لاہور، 14 فروری 2022،پی سی بی پریس ریلیز
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اورموجودہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے تجربہ کار بیٹر اظہر علی پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 90 کی دہائی میں کھیلے جانے والے سنسنی خیز مقابلوں کی یادیں تازہ کرنے لگے ہیں۔ اسٹیو واہ کی بیٹنگ صلاحیتوں سے متاثر اظہر علی پاکستان کے ٹو ڈبلیوز کے آسٹریلوی بیٹرز کو تہس نہس کردینے والے اسپیلز کی یادیں تازہ کررہے ہیں۔
اپنے لڑکپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اظہر علی کہنا ہے کہ 90 کی دہائی میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں دنیا کی دو مضبوط ترین ٹیمیں شمار کی جاتی تھیں ۔ دنیا بھر کے شائقین کرکٹ ان دونوں ٹیموں کے مابین کرکٹ مقابلے دیکھنے کے لیے بیتاب رہتے تھے۔
اظہر علی کہتے ہیں انہیں یاد ہے کہ وہ آسٹریلیا اور پاکستان کے اوقات کار کے طویل فرق کے باعث راتوں کو جاگ کر ان دونوں ٹیموں کے مابین میچز دیکھا کرتے تھے۔ وہ ٹو ڈبلیوز (وسیم اکرم اور وقار یونس ) کی رکی پونٹنگ اور ایڈم گلکرسٹ کو کی جانے والے یادگار باؤلنگ اسپیلز کے مداح رہے ہیں۔ شعیب اختر اور بریٹ لی کے مابین تیز ترین گیندیں پھینکنے کی جنگ انہیں آج بھی یاد ہے۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کی مضبوط باؤلنگ لائن اپ کے بارے میں مشہور تھا کہ یہ 150 رنز کا کامیابی سے دفاع کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہیں کئی ایسے میچز یاد ہیں جہاں وسیم اکرم اور وقار یونس نے شعیب اختر کی مدد سے آسٹریلوی کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کردیا تھا۔بیٹنگ میں سعید انور اور انضمام الحق پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو واہ کی بیٹنگ سے بہت متاثر تھے۔ ان کے بارے میں عام تاثر یہی تھا کہ وہ شارٹ پچ گیندوں کو اچھا نہیں کھیلتے مگر اس کے باوجود اپنے جسم پر باؤنسر ز کھاکر بھی لمبی اننگز کھیلا کرتے تھے۔
رائیٹ ہینڈ بیٹر 24 سال بعد آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کے لیےلگائے جانے والے قومی ٹیسٹ اسکواڈکے ہمراہ 16 فروری سے کراچی میں تربیتی مشقوں کا آغاز کردیں گے۔
91 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے اظہر علی نے اب تک آسٹریلیا کے خلاف 11 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ان 11 ٹیسٹ میچز کی 22 اننگز میں انہوں نے 50 کی اوسط سے ایک ہزار رنز بنارکھے ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف تین سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں اسکور کررکھی ہیں۔اس دوران ان کی 2016 میں میلبرن میں کھیلے گئے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ناقابل شکست 205 رنز کی اننگز نمایاں ہے۔
اظہر علی نے کہا کہ آسٹریلیا کے سابق کپتان اور موجودہ بیٹر اسٹیو اسمتھ اور ان کے کرکٹ کیرئیر میں چند مماثلتیں ضرور ہیں مگر وہ جب بھی اسٹیو اسمتھ سے ملتے ہیں تو وہ ان سے کرکٹ پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 4 مارچ سے راولپنڈی میں شروع ہونے والی سیریز سنسنی خیز ہوگی، جہاں دو مضبوط ٹیموں کے ٹاکرے دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی بھی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود ہوگی۔سیریز 4 مارچ سے شیڈول ہے۔