کرک اگین رپورٹ
پاک بھارت و رلڈکپ تاریخ،1999میں مسلسل تیسری عجب شکست،وسیم اور شعیب اختر وجہ بتائیں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبروں میں یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اس وقت ٹی پر تبصرہ کررہے ہیں۔رمیز راجہ آئی سی سی ورلڈکپ کمنٹری ٹیم کا حصہ ہیں۔کئی سابق کرکٹرز بول رہے ہیں۔شعیب اختر اوروسیم اکرم سمیت کیاکوئی بتائے گا کہ پاکستان 1999 ورلڈکپ میں بھی بھارت سے ہارگیا۔یہ میگا ایونٹ میں شکست کی ہیٹ ٹرک تھی۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں کل دونوں کا مقابلہ ہے،اس حوالہ سے کرک اگین نےپاک،بھارت ورلڈکپ میچز ہسٹری کا سلسلہ شروع کیا ہے،یہ اس کی تیسری قسط ہے۔
انگلینڈ میں کھیلے جارہے کرکٹ کے 7 ویں ورلڈکپ میں پاکستان فیورٹ اور ہسٹری کی سب سے بہترین ٹیموں میں سے ایک تھا۔سب کچھ ان کے پاس تھا۔پیسرز۔۔اسپنرز۔لیجنڈری بیٹرز۔سعید انور،شاہد آفریدی،اعجاز احمد،انضمام الحق،سلیم ملک،اظہر محمود،معین خان،عبدالرزاق،کپتان وسیم اکرم،ثقلین مشتاق اورشعیب اختر۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت میچز،حقیقی اذیتیں،شائقین کے سانس گھنٹے کیلئےبند،ناکامی آج بھی بڑی
وہ 8 جون کادن تھا۔1999۔اولڈ ٹریفرڈ مانچسٹر۔ورلڈکپ سپر سکس۔پاکستان کا دوسرا سپر سکس میچ تھا،جنوبی افریقا سے پہلا میچ ہارگئے تھے۔اس روز بھارت نے ٹاس جیتا،پہلے بیٹنگ کی۔پاکستان کے بہترین پیس اٹیک نے بھارت کو50 اوورز میں 6 وکٹ پر 227 رنز تک محدود کیاوسیم اکرم اور اظہر محمود کی2،2 وکٹیں تھیں۔راہول ڈریوڈ کے61 اوراظہرالدین کے 59 نمایاں اسکور تھے۔
پاکستانی بیٹنگ لائن78 تک جاتے جاتے 5 تحفے دےدیئے۔شاہد آفریدی،سلیم ملک 6،6،اعجاز احمد11،اظہر محمود دس اورسعید انور 36 کرکے پویلین میں بیٹھے تھے۔انضمام الحق 4 اور معین خان 34 نے اتنی کوشش کی کہ شکست کا مارجن کم ہو لیکن جیت کی جانب کوئی نہ گیا۔27 بالز قبل پاکستان کی ٹیم صرف 180 پر آئوٹ ہوکر باہر ہوئی اور 47 رنزسے یہ میچ ہارگئی۔
کرکٹ ورلڈکپ پاکستان بمقابلہ بھارت تاریخ،پسٹری کا پہلامیچ،متنازعہ رن آئوٹ لے ڈوبا
اندازا کریں کہ وسیم اکرم اور شعیب اختر سے بہتر میڈیم پیسر ویکتش پرساد تھےجنہوں نے 27 رنزدے کر 5 وکٹیں اپنے نام کیں۔مین آف دی میچ رہے۔
پاکستان 1992 میں 216 رنز اور 1999 میں 227 رنزکی تاب نہ لاسکا،اس زمانہ میں یہ دونوں اسکور وننگ اسکور کےقریب تھے لیکن نہیں جیتے،چلیں 1996 میں 287 بن گئے تھے۔سوال یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم 1999 کا میچ کیسے اور کیوں ہارگئی۔