ کئے۔کیچ چھوڑنے والوں میں کپتان روہت شرما،ویرات کوہلی اور شبمین گل نمایاں تھے۔
ڈیرل مچل کیلئے مچل بریسویل آئے اور سکور کیلئے کوشش کیں۔ڈیرل مچل نے 91 بالز پر ففٹی مکمل کی۔یہ کسی بھی کیوی بیٹر کی جدید کرکٹ میں سست ترین ففٹی تھی۔وہ 101 بالز پر 63 رنز بناکر جب محمد شامی کا نشانہ بنے تو نیوزی لینڈ 211 پر 6 ہوگیا تھا ۔مچل بریسویل نے جارحیت رکھی اور آخر میں مار دھاڑ کی۔انہوں نے 40 بالز پر 53 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔2 چھکے اور 3 چوکے لگائے۔نیوزی لینڈ نے 7 وکٹ پر 251 رنز بنائے ۔
بھارت کی جانب سے چکرورتی نے 45 ،کلدیپ یادیو نے40 رنز دے کر 2 اور 2 جب کہ شامی اور رویندرا جدیجا نے ایک ایک وکٹ حاصل کر لی ۔بھارت کے 4 سپنرز نے 38 اوورز میں صرف 144 رنز دیئے اور 5 وکٹیں لیں۔
رویت شرما فائنل کے مین آف دی پلیئر رہے۔نیوزی لینڈ کے راچین رویندرا 263 رنز بنانے اور 3 وکٹ لینے پر مین آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے ۔