| | | | |

ملین ڈالرکا منظر،کوہلی اور گھمبیرنے یہ کیا کردیا،سٹارک پھرناکام،فی ڈلیوری لاکھوں روپےکی

بنگلورو،کرک اگین رپورٹ

ملین ڈالرکا منظر،کوہلی اور گھمبیرنے یہ کیا کردیا،سٹارک پھرناکام،فی ڈلیوری لاکھوں روپےکی۔اکرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ  انٹرنیٹ ونڈو توڑ ویڈیو اور مناظر۔ویرات کوہلی اور گوٹم گھمبیر کی عرصہ سے جاری جنگ کے خاتمہ کی شاندار پکچر آگئی ہے۔ویرات کوہلی اور گوتم گمبھیر نے جمعہ کے روزمیچ کے دوران انٹرنیٹ کو توڑنے والی جھپی کے ساتھ لڑائی  کو دفن کردیا۔بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں رائل چیلنجرز بنگلورو اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے درمیان آئی پی ایل 2024 کے میچ میں کولکتہ کے سرپرست گوتم گمبھیر اور ویرات کوہلی کے درمیان صلح ہوئی ہے۔ پچھلے سال لکھنؤ میں اس بدنام زمانہ رات کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات تھی، جہاں میچ کی صورتحال پر ان کے درمیان خوفناک جنگ ہوئی تھی، جس سے کرکٹ کی دنیا کافی صدمے میں تھی۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ اس سے قبل بنگلورو کے ٹریننگ سیشن میں کوہلی کو دیکھاگیا تھا کہ وہ گھمبیر کو سرد نگاہوں سے گھور رہے ہیں۔تاہم، 16ویں اوور کے اختتام  پرٹائم آؤٹ کے دوران کوہلی اور گمبھیر نے مسکراہٹوں کا تبادلہ کرنے سے پہلےگرمجوشی سے گلے ملے اور ایک مختصر بات چیت کی۔ کوہلی پانی پی رہے تھے،گمبھیر اس کے پاس سے گزرا اور پھر اسے گلے لگا لیا۔ ملین ڈالر کا منظر دیکھ کر ہندوستان کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے کمنٹری باکس میں کہا، دیکھ کر اچھا لگا. ویرات کوہلی، گوتم گمبھیر۔

روہت شرما نے کپتانی چھین لی،کپتان پانڈیا کو بائونڈری پر بھیج کر بدلہ چکادیا

رائل چیلنجرز بنگلورو نے ویرات کوہلی کی ایونٹ میں دوسری ہاف سنچری کی وجہ سے 6 وکٹ پر 182 رنزبنائے،کوہلی 59 بالز پر 83 کے ساتھ ناٹ آئوٹ لوٹے۔مچل سٹارک کو 4 اوورز میں 47 رنزکی مار پڑی اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔آر سی بی بمقابلہ کے کے آرکے  آئی پی ایل 2024 میچ  میں مچل اسٹارک کا خوفناک آؤٹنگ جاری ہے، کے کے آر نے 350 لاکھ  روپے ان کیلئے خرچ کیے، ابھی تک ایک وکٹ کا انعام ہونا باقی ہے۔7 لاکھ  30 ہزار روہے فی ڈلیوری، 350 لاکھ خرچ  4 اوورز کیلئے خرچ۔ پھر بھی آئی پی ایل 2024 میں کوئی وکٹ نہیں ملی۔ مچل اسٹارک نے اس وقت  شہ سرخیوں کو چرایا جب انہیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 24.75 کروڑ کی حیرت انگیز رقم میں خریداتھا۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *