کراچی،کرک اگین رپورٹ
انگلینڈ کے خلاف بابر اعظم کے لئے اب اپنی فارم بحالی سے بڑھ کر ایک اور مشکل آن پڑی ہے۔کراچی ٹیسٹ ان کی کپتانی دائو پر لگاسکتا ہے۔پاکستانی کپتان اپنے عہدے سے محروم تک ہوسکتے ہیں۔یہ ایسے ہی نہیں لکھاجارہا ہے،اس لئے کہ پاکستان کی67 سالہ ٹیسٹ ہسٹری میں کسی کپتان کو ایسی ہزیمت اٹھانی نہیں پڑی جس کا ان کو اس وقت خطرہ ہے۔
خطرہ یہ ہے کہ پاکستان وائٹ واش کا شکار نہ ہوجائے،اس لئے کہ آج تک کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستانی سرزمین پر پر کلین سوئپ رقم نہیں کرسکی،اب جیسا کہ بین سٹوکس نے ان عزائم کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف 0-3 سے جیتنا چاہتے ہیں،اگر ایسا ہوگیا تو بابر اعظم کے سینے پر یہ بڑا نشان لگ جائے گاجو آخرکار ان سے کپتانی تک چھین لے گا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کراچی ٹیسٹ آج ہفتہ 17 دسمبر 2022 سے شروع ہوگا،پاکستان سیریز ہارچکا،ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل ریس سے باہر ہوچکا ہے۔اس کے لئے اہم بات یہ ہے کہ وہ نہ صرف کلین سوئپ سے بچے بلکہ ساتھ میں میچ جیتے،تاکہ 2 میچزکی شکست کا اثر اور دبائو کم ہوسکے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان ہسٹری میں صرف 2 ہی ٹیسٹ میچزہارا ہے۔پہلا 2000 میں انگلینڈ اور دوسرا اس کے 7 سال بعد جنوبی افریقا سے۔اس طرح یہاں کا ریکارڈ بھی دائو پر ہے۔انگلش ٹیم یہاں چونکہ ایک بار فتح کا ذائقہ چکھ چکی ہے،اس لئے اب اس کے لئے یہاں کوئی ابہام نہیں ہے۔
اظہر علی کے لئے نایاب تصاویر ،بنگلہ دیش ریکارڈز ہدف کے تعاقب میں
یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنے تجربہ کار پیسر جیمز اینڈرسن کو آرام دیاہے،لیگ اسپنت ریحان احمد کے ڈیبیو کا بھی فیصلہ ہے۔18 سالہ اسپنر اپنے ملک کے لئے کم عمر ترین ڈیبیو کا اعزاز بھی حاصل کریں گے۔ادھر پاکستان ٹیم میں اظہر علی کھیلیں گے،ان کے کیریئر کا آخری میچ ہوگا۔شان مسعود بھی ہونگے کیونکہ امام الحق باہر ہوچکے ہیں۔سلمان علی آغا نہیں ہونگے،اسی طرح وسیم جونیئرزاہد محمود کی جگہ لے سکتے ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کا یہ ٹیسٹ صبح 10 بجے شروع ہوگا۔سال کے شروع کا آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ پاکستان ہارتے ہارتے بچاتھا،اب دیکھنا ہوگاکہ اس بار کیا ہوتاہے۔بظاہر پاکستان بیک فٹ پرہے۔ٹاس فیکٹر اہم ہوگا۔