دبئی،کرک اگین رپورٹ۔بے اختیار خوشیاں اپنی جگہ،بھارت کو میزبان ملک جیسا فائدہ کیوں ملا،برطانوی میڈیا پھر بول اٹھا،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بھارت کی جیت،کھلاڑیوں کا جشن،بے اختیار خوشی کہ روہت شرما سے ویرات کوہلی کی اہلیہ گلے مل گئی،یہ سب اپنی جگہ انگلینڈ کے میڈیا نے بھارتی جیت کو مشکوک بناڈلا ہے۔
ٹیلی گراف نے لکھا ہے کہ دیکھا جائے تو بھارت نے ثابت کیا کہ بہترین ٹیم ہے۔ دو نامور کھلاڑیوں کی عملی شرکت کے بغیر بھی بھارت فائنل جیت گیا ۔پہلے دن سے بمرا باہر تھے اور دوسرا مشہور نام ویرات کوہلی جو اننگز کی دوسری گیند پر آؤٹ ہو گئے ۔بھارت لڑکھڑایا یا نہیں، لیکن ایونٹ جیت گیا ۔اگر پچھلے دو سالوں میں آئی سی سی کے تین ایونٹس کا جائزہ لیا جائے تو اس میں 2023 کا ون ڈے ورلڈ کپ 2024 کا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور اب 2025 کی چیمپینز ٹرافی۔ ان تین ایونٹ میں بھارت نے 24 میں سے 23 میچز جیتے ہیں۔ تاریخ کی سب سے بڑی وائٹ بال سائیڈ میں سے ایک کے طور پر ان کی حیثیت شک سے بالاتر ہے، لیکن اس کے باوجود یہ احساس باقی ہے کہ بے فوائد نے اس چیمپینز ٹرافی کی فتح کو بڑھاوا دیا ہے۔ ٹورنامنٹ کی میزبانی کا مقصد میزبان کو بڑے فائدے دینا ہوتا ہے۔ پچھلے چار ون ڈے ورلڈ کپ میں سے تین آخر کار میزبانوں نے جیتے تھے۔ تمام کھیلوں کے بڑے ٹورنامنٹس میں کسی بھی غیر میزبان ملک کو وہ سہولت نہیں ملی جو اس بار بھارت کو چیمپینز ٹرافی میں دی گئی۔ پاکستان کو 2021 میں چیمپینز ٹرافی کے میزبان کے طور پر فائنل کیا گیا تھا اور انٹرنیشنل کونسل نے تمام 15 میچز کی میزبانی کا اعزاز دیا تھا، لیکن بھارت نے عین موقع پر کھیلنے سے انکار کر دیا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ہائبرڈ ماڈل کا انتظام کیا۔ دیگر 7 ممالک پاکستان میں تھے، جبکہ بھارت اپنے تمام میچز دبئی میں کھیل رہا تھا۔ یقینی طور پر یہ ہماری مدد کر رہا ہے ،محمد شامی نے فائنل سے پہلے اس کا اعتراف کیا کہ ہم پچ کے حالات جانتے ہیں، رویہ جانتے ہیں ،تمام میچز ایک مقام پر کھیلنا فائدے کی بات ہے ۔نیوزی لینڈ کو چار مختلف مقامات پر کھیلنے کا تجربہ ہوا، اس عمل میں اسے 12 سو کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنا پڑا۔ بھارت دبئی میں کیمپ لگانے میں کامیاب رہا، تمام میچز وہاں کھیلے۔ سیمی فائنل سے پہلے اسے پہلے سے پتہ تھا کہ اس نے وہاں کھیلنا ہے، جبکہ اس سے مقابلہ کرنے کے لیے دو ٹیموں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا نے اڑان بھری اور آسٹریلین وہیں رہے جب کہ پروٹیز اور بلیک کیپس کو پاکستان آنا پڑا۔
انگلینڈ کے ایک اور مشہور میڈیا گروپ ڈیلی میل نے بھی بھارت کی فتح کو اگرچہ نمایاں کیا ہے لیکن وہاں اسے حاصل فوائد کو ایک بار پھر ذکر کر کے سوال کیا ہے کہ کیا اس طرح کے فوائد غیر میزبان ملک کو حاصل ہو سکتے تھے، ہمیشہ سنا کرتے تھے کہ میزبان ملکوں کو ایسے فوائد ملتے ہیں جس میں ان کو پچز کا فائدہ ہوتا ہے ماحول کا اور شیڈول کا لیکن اس ٹورنامنٹ کے اوپر دیکھا گیا جس میں میزبان ملک سفر کرتے دیکھا گیا اور مہمان ملک آرام سے ایک جگہ پڑاؤ کر کے بیٹھا تھا۔ یہ ایک عجیب بات تھی۔