کرک اگین اسپیشل رپورٹ
عمران خان کی قیادت نے مجھے کیا بنایا،وسیم اکرم کا تازہ انکشاف،شعیب اخترکیلئے کے ایل راہول کوہلی سے زیادہ بہتر۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کافی عرصے بعد لیجنڈری کپتان عمران خان کے متعلق آن ایئر کچھ کہا ہے۔نجی ٹی وی چینل پر ورلڈکپ ٹرانمیشن کے دوران وسیم اکرم کہتے ہیں کہ عمران خان کی قیادت نے مجھے وہ بنادیا کہ آج میں کرکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ انسان بھی ہوں۔وہ محنتی کھلاڑیوں کو مواقع دیتے تھے۔عمران خان خود ایک مثال بن کر اپنے ساتھیوں کی رہنمائی کیا کرتے تھے۔
وسیم اکرم نےمزید کہا ہے کہ عمران خان لیڈر تھا،وہ لیڈر کی طرح پیش آتے تھے،فرنٹ سے لیڈ کرتے تھے۔میں 36 کپتانوں کی قیادت میں کھیلاتھا۔عمران خان ڈانٹتے تھے ۔نہروکپ فائنل میں عمران خان سیٹ کھیل رہے تھے،میں کھیلنے گیا۔ویو رچرڈز بال کررہے تھے۔ایک لاکھ بیس ہزار لوگ تھے کولکتہ میں۔عمران خان نے مجھے کہا کہ سنگل کرنا۔میں تھوڑا روم دے کر پیچھے ہٹا،یہ سوچ کر کہ سنگل لوں۔اب اس نے لیگ سائیڈ پربال کردی،میں نے چھکا لگایا۔عمران خان مجھے باہر تک گھوریاں مارتے رہے۔میں نے کہا کہ کپتان ٹرافی جیت گئے ہیں۔معین خان نے کہا ہے کہ میرے پہلے 2 سال عمران خان کی قیادت میں تھے۔جو لڑکا محنت کرتا تھا،اسے بیک کرتے تھے۔92 ورلڈکپ ہمارے لئے بڑی مثال ہے۔4 میچزہارنے کے بعد بھی وہ اکیلے بول رہے تھے کہ ہم جیتیں گے۔ورلڈکپ میں سیمی فائنل سے قبل نیوزی لینڈکے خلاف میچ مجھ سے ڈراپ ہوا،ان کا کہناتھاکہ اتنی مشکل سے تو کیچ نکلوایا تھا۔شعیب ملک نے کہا کہ ایک بار بھارت میں ہم میچ کھیل رہے تھے۔عمران خان ڈریسنگ روم میں بیٹھے میچ دیکھ رہے تھے،ہمیں تین سو کے قریب اسکور پڑگئے۔عمران نے کہا کہ یہ اسکور بن جائیں گے۔
وسیم اکرم کہتے ہیں کہ 92 ورلڈکپ میں مجھ سے نوبالز اور وائیڈز ہورہی تھیں،پیسرز سے جب بال کنٹرول نہ ہوتو وہ سپیڈ کم کرتا ہے،ہمارا اگلے روز آسٹریلیا سے میچ تھا،میں نے سوچاکہ اپنی پیس کم رکھوں گا،میں صبح ساتھیوں کے ساتھ ناشتہ پر گیا تو سامنے نیوز پیپر کی ہیڈلائن دیکھی۔میں وسیم اکرم سے فاسٹ بال چاہتا ہوں۔میں اس کی نوبال یا وائیڈ سے فرق نہیں پڑتا۔عمران خان۔اس کے بعد میرا اعتماد بڑھا کہ انہوں نے میرا دفاع میرے سامنے نہیں ،پریس کے سامنے کیا۔
آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کے میچ میں بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف جیت پر راولپنڈی ایکسپریس نے کہا ہے کہ ویرات کوہلی بہت اچھا کھیلے لیکن ان کو چانس ملا،کے ایل راہول نے بنا کسی چانس کے لمبی اننگ کھیلی۔انہوں نے ذمہ دارانہ اننگ کھیلی،مارش اگر کوہلی کا کیچ پکڑلیتا تو بھارت دبائو میں آجاتا۔کے ایل راہول مڈل آرڈر میں بہت بڑا بیٹر ہے۔راہول نے وکٹ کیپنگ بھی کی۔انجری اور کووڈ کے بعد راہول کھیلنے آیا،یہ ایک مکمل کرکٹر ہے۔مچل سٹارک جیسے بائولرز کو اچھا کھیلا۔شعیب اختر کہتے ہیں کہ میں آج کی بیٹنگ میں کے ایل راہول کو ویرات کوہلی سے بہتر مانتا ہوں،انہوں نے آج اپنی اتھارٹی شو کی۔
کوہلی کے بعد راہول کا بھی وہی حال،جیت کی خوشی نہیں،محرومی پر سرعام افسوس
چنائی میں بھارت نے فیورٹ وکٹ بنالی،یہ لوگ باتیں کریں گے۔پچز آئی سی سی کے سٹینڈرڈ کے مطابق بنتی ہیں۔شام میں اتنی سپن نہیں ہوتی لیکن دن میں ہوتی ہے۔چنائی کا وکٹ سپن ہوتا ہے۔گڈ نیوز آسٹریلیا کیلئے یہ ہے کہ اسے دوبارہ چنائی میں نہیں آنا پڑے گا،شعیب اختر نے تمام بھارتی بائولرز کی تعریف کی ہے۔اوور آل بھارت نے میگا ایونٹ میں اچھا آغاز لیا ہے۔
ویرات کوہلی فتح گراننگ کھیل کر بھی ڈریسنگ روم میں غصہ کرتے رہے،وجہ جان لیں