لندن،کرک اگین رپورٹ۔پاکستان بھارت سیریز،دودرجاتی سسٹم،4 روزہ ٹیسٹ،کمیٹی سربراہ مقرر،اجلاس طے،بریکنگ نیوز۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹ،ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے مستقبل کیلئے حتمی تیاری شروع کردی ہے۔اگلے 5 ماہ اس کیلئے وقف ہیں اور جون میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے موقع پر اس کو فائنل کیا جائے گا۔ٹیسٹ کرکٹ کو 4 روز میں کرنے کی مشروط منظوری ہوگئی ہے اور دودرجاتی نظام یا اس کے حوالہ سے کوئی بہتر اقدام حتمی منصوبہ ہے۔پاکستان بھارت کی ٹیسٹ سیریز کو نیوٹرل وینیوز پر کروانا بھی ایجنڈے کا جزو ہوگا۔
دو ڈویژنوں کا تصور بڑے تینوں بھارت،آسٹریلیا اور انگلینڈ کو ایک دوسرے سے زیادہ کثرت سے کھیلتے ہوئے دیکھے گا، جس کے نتیجے میں دوسری سیریز کو مزید محدود کیا جائے گا۔چار روزہ ٹیسٹ مستقبل کے لیے بحث کا حصہ بنیں گے کیونکہ یہ بورڈز کو فرنچائز لیگز کے ارد گرد تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کو زیادہ آسانی سے شیڈول کرنے کے قابل بناتا ہے۔ 2019 کے بعد سے کوئی تین ٹیسٹ سیریز نہیں ہوئی ہے جس میں انگلینڈ، انڈیا اور آسٹریلیا کی تین بڑی ٹیمیں شامل نہ ہوں۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ چار روزہ ٹیسٹ کے بارے میں کسی بھی بحث میں ایشز سیریز، یا ٹائر ون ممالک کے درمیان ٹیسٹ شامل ہونے کا امکان نہیں ہے۔
ای سی بی کے چیئرمین رچرڈ تھامسن انگلینڈ بمقابلہ ہندوستان سیریز کے آغاز کے وقت میں منصفانہ مقابلے کی تلاش میں اصلاح کی قیادت کریں گے۔دو ڈویژنز بحث کے لیے ایک آپشن ہیں لیکن مستقبل کے لیے کوئی ٹھوس فیصلے نہیں کیے گئے ہیں۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رچرڈ تھامسن جون میں شروع ہونے والے اگلے سائیکل کے لیے وقت پر ٹورنامنٹ کی اصلاح کی قیادت کریں گے۔دو ڈویژنز بحث کے لیے ایک آپشن ہیں لیکن مستقبل کے لیے کوئی ٹھوس فیصلے نہیں کیے گئے ہیں۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رچرڈ تھامسن جون میں شروع ہونے والے اگلے سائیکل کے لیے وقت پر ٹورنامنٹ کی اصلاح کی قیادت کریں گے۔
کرکٹ کی نئی کمیٹی کا اجلاس طلب،دودرجاتی ٹیسٹ فارمولا لیک،پلے آف سمیت دلچسپ تجاویز
تھامسن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی اسٹریٹجک گروتھ کمیٹی کے سربراہ ہیں اور حال ہی میں دبئی میں آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ کے ساتھ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے مستقبل کے بارے میں بات چیت کی۔ دونوں اس فارمیٹ کو دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے پر آگے بڑھیں گے جب کہ 20 جون کو ہیڈنگلے میں انگلینڈ بھارت کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلے گا جو اگلا سائیکل شروع کرے گا،یوں 5 ماہ باقی ہیں۔
تھامسن نے نے کہا ہے کہ پوری طرح سے سمجھا جاتا ہے کہ موجودہ ڈھانچہ اس طریقے سے کام نہیں کرتا جس طرح اسے کرنا چاہئے اور ہمیں ایک منصفانہ، بہتر مقابلہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے، لیکن اس مرحلے پر کوئی سفارشات پیش نہیں کی گئی ہیں۔ ہمارے پاس اس پر کام کرنے کے لیے پانچ مہینے ہیں، پیچھے ہٹیں اور دیکھیں کہ ڈھانچے کو آگے کیا جانا چاہیے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ زیادہ منصفانہ اور زیادہ مسابقتی ہونی چاہیے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تبدیل ہونے جا رہا ہے کہ یہ ہمیشہ بہترین ٹیموں کو فائنل میں پہنچنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے اور دوسری قوموں کو جو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتی ہیں، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ ہم ٹیسٹ کرکٹ کی حفاظت، ترقی اور سالمیت کو یقینی بنائیں گے کیونکہ فارمیٹ کھیل کے ڈی این اے کے لیے اہم ہے۔جنوری میں یہ بات سامنے آئی کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے مستقبل کے فارمیٹ کے طور پر دو ڈویژنوں یا درجوں پر بات ہو رہی ہے لیکن اس بارے میں شکوک و شبہات ہیں کہ آیا یہ کام کر سکتا ہے۔ ممالک دوسرے درجے پر جانے کا خطرہ مول لینے سے گریزاں ہوں گے۔ دوسرے درجے کے لوگ، بدلے میں پیچھے رہ جانے کے بارے میں فکر مند ہوں گےلیکن موجودہ ماڈل غیر تسلی بخش ہے کیونکہ ٹیمیں ہمیشہ دو سال کے چکر میں ہر دوسری قوم کے ساتھ نہیں کھیلتی ہیں اور دو ٹیسٹ سیریز کے پھیلاؤ نے اسٹینڈنگ کو متزلزل کردیا ہے۔ بھارت اور پاکستان سیاسی وجوہات کی بنا پر ایک دوسرے سے نہیں کھیلتے اور اس سے مقابلے کی سالمیت فوری طور پر متاثر ہوتی ہے۔جنوبی افریقہ آسٹریلیا سے نہ کھیلنے کے باوجود فائنل میں پہنچ گیا، حالانکہ وہ جون میں لارڈز کے شو پیس میں ان سے ملیں گے۔بھارت پاکستان کو ٹیسٹ کرکٹ کی بقاکیلئے اپنی حکومتوں سے بات کرنی ہوگی۔
ٹیسٹ کرکٹ پر منفی تجربات،سیکھنے کا وقت اوور،آئی سی سی سے فنڈز میں کمی ہونے والی،بریکنگ نیوز